آنے والا وقت ہمارا‘ پاکستان کو ہمیشہ
مشکلات سے نکالا: نوازشریف
سابق وزیراعظم میاں نوازشریف نے کہا ہے کہ ''آنے والا وقت ہمارا ہے، ہمیشہ پاکستان کو مشکلات سے نکالا‘‘ جبکہ پیسہ ہی ملک کی سب سے بڑی مشکل تھی جس میں وہ دھنسا ہوا تھا اور چونکہ صرف زر‘ زن اور زمین ہی فساد کی سب سے بڑی وجہ سمجھے جاتے ہیں‘ اس لیے سب سے پہلے اسے زر کی مشکل سے نکالا اور اس طرح ملک کو اس سے نجات دلائی اور اب صرف دیگر مسائل باقی رہ گئے ہیں جن سے ملک کو نکالنے کی کوشش بھی کریں گے جس کے لیے اپنے وقت کا انتظار کر رہے ہیں۔ آپ اگلے روز دبئی میں مختلف لوگوں سے سیاسی ملاقاتیں کر رہے تھے۔
شریف خاندان سے رابطے
میں ہوں: اعجاز الحق
سابق وفاقی وزیر‘ پاکستان مسلم لیگ (ضیا ) کے صدر اعجاز الحق نے کہا ہے کہ ''میں شریف خاندان سے رابطے میں ہوں‘‘ جو بدقسمتی سے درمیان میں منقطع ہو گیا تھا جبکہ والد صاحب نے اپنی عمر میاں صاحب کے نام کرنے کی دعا کی تھی اور نواز شریف صاحب نے ان کی قبر پر ان کے مشن کو جاری رکھنے کا اعلان کیا تھا اور جس پروہ پوری پابندی سے عمل پیرا بھی ہیں؛ چنانچہ ان دیرینہ تعلقات کی تجدید کرنے کی خاطر میں نے شریف خاندان سے رابطہ قائم کر رکھا ہے کہ اگر انہیں میری خدمات کی بھی ضرورت ہو تو اس کا اعلان کرکے میں سرخرو ہو جائوں۔ آپ اگلے روز صحافیوں کے سوالات کا جواب دے رہے تھے۔
تیز رفتار ترقی کے لیے مشترکہ کوششیں
ضروری ہیں: مشاہد حسین
سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے دفاع کے چیئرمین مشاہد حسین سیّد نے کہا ہے کہ ''تیز رفتار ترقی کے لیے مشترکہ کوششیں ضروری ہیں‘‘ جبکہ تیز رفتار ترقی کے لیے جو شرطِ اول ہمارے قائد نے رکھی تھی‘ وہی کافی ہے اور مشترکہ کوششیں کی کوئی ضرورت ہی نہیں ہے کیونکہ اس طرح ترقی کے ساتھ معاشی ترقی دینے والوں کا بھی بھلا ہوتا رہتا ہے جبکہ اسی کا نام تیز رفتار ترقی بھی ہے اور اس کا مظاہرہ پہلے بھی ہمارے ادوار میں مسلسل اور مستقل طور پر ہوتا رہا ہے اور اب قائد محترم خود آکر اس کا شاندر احیا فرمائیں گے اور سارا ملک جس کا منتظر بھی ہے۔ آپ اگلے روز ایک نیوز چینل کے ایک پروگرام میں اپنے خیالات کا اظہار کر رہے تھے۔
ملک کو معاشی کرائسز سے نکالنے کا فن
پیپلزپارٹی کے پاس ہے: منیر قمر
پاکستان پیپلزپارٹی کے رہنما چودھری منیر قمر نے کہا ہے کہ ''ملک کو معاشی بحران سے نکالنے کا فن پیپلزپارٹی کے پاس ہے‘‘ کیونکہ یہ سب سے پہلے اپنے آپ کو معاشی بحران سے نکالتی ہے جس فن میں یہ بطور خاص یدطولیٰ رکھتی ہے اور اوّل خویش‘ بعد درویش کے مطابق ملک یعنی درویش کی باری بعد میں آتی ہے اور وہ چونکہ اپنی درویشی ہی میں مست رہتا ہے‘ اس لیے بحران کا اس کی صحت پر کوئی اثر نہیں پڑتا‘ اس لیے اس کی باری ہی نہیں آتی اور جب باری آنے لگتی ہے تو حکومتی میعاد ختم ہو جاتی ہے اور پارٹی کو اپنے بحرانوں کے خاتمے پر ہی اکتفا کرنا پڑتا ہے جبکہ وہ ویسے بھی کافی کفایت پسند واقع ہوئی ہے۔ آپ اگلے روز شیخوپورہ میں دیگر پارٹی عہدیداران کے ہمراہ ایک جریدے کے فورم پر گفتگو کر رہے تھے۔
ایک وقت میں دو لوگوں سے
محبت ہو سکتی ہے: مہوش حیات
فلم اور ٹی وی اداکارہ مہوش حیات نے کہا ہے کہ ''ایک وقت میں دو لوگوں سے محبت ہو سکتی ہے‘‘ کیونکہ محبت تو ایک اعلیٰ انسانی جذبہ ہے، جتنے لوگوں سے بھی ہو رہی ہو اس کا خیر مقدم کرنا چاہئے کیونکہ یہ حد درجہ باعث برکت بھی ہے اور جو لوگ صرف ایک محبت پہ یقین رکھتے ہیں وہ ایک تو تنگ نظری کا شکار ہوتے ہیں اور دوسرے قابلِ رحم بھی جبکہ وہ محبت کے لیے علیحدہ علیحدہ ٹائم ٹیبل رکھ کر بھی اسے نباہ سکتے ہیں اور اس طرح بے وفائی کے الزام سے بھی بچ سکتے ہیں اور ان کی تعداد بھی معلوم کر سکتے ہیں۔ آپ اگلے روز محبت کے بارے میں اپنی ذاتی رائے کا اظہار کر رہی تھیں۔
اور‘ اب آخر میں اقتدار جاوید کا تازہ کلام:
اٹھا کر ہاتھ رکھیں گے دعا جاری رہے گی
کسی سے گفتگو اپنی سدا جاری رہے گی
سکھائی باپ نے پہلے ہی دن حرفوں کی حرمت
شجر کے سائے میں نشو و نما جاری رہے گی
یہاں ہم سے کروڑوں بن رہے ہیں مٹ رہے ہیں
مسلسل ابتدا اور انتہا جاری رہے گی
ہماری نیند ہے سو ٹوٹنی ہے درمیاں سے
ہمارا ملک ہے سو ابتلا جاری رہے گی
نظیروں میں کہانی منصفا جاری رہے گی
عدالت ہو گی اور آہ و بکا جاری رہے گی
فقط مقصد ہے جد و جہد سے اپنا‘ سو ہم سے
اگر چھوٹے ہیں چھوٹی کربلا جاری رہے گی
ہمیں معلوم ہے بجتی ہے دو ہاتھوں سے تالی
مصلّے پر دعا اور بددعا جاری رہے گی
محلوں اور گلی کوچوں سے اٹھتی ہے بغاوت
قدیمی جنگ ہے اور جا بجا جاری رہے گی
تری مشکل کو جو سمجھے گا تیرا ساتھ دے گا
تری سنت علیؓ مشکل کشا جاری رہے گی
آج کا مقطع
ہمارا عشق رواں ہے رکاوٹوں میں ظفرؔ
یہ خواب ہے کسی دیوار سے نہیں رکتا