میری حکومت کو بار بار ختم کرکے
ترقی کے سفر کو روکا گیا: نواز شریف
سابق وزیراعظم میاں نواز شریف نے کہا ہے کہ ''میری حکومت کو بار بار ختم کرکے ترقی کے سفر کو روکا گیا‘‘ کیونکہ اگر تلاش میں کچھ مزید زحمت اٹھائی جاتی تو مزید مفت پیسے کا سراغ لگایا جا سکتا تھا جو باہر بھیج کر ترقی کی رفتار کو کچھ اور تیز کیا جاتا لیکن اس کے بجائے میری حکومت کو بار بار ختم کرکے اس ترقی کو روکا گیا جس کی وجہ سے ملک آج موجودہ صورتحال سے دوچار ہے اور جس سے ان ملکوں کی ترقی بھی رک گئی جن میں پیسہ بھیجا جاتا تھا اور اس طرح ان کی امیدوں پر بھی پانی پھِر گیا اور دو طرفہ ترقی کا یہ سفر بری طرح سے روک دیا گیا‘ افسوس صد افسوس۔ آپ اگلے روز جدہ میں سعودی عرب کے وفد سے ملاقات کر رہے تھے۔
قرضوں کے بجائے معیشت کو سنبھالنا
وقت کی اہم ضرورت ہے: علیم خان
استحکامِ پاکستان پارٹی کے صدر عبدالعلیم خان نے کہا ہے کہ ''قرضوں کے بجائے ملکی معیشت کو سنبھالنا وقت کی اہم ضرورت ہے‘‘ اگرچہ قرضے بجائے خود ملک کی سب سے بڑی ضرورت ہیں لیکن ان کے بغیر بھی معیشت کو سنبھالا جا سکتا ہے جس کیلئے ہمیں خدمت کا موقع دینا ضروری ہے کیونکہ ہم اگر ذاتی پیسہ خرچ کرکے چیئرمین پی ٹی آئی کو جتوا سکتے ہیں تو ملکی معیشت کیوں درست نہیں کر سکتے جبکہ روپیہ پیسہ ہمارے لیے ہاتھ کا میل ہے جبکہ ایک بار ہاتھوں سے یہ میل اتار کر اور حکومت میں آکر دوبارہ میلے کیے جا سکتے ہیں۔ آزمائش شرط ہے۔ آپ اگلے روز لاہور میں صحافیوں سے بات چیت کر رہے تھے۔
نواز شریف دو تہائی اکثریت سے
واپس آ رہے ہیں: طلال چوہدری
نواز لیگ کے رہنما طلال چوہدری نے کہا ہے کہ ''نواز شریف دو تہائی اکثریت سے واپس آ رہے ہیں‘‘ کیونکہ پارٹی کی دو تہائی اکثریت نے انہیں واپس آنے کا سگنل دے دیا ہے اور اگرچہ ہم اُن کی واپسی کی تاریخ بھی دینے والے تھے لیکن ہم نے ایسا نہیں کیا اور سارا معاملہ قدرت پر چھوڑ دیا ہے کہ جب وہ چاہے گی نواز شریف اسی وقت واپس آئیں گے لہٰذا اب ہم ان کی واپسی کے لیے دعائیں مانگ رہے ہیں۔ جن کے جلد از جلد قبول ہونے کا ہمیں پورا پورا یقین ہے۔ آپ اگلے روز نجی ٹی وی چینل کے ایک پروگرام میں اظہارِ خیال کر رہے تھے۔
نواز شریف سے ملاقات میں نگران
وزیراعظم کا نام دوںگا: راجہ ریاض
قومی اسمبلی میں قائدِ حزب اختلاف راجہ ریاض احمد نے کہا ہے کہ ''نواز شریف سے ملاقات میں نگران وزیراعظم کا نام دوں گا‘‘ اور ہو سکتا ہے کہ اس کی نوبت ہی نہ آئے اور حکومت کو کچھ دیر سانس لینے کا مزید موقع مل جائے کیونکہ اگر نگران حکومت قائم نہیں ہوتی تو انتخابات کا سوال ہی پیدا نہیں ہوگا اور ایسی بات ہم دونوں یعنی نواز شریف اور مجھے سُوٹ کرتی ہے کیونکہ اس ملک کے عوام کا اعتبار نہیں کیا جا سکتا کیونکہ (ن) لیگ نے ووٹر کو جتنی عزت دی ہے‘ وہ اسے کبھی فراموش نہیں کر سکتے اور انتخابات سے جان چھڑانے کا اس سے بہتر نسخہ اور کوئی نہیں ہو سکتا کیونکہ (ن)لیگ اگر اسمبلی میں الیکشن لڑے تو دوسرے یا تیسرے نمبر پر ہی آئے گی۔ آپ اگلے روز لاہور سے ایک بیان جاری کر رہے تھے۔
پاکستان درست سمت پر واپس آ گیا: مریم نواز
سابق وزیراعظم میاں نواز شریف کی صاحبزادی اور نواز لیگ کی سینئر نائب صدر اور چیف آرگنائزر مریم نواز نے کہا ہے کہ ''پاکستان درست سمت پر واپس آ گیا ہے‘‘ کیونکہ ہماری ہزار کوششوں کے باوجود نگران حکومت کا قیام ممکن نظر نہیں آ رہا جس سے الیکشن کا معاملہ بھی کھٹائی میں پڑ گیا ہے کیونکہ جب تک نگران حکومت قائم نہیں ہوتی‘ عوام کو اسی حکومت پر گزارا کرنا پڑے گا اور الیکشن بھی خواب و خیال ہو کر رہ جائیں گے جس کا ہمیں بہت افسوس ہوگا اور ہم اس پر اظہارِ افسوس ہی کر سکتے ہیں ورنہ میں والد صاحب کو وطن واپسی کی تاریخ دینے ہی والی تھی اور ان کے استقبال کی بھی تیاریاں کی جا رہی تھیں۔ آپ اگلے روز ٹویٹر پر ایک پیغام جاری کر رہی تھیں۔
اور آب آخر میں ڈاکٹر ابرار احمد کی نظم:
کہیں ٹوٹتے ہیں
بہت دور تک‘یہ جو ویران سی رہ گزر ہے
جہاں دھول اڑتی ہے
صدیوں کی بے اعتنائی میں
کھوئے ہوئے قافلوں کی صدائیں بھٹکتی ہوئی
پھر رہی ہیں‘ درختوں میں‘آنسو میں
صحراؤں کی خامشی ہے
ادھڑتے ہوئے خواب ہیں
اور اڑتے ہوئے خشک پتے
کہیں ٹھوکریں ہیں‘صدائیں ہیں
افسوں ہے سمتوں کا‘حدِ نظر تک
یہ تاریک سا جو کرہ ٔہے
افق تا افق جو گھنیری رِدا ہے
جہاں آنکھ میں تیرتے ہیں زمانے
کہ ہم ڈوبتے ہیں‘تو اس میں
تعلق ہی وہ روشنی ہے
جو انساں کو جینے کا رستہ دکھاتی ہے
کندھوں پہ‘ ہاتھوں کا لمس گریزاں ہیں
ہونے کا مفہوم ہے غالباً
وگرنہ وہی رات ہے چار سو
جس میں ہم تم بھٹکتے ہیں
اور لڑکھڑاتے ہیں‘ گرتے ہیں
اور آسماں‘ ہاتھ اپنے بڑھا کر
کہیں ٹانک دیتا ہے ہم کو
کہیں پھر چمکتے‘ کہیں ٹوٹتے ہیں
آج کا مطلع
یوں بھی ہوتا ہے کہ یک دم کوئی اچھا لگ جائے
بات کچھ بھی نہ ہو اور دل میں تماشا لگ جائے