دعا کریں آئی ایم آیف سے مذاکرات
کامیاب ہو جائیں: وزیراعظم
وزیراعظم شہبازشریف نے کہا ہے کہ ''دعا کریں کہ آئی ایم ایف سے مذاکرات کامیاب ہو جائیں‘‘ کیونکہ اب دیگر تو سارے حربے استعمال یا ناکارہ ہو چکے ہیں اور دعا کا مقام ہی باقی رہ گیا ہے؛ چنانچہ حکومت سے تو اس کی کوئی توقع نہیں‘اب یہی ہے کہ ایک محکمۂ دعا قائم کر دیا جائے جس کا پورٹ فولیو خود میرے پاس ہو جبکہ آئی ایم ایف سے مذاکرات کی کامیابی کے لیے اس سے بڑھ کر دعا کی ضرورت ہے کہ آئندہ انتخابات میں کامیابی نصیب ہونے کا بھی بظاہر کوئی امکان نظر نہیں آ رہا جس کے بغیر مستقبل اندھیرے میں نظر آ رہا ہے اور یہ کہ لینے کے دینے ہی نہ پڑ جائیں۔ آپ اگلے روز لندن میں پاکستانی کمیونٹی سے خطاب کر رہے تھے
(ق) لیگ مڈل کلاس کو آ گے
لے کر آئے گی: چودھری سرور
سابق گورنر پنجاب اور مسلم لیگ (ق) کے چیف آرگنائزر چودھری محمد سرور نے کہا ہے کہ ''(ق) لیگ مڈل کلاس کو آگے لے کر آئے گی‘‘ اگرچہ وہ پہلے ہی پی ٹی آئی کے پیچھے لگی ہوئی ہے اس لیے فی الحال ہم ایک دوسرے کو ہی آگے لے جانے کی کوشش کر رہے ہیں جو بار بار پیچھے کی طرف دیکھ رہے ہیں جبکہ لوئر کلاس کا ویسے ہی خدا حافظ ہے جس پر ہم سے زیادہ استحکام پارٹی تکیہ کر رہی ہے لیکن اس کی کامیابی کے بھی اتنے ہی امکانات ہیں جتنے کہ ہمارے؛ تاہم امید کا دامن ہاتھ سے نہیں چھوڑنا چاہئے کیونکہ ساری دنیا امید پر قائم ہے‘ اس لیے ہم بھی دنیا ہی کے ساتھ ہیں‘ اس سے الگ نہیں۔ آپ اگلے روز لاہور میں میڈیا سے بات چیت کر رہے تھے۔
پاکستان کو فتنہ و فساد کی نہیں‘ اتحاد و اتفاق
کی ضرورت ہے: نوازشریف
سابق وزیراعظم اور نواز لیگ کے قائد میاں نوازشریف نے کہا ہے کہ ''پاکستان کو فتنہ و فساد کی نہیں‘ اتحاد و اتفاق کی ضرورت ہے‘‘ تاکہ وہ ترقی کر سکے اور تیز رفتار ترقی صرف ہمارے فارمولے کے مطابق ہی ہو سکتی ہے اور جس کے بغیر ترقی کا خواب دیکھا بھی نہیں جا سکتا؛ اگرچہ خزانہ اور ملکی وسائل فی الحال اس کے متحمل نہیں ہو سکتے؛ تاہم کوشش کرنے میں کیا حرج ہے کیونکہ ہم نے پہلے بھی جو کچھ کیا‘ اتفاق و اتحاد سے ہی کی بدولت کیا اور یہ ایک آٹو میٹک چیز ہے جو اقتدار کے ساتھ خود ہی جلوہ نما ہو جاتی ہے اور اس کے لیے کسی علیحدہ کوشش یا تگ و دو کی ضرورت نہیں پڑتی۔ آپ اگلے روز لندن سے ایک نجی ٹی وی کے چینل پر خصوصی گفتگو کر رہے تھے۔
میثاقِ معیشت پر دستخط کرنے کیلئے
تیار ہوں: آصف زرداری
سابق صدر اور پاکستان پیپلزپارٹی کے مرکزی رہنما آصف علی زرداری نے کہا ''میثاقِ معیشت پر دستخط کرنے کے لیے تیار ہوں‘‘ کیونکہ معیشت میرا محبوب موضوع ہے اور اس میں اپنے جوہر بھی دکھا سکتا ہوں اس لیے خاکسار کو اس کا ایک موقع ضرور ملنا چاہئے اور اس ہنر مندی کو ضائع نہیں جانے دینا چاہئے۔ اگرچہ کئی حریف بھی اس میدان میں موجود ہیں لیکن وہ ہماری برابری نہیں کر سکتے کہ کہاں راجہ بھوج اور کہاں گنگوتیلی یعنی:
چہ نسبت خاک را بہ عالم پاک
کیونکہ قدرت نے اگر کسی کو کوئی خاص توفیق دے رکھی ہو تو اس کی قدر کرنی چاہئے۔آپ اگلے روز لاہور میں صنعتکاروں سے خطاب کر رہے تھے۔
گھریلو تشدد والے ڈرامے بند ہونے چاہئیں: نادیہ افگن
اداکارہ نادیہ افگن نے کہا ہے کہ '' گھریلو تشدد والے ٹی وی ڈرامے بند ہونے چاہئیں‘‘ کیونکہ ان میں اکثر شوہر کو بیوی پر تشدد کرتے دکھایا جاتا ہے اور یہ کس قدر افسوسناک مقام ہے کہ بیوی کو ایک لاغر و ضعیف شوہر سے پٹتا دکھایا جاتا ہے، اگر اسے جاری رکھناضروری ہو تو ان ڈراموں میں مساوات دکھانی چاہیے، یعنی بیوی کے ساتھ شوہر کو بھی مظلوم دکھانا چاہیے جس سے برابری کی ایک مثال قائم ہو گی جبکہ معاشرے میں شوہر اور بیوی کو ایک ہی جیسے حقوق حاصل ہیں جن میں کمی بیشی نہیں ہونی چاہئے۔آپ اگلے روزایک ٹی وی پروگرام میں اپنے خیالات کا اظہار کر رہی تھیں۔
او‘ر اب آخر میں ڈاکٹر ابرار الحق کی نظم:
ہوا ہر اک سمت بہہ رہی ہے
جلو میں کوچے مکان لے کر
سفر کے بے انت پانیوں کی تھکان لے کر
جو آنکھ کے عجز سے پرے ہیں
انہی زمانوں کا گیان لے کر
ترے علاقے کی سرحدوں کے نشان لے کر
ہوا ہر اک سمت بہہ رہی ہے
زمین چپ
آسمان وسعت میں کھو گیا ہے
فضا ستاروں کی فصل سے لہلہا رہی ہے
مکاں مکینوں کی آہٹوں سے دھڑک رہے ہیں
جھکے جھکے نم زدہ دریچوں میں
آنکھ کوئی رکی ہوئی ہے
فصیلِ شہرِ مراد پر
نا مراد آہٹ اٹک گئی ہے
یہ خاک تیری مری صدا کے دیار میں
پھر بھٹک گئی ہے
دیارِ شام و سحر کے اندر
نگار ِدشت و شجر کے اندر
سوادِ جان و نظر کے اندر
خموشی بحر و بر کے اندر
ردائے صبح خبر کے اندر
اذیتِ روز و شب میں
ہونے کی ذلتوں میں نڈھال صبحوں کی
اوس میں بھیگتی ٹھٹھرتی
خموشیوں کے بھنور کے اندر
دلوں سے باہر
دلوں کے اندر
ہوا ہر اک سمت بہہ رہی ہے
آج کا مقطع
اس بڑھاپے میں بھی ظفرؔ آ کر
کوئی دیکھے جوان کا ممکن