اسٹیبلشمنٹ کا بندہ ہونے
کے طعنے ملتے ہیں: وزیراعظم
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ ''مجھے اسٹیبلشمنٹ کا بندہ ہونے کے طعنے ملتے ہیں‘‘ حالانکہ اس پر مبارک باد دینی چاہئے جبکہ بندہ بشر ہونے کا مطلب بھی یہی ہے، نیز اسٹیبلشمنٹ کا بندہ ہونا کوئی آسان کام نہیں‘ اس کے لیے کئی پاپڑ بیلنا پڑتے ہیں جس کی تصدیق اُن پاپڑ فروشوں نے بھی کی ہے جن کے اکاؤنٹس میں اربوں روپے پائے گئے تھے، علاوہ ازیں اس کے لیے اعتماد حاصل کرنا اور اسے قائم رکھنا بھی بے حد ضروری ہے کیونکہ ہوتا یہ ہے کہ فائدے تو حاصل کر لیے جاتے ہیں لیکن بعد میں اختلافات سر اٹھانا شروع کر دیتے ہیں۔ آپ اگلے روز بارہ کہو بائی پاس کے افتتاح کی تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔
پی ٹی آئی سٹیک ہولڈر‘ نگران حکومت
کیلئے اس سے مشاورت ہونی چاہئے:کائرہ
وزیراعظم کے مشیر برائے امور کشمیر و گلگت بلتستان اور پیپلز پارٹی کے رہنما قمر زمان کائرہ نے کہا ہے کہ ''پی ٹی آئی سٹیک ہولڈر ہے، نگران حکومت کے لیے اس کے ساتھ بھی مشاورت ہونی چاہئے‘‘ اور اس میں کوئی حرج بھی نہیں ہے کیونکہ مشاورت کا مطلب صرف رسمی مشاورت ہے اور ضروری نہیں کہ اس کے مشورے کو قبول بھی کیا جائے اور یہ محض گونگلوؤں سے مٹی جھاڑنے والی بات ہوگی کیونکہ دھونے کی نسبت گونگلوؤں کی مٹی جھاڑنے سے زیادہ بہتر صاف ہوتی ہے اور اس سے حکومت کی دریا دلی کا بھی مظاہرہ ہو گا؛ اگرچہ اس وقت پہلے ہی دریاؤں میں پانی کی بہتات ہے۔ آپ اگلے روز ایک انٹرویو میں اپنے خیالات کا اظہار کر رہے تھے۔
پیپلز پارٹی کی حکومت میں عام آدمی
کی حالت بدلتی ہے: عابد صدیقی
پاکستان پیپلز پارٹی لاہور کے رہنما عابد حسین صدیقی نے کہا ہے کہ ''پیپلز پارٹی کی حکومت میں عام آدمی کی حالت بدلتی ہے‘‘ جو اگر پہلے ہی نچلی سطح پر ہو تو مزید نیچے بھی ہو سکتی ہے اور اس کی وجہ عام آدمی کی اپنی بدقسمتی ہو گی، اس لیے سب سے پہلے عام آدمی کو اپنی قسمت بدلنے کی کوشش کرنی چاہئے اور اس صورت حال پر حکومت خود بھی بہت پریشان ہے چنانچہ اپنی سطح پر بھی عام آدمی کی قسمت بدلنے کے لیے دعاؤں کا ایک سلسلہ شروع کرنے کا اہتمام کر رہی ہے کیونکہ اس سے عام آدمی کی یہ حالت دیکھی نہیں جاتی جبکہ اس کی تمام تر ہمدردیاں عام آدمی ہی کے ساتھ ہیں۔ آپ اگلے روز لاہور میں صحافیوں سے بات چیت کر رہے تھے۔
خبروں میں رہنے کا ہنر مجھ سے سیکھیں: میرا
سینئر فلم سٹار میرا نے کہا ہے کہ ''خبروں میں رہنے کا ہنر مجھ سے سیکھیں‘‘ جو کوئی مشکل کام نہیں ہے اور جس کے لیے دو طریقے آزمودہ ہیں؛ ایک تو یہ کہ غلط انگریزی بول بول کر سننے والوں کی مت مار دیں کیونکہ زیادہ تر لوگ غلط انگریزی کی تاب نہیں لا سکتے اور ہتھیار ڈال دیتے ہیں جبکہ میڈیا والے اس کو خوب ہوا دیتے ہیں اور اس طرح خبروں کا میلہ سا لگ جاتا ہے اور ایسی خبریں بھی تصویر کے ساتھ شائع کی جاتی ہیں جس سے آپ کی مشہوری میں اضافہ ہوتا رہتا ہے۔ علاوہ ازیں الٹی سیدھی باتیں کرنے سے بھی آپ خبروں میں زندہ رہ سکتے ہیں، وغیرہ وغیرہ۔ آپ اگلے روز نجی ٹی وی چینل کے ایک پروگرام میں اظہارِ خیال کر رہی تھیں۔
اپنی ذات میں گم رہنے والی
لڑکی ہوں: ماہرہ خان
معروف اداکارہ ماہرہ خان نے کہا ہے کہ ''میں اپنی ذات میں گم رہنے والی لڑکی ہوں‘‘ اس لیے ادھر اُدھر وقت ضائع کرنے کے بجائے میرے ساتھ رابطہ کرنے کے لیے مجھے میری ذات ہی میں تلاش کرنا چاہئے جبکہ اپنے آپ کو تلاش کرنے کے لیے بعض اوقات مجھے خود بھی دِقت پیش آتی ہے کیونکہ ذات کے اندر اس قدر جمگھٹا لگا ہوتا ہے کہ اپنا کوئی سرا ہی نہیں ملتا کہ میں کہاں ہوں اس لیے جو لوگ کسی نہ کسی طرح مجھے تلاش کرنے میں کامیاب ہو جائیں انہیں چاہئے کہ وہ لگے ہاتھوں خود مجھ سے بھی میری ملاقات کرا دیں۔آپ اگلے روز ایک انٹرویو میں اپنے خیالات کا اظہار کر رہی تھیں۔
اور‘ اب آخر میں یہ تازہ غزل:
ہر لحظہ اپنا آپ بدلتی ہے کائنات
سانچہ ہے خود ہی جس میں یہ ڈھلتی ہے کائنات
دونوں مسافرانِ محبت ہیں بیش و کم
اکثر تو میرے ساتھ ہی چلتی ہے کائنات
اپنا ہی برف زار ہے اِس کا تمام تر
جس پر سے بار بار پھسلتی ہے کائنات
شعلہ نہیں‘ دھواں بھی نکلتا نہیں کہیں
اپنی ہی سرد آگ میں جلتی ہے کائنات
موسم بھی اس کے اپنے ہیں‘ اِس کی ہوائیں بھی
جن میں ہمیشہ پھولتی پھلتی ہے کائنات
سرشار اپنے حُسن سے ہے اور دم بدم
خود کو ہی دیکھ دیکھ مچلتی ہے کائنات
نازک مزاج بھی ہے تو اتنی کہ بار بار
اپنی ہی دھڑکنوں سے دہلتی ہے کائنات
سوچوں اسے تو پھیلتی جائے گی ہر طرف
گرمیٔ فکر سے جو پگھلتی ہے کائنات
رہتی ہے گرچہ اپنی حدوں میں ہی اے ظفرؔ
پھر بھی کہیں کہیں سے نکلتی ہے کائنات
آج کا مطلع
ترے لبوں پہ اگر سرخیٔ وفا ہی نہیں
تو یہ بناؤ‘ یہ سج دھج تجھے روا ہی نہیں