"ZIC" (space) message & send to 7575

سرخیاں، متن اور اسد اعوان

معاشی اشاریے بہتری کی
طرف گامزن ہیں: اسحاق ڈار
وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ ''پاکستان کے معاشی اشاریے بہتری کی طرف گامزن ہیں‘‘ اور جب سے نگران وزیراعظم بنائے جانے کی افواہیں سرد ہوئی ہیں‘ تب سے یہ معاشی اشاریے ترقی کی طرف تیزی سے گامزن ہو گئے ہیں جو شاید اسی انتظار میں تھے کہ کب نگران وزیراعظم بننے کی افواہیں ختم ہوں اور کب یہ بہتری کی طرف گامزن ہونا شروع کر دیں اور یہ اسی ایک وجہ سے رکے ہوئے تھے اور اگریہ افواہیں مزید پہلے ختم ہو جاتیں تو بہتری کا یہ سفر بہت پہلے ہی شروع ہو جاتا جس کا مطلب یہ ہے کہ آئندہ کوئی بھی عہدہ دیتے وقت پوری طرح احتیاط سے کام لیا جائے ۔ آپ اگلے روز پاکستان میں بینک آف چائنہ کی دوسری برانچ کی افتتاحی تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔
ملک دشمن عناصر ملک میں آنے والی
خوشحالی سے بے چین ہیں: فردوس عاشق
استحکامِ پاکستان پارٹی کی رہنما ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ ''ملک دشمن عناصر پاکستان میں آنے والی خوشحالی سے بے چین ہیں‘‘ کیونکہ جب سے استحکام پاکستان پارٹی وجود میں آئی ہے‘ تب سے ہی ملک خوشحال ہونا شروع ہو گیا ہے اور جس کی وجہ یہ ہے کہ اس کے زیادہ تر ارکان بیدار ضمیر کے حامل تھے اور وہ مزید استراحت کے لیے بھی تیار نہیں اور اگر یہ پارٹی وجود میں نہ آتی تو خوشحالی کا یہ سفر شروع ہی نہیں ہونا تھا اور اس کے معرض وجود میں آنے کا مقصد بھی یہی تھا۔ اور اب یہ مقصد حاصل ہو چکا ہے اس لیے اب کچھ اور کرنے کے بجائے یہ پارٹی اسی کامیابی کا جشن منائے گی کیونکہ اسے کچھ اور کرنے کی ضرورت ہی نہیں ہے۔ آپ اگلے روز سانحہ باجوڑ کی مذمت کر رہی تھیں۔
نگران وزیراعظم سیاسی ہوگا‘ مگر
ابھی فیصلہ نہیں ہوا: رانا تنویر
وفاقی وزیر تعلیم اور مسلم لیگ نواز کے رہنما رانا تنویر حسین نے کہا ہے کہ '' نگران وزیراعظم سیاسی ہوگا مگر ابھی اس کا فیصلہ نہیں ہوا‘‘ چنانچہ وفاقی کابینہ کے تمام ارکان اس کے لیے قطار میں لگے ہوئے ہیں اور قرعہ فال کسی کے نام کا بھی نکل سکتا ہے جبکہ خاکسار کی خدمات کو بھی نظر انداز نہیں کیا جا سکتا؛ اگرچہ شاہد خاقان عباسی نے نئی سیاسی جماعت بنانے کا عندیہ دیا ہے اس لیے زیادہ چانس اسی کا ہے کہ ان کو ساتھ رکھنے کے لیے انہی کا نام فائنل ہو جائے لیکن کچھ بھی یقین سے نہیں کہا جا سکتا اور ہو سکتا ہے کہ انہیں کسی اور طریقے سے راضی کر لیا جائے اور خاکسار کا چانس باقی رہ جائے۔ آپ اگلے روز مریدکے میں طالبعلموں میں لیپ ٹاپ تقسیم کرنے کی تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔
نگران وزیراعظم کے لیے تین نام
تجویز کروں گا: راجہ ریاض
قومی اسمبلی میں قائدِ حزبِ اختلاف راجہ ریاض احمد نے کہا ہے کہ ''میں نگران وزیراعظم کے لیے تین نام تجویز کروں گا‘‘ جن میں خاکسار کا اپنا نام بھی شامل ہو سکتا ہے کیونکہ اگر حکومت کے اعلان کے مطابق اسے ایک سیاسی شخصیت ہی ہونا ہے تو میرے نام پر غور کیوں نہیں ہو سکتا جبکہ قومی اسمبلی میں وزیراعظم کے بعد میرا ہی درجہ ہے بلکہ قائدِ حزبِ اختلاف ہونے کے باوجود میں قائدِ حزبِ اقتدار ہی کا کردار ادا کرتا رہا ہوں اور میرے منتخب ہونے کی اصل وجہ بھی یہی تھی اور یہ عہدہ ایک بیدار ضمیر کے مالک ہی کو زیب دیتا ہے اس لیے میں امید کر سکتا ہوں کہ میری گونا گوں خدمات کے پیشِ نظر میرے نام پر ہمدردانہ غور کیا جائے گا۔ آپ اگلے روز اسلام آباد سے ایک بیان جاری کر رہے تھے۔
نوجوان مایوس نہ ہوں‘ ملک کا
مستقبل تابناک ہے: مصدق ملک
وزیر مملکت برائے پٹرولیم مصدق ملک نے کہا ہے کہ ''نوجوان مایوس نہ ہوں ملک کا مستقبل تابناک ہے‘‘ کیونکہ حالیہ گرفتاریوں اور کارروائیوں کے باوجود تسلی بخش نتائج حاصل نہیں ہو سکے اور حالیہ سرویز میں مخالفین کے الیکشن میں کامیابی حاصل کرکے برسراقتدار آنے کے بھرپور امکانات ہیں جس کا واحد مطلب یہ ہے کہ نوجوانوں کی امیدوں کے چراغ ابھی جگمگا رہے ہیں کیونکہ حکومت نے بالآخر انتخابات کرانے کا کڑوا گھونٹ بھر لیا ہے جو اپنے پائوں پر کلہاڑی مارنے کے مترادف ہے بشرطیکہ نگران حکومت کے قیام کا مقابلہ کھٹائی میں نہ پڑ جائے اور اسی طرح انتخابات غیر معینہ عرصے کے لیے ملتوی نہ ہو جائیں۔ آپ اگلے روز اسلام آباد میں صحافیوں سے بات چیت کر رہے تھے۔
اور‘ اب آخر میں اسد اعوان کی غزل:
گلشن کی طرف سج کے نکلتا میرے آگے
ہر فرد اُسے دیکھتا‘ چلتا میرے آگے
ڈھل جاتے نگاہوں میں زمانے کے یہ سائے
لیکن یہ ترا بخت نہ ڈھلتا میرے آگے
اُس نے تو رقیبوں سے مرے شکوے کیے ہیں
اچھا تھا مگر زہر اگلتا میرے آگے
اک روز پہنچ جاتا ترے جسم کے نزدیک
یہ شوق جو رستہ نہ بدلتا میرے آگے
یہ فصلِ خزاں اب تو گزر جاتی چمن سے
کوئی تو شجر پھولتا پھلتا میرے آگے
مدت سے یہ خواہش ہے کہ قربت کی تپش سے
وہ برف نما شخص پگھلتا میرے آگے
غالبؔ کو برا کہتا رہا سارا زمانہ
ہر دشمنِ جاں مجھ سے بھی جلتا میرے آگے
اک روز کروں میں بھی اسدؔ ترکِ تعلق
وہ ہاتھ بھی افسوس کے ملتا میرے آگے
آج کا مطلع
جہاں میرے نہ ہونے کا نشاں پھیلا ہوا ہے
سمجھتا ہوں غبار آسماں پھیلا ہوا ہے

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں