"ZIC" (space) message & send to 7575

سرخیاں، متن اور کراچی سے احمد ذوہیب

ووٹ دیتے وقت پی ٹی آئی کی چار سالہ
تباہی و بربادی سامنے رکھیں: شہبازشریف
وزیراعظم شہبازشریف نے کہا ہے کہ ''ووٹ دیتے وقت پی ٹی آئی کی چار سالہ تباہی و بربادی سامنے رکھیں‘‘اور باقیوں کی پینتیس‘ چالیس سالہ تباہی و بربادی کو سامنے رکھنے کی ضرورت نہیں ہے کیونکہ یہ بات پرانی اور رفت گزشت ہو چکی ہے اور صرف ان لوگوں کو یاد ہے جن کی یادداشت صحیح کام کرتی ہے اور یہ بات نہایت خوش آئند اور تسلی بخش ہے کہ ملکی آبادی کے صرف ایک قلیل حصے ہی کی یادداشت صحیح کام کرتی ہے اور زیادہ ترکے حافظے مختلف کارگزاریوں کے باعث الٹ پلٹ ہو چکے ہیں اور اب تو ووٹ کو عزت دو کا نعرہ بھی چھوڑ دیا گیا ہے کیونکہ پہلے ہی ووٹ کو ضرورت سے زیادہ عزت دی جا چکی ہے۔ آپ اگلے روز نوجوانوں میں کاروباری و زرعی قرضوں کے چیک تقسیم کرنے کی تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔
عدلیہ پر بات کرتے شرم آتی ہے: خواجہ آصف
وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے کہا ہے کہ ''عدلیہ پر بات کرتے شرم آتی ہے‘‘کیونکہ اس کی حکم عدولیاں کر کرکے شرمندہ ہونے کے علاوہ کوئی اور چارہ ہی نہیں ہے حالانکہ آج تک کبھی کسی بات یا کام پر شرمندگی نہیں ہوئی کیونکہ سیاسی تاریخ ایسی کارگزاریوں سے بھری پڑی ہے، اس لیے اس شرمندگی پر حیرت بھی ہے کہ یہ کام تو کبھی کیا ہی نہیں تھا‘ اور ہو سکتا ہے کہ یہ عمر کے تقاضے کی وجہ سے ہو حالانکہ آدمی عمر کے ساتھ ساتھ زیادہ پختہ ہوتا جاتا ہے اور اب پختہ کاری میں کوئی شک بھی نہیں ہے، اس لیے بہتر یہی ہے کہ یہ شرمندگی واپس لے لیں اور معمول کی زندگی شروع کر دیں۔ آپ اگلے روز سیالکوٹ میں میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔
(ن) لیگ نے ہمیشہ بڑے ترقیاتی
منصوبوں کا آغاز کیا: رانا ثناء اللہ
وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ ''(ن) لیگ نے ہمیشہ بڑے ترقیاتی منصوبوں کا آغاز کیا‘‘ کیونکہ منصوبہ جتنا بڑا ہو اس کے ساتھ اتنی ہی بڑی ترقی بھی وابستہ ہوتی ہے جبکہ قائدین کی دھڑا دھڑ ترقی اس کا منہ بولتا ثبوت ہے کیونکہ چھوٹا منصوبہ ان کی شان ہی کے خلاف ہے اور انہوں نے اپنی زندگی میں کبھی چھوٹی ترقی کی طرف آنکھ اٹھا کر بھی نہیں دیکھا کیونکہ بڑی ترقی کے لوازمات بھی بڑے ہوتے ہیں اور یہ کوئی راز کی بات نہیں ہے جسے بتانے یا دہرانے کی ضرورت ہو کیونکہ ان ترقیوں کے شواہد اندرون و بیرونِ ملک سبھی کو نظر بھی آ رہے ہیں۔آپ اگلے روز فیصل آباد میں ایک تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔
میں 9سال کی عمر میں 20سال
کی نظر آتی تھی: میرا
لالی وڈ کی اداکارہ میرا نے کہا ہے کہ ''میں 9سال کی عمر میں 20سال کی نظر آتی تھی‘‘اسی لیے میں نے 20سال کی عمر والے معمولات 9سال کی عمر میں ہی شروع کر دیے تھے اور اب50سال کی عمر میں 70سال کی نظر آتی ہوں اور بزرگ خاتون کا رول کرنے کے لیے مجھے میک اَپ بھی نہیں کرنا پڑتا جبکہ انڈسٹری میں سب سے زیادہ تجربہ کار بھی میں ہی ہوں لیکن جب تجربے سے فائدہ اٹھانے کا وقت آتا ہے تو عمر ہی ختم ہو جاتی ہے بلکہ اب تو فائدے کے بجائے اُلٹا نقصان شروع ہو گیا ہے اور بزرگی کا خیال کرتے ہوئے اب زیادہ وقت یادِ الٰہی میں مصروف رہتی ہوں کہ اس فانی زندگی کا آخر کیا بھروسہ۔ آپ اگلے روز ایک پوڈ کاسٹ میں اپنے خیالات کا اظہار کر رہی تھیں۔
نیلم منیر کے ساتھ بلاوجہ سکینڈل
بنایا جا رہا ہے: احسن خان
نامور اداکار احسن خان نے کہا ہے کہ ''نیلم منیر کے ساتھ میرا بلاوجہ سکینڈل بنایا جا رہا ہے‘‘ حالانکہ انڈسٹری میں ساتھی اداکاروں میں یہ سب معمول کی باتیں ہیں، جبکہ سکینڈل اُسے کہتے ہیں کہ اگر ساتھی اداکاروں کے درمیان کوئی معاملہ نہ چل رہا ہو کیونکہ یہ انتہائی خلافِ فطرت بات ہے اور بیشک اس کے بارے میں آپ ساتھی اداکارہ سے پوچھ کر دیکھ لیں‘ وہ بھی اسے سکینڈل قرار نہیں دیں گی اور اس پر اپنی حیرت کا اظہار کریں گی، اس لیے ایسی معمول کی باتوں کو غیر معمول قرار دینا انتہائی نامناسب بات ہے اور ایک صحیح بات کو غلط طور پر پیش کرنے سے فریقین کی شہرت پر برا اثر پڑ سکتا ہے، وغیرہ وغیرہ۔ آپ اگلے روز لاہور سے ایک بیان جاری کر رہے تھے۔
اور‘ اب کراچی سے احمد ذوہیب کی غزل:
اجل کے ہاتھ نہ یہ خوبصورتی لگ جائے
خدا کرے کہ تجھے میری عمر بھی لگ جائے
سخن نے ایسے سنبھالا ہے مورچہ دل کا
کہ جس طرح کسی سرحد پہ آرمی لگ جائے
زیادہ غصے میں آؤں تو سچ اُگلتا ہوں
معاف کرنا کوئی بات گر بری لگ جائے
وبائے ہجر کی ان بے کنار راتوں میں
ہمارا دل نہیں لگتا تو آنکھ ہی لگ جائے
جہاں پہ سوچ نہ جائے‘ نہ لوگ جاتے ہوں
کسی اِک ایسی جگہ میری جھونپڑی لگ جائے
یہاں پہ منع نہیں دوسری محبت بھی
مگر میں چاہتا ہوں پہلی لاٹری لگ جائے
مجھے خوش آئی ریاضت کچھ اس طرح جیسے
برے سمے میں کوئی اچھی نوکری لگ جائے
سبھی لگے ہوئے ہیں آپ کی خوشامد میں
سبھی کے ساتھ کیا احمد ذوہیبؔ بھی لگ جائے؟
آج کا مقطع
مجھے تو رنج تھا سب سے کہیں زیادہ ظفرؔ
جو دیکھ لیتا مری سمت بھی وہ مرتے ہوئے

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں