"ZIC" (space) message & send to 7575

سرخیاں متن اور ڈاکٹر ابرار احمد کی نظم

وسائل سے استفادہ کرکے قرض لینے کے
بجائے دینے والے بن سکتے ہیں: وزیراعظم
وزیراعظم شہبازشریف نے کہا ہے کہ ''وسائل سے استفادہ کرکے قرض لینے کے بجائے دینے والے بن سکتے ہیں‘‘اورہم اگر ملک و قوم کی خدمت نہیں کر سکے تو اس لیے کہ وسائل ہماری دسترس ہی میں نہیں تھے اور اگر ایسا ہوتا بھی تو ہم قرض دینے کے لیے شاید پھر بھی تیار نہ ہوتے کیونکہ قرض دینے کے بعد پھر قرض کی واپسی کے لیے خوار ہونا پڑتا اور اس طرح میں محنت کی کمائی ضائع کرنے کے مرتکب ہوتے اور یہ کفرانِ نعمت ہی کے مترادف ہوتا جبکہ قرض لینا اور دینا دونوں ہی بالآخر خرابی کا باعث بنتے ہیں۔جب ہم پوری طرح سے وسائل سے فیضاب تھے تب بھی ہم نے اس نعمت کو سنبھال کر رکھا اور قرض دے کر اس کی توہین نہیں کی ورنہ اربوں کھربوں کے اثاثوں کے مالک نہ بنتے۔ آپ اگلے روز ادارۂ تعلیماتِ اسلامیہ کے دورہ کے موقع پر خطاب کر رہے تھے۔
ہتھیار پھینکوں گا‘ نہ ہی پریس کانفرنس کروں گا: شیخ رشید
عوامی مسلم لیگ کے سربراہ اور سابق وفاقی وزیر شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ '' میں ہتھیار پھینکوں گا‘ نہ ہی پریس کانفرنس کروں گا‘‘ کیونکہ ہتھیار تو میرے پاس ہیں ہی نہیں ‘ سوائے لکڑی کی اس رائفل کے جس نے مجھے کبھی قید ہونے سے بچایا تھا جبکہ پریس کانفرنس کو بھی میں وقت کا ضیاع ہی سمجھتا ہوں کیونکہ جو کچھ پریس کانفرنس میں کہنا ہوگا‘ ایک سادہ سے بیان میں بھی کہا جا سکتا ہے کیونکہ میں کوئی ناجائز مطالبہ ماننے کے لیے کبھی تیار نہیں ہو سکتا۔ اس لیے حکومت اپنا کام نکالنے تک ہی اکتفا رکھے اور پریس کانفرنس کروا کر میری پوزیشن خراب نہ کرے اور وہ بھی اس صورت میں اگر میں پکڑا جائوں کیونکہ ابھی تک تو میں پولیس چھاپوں سے بچ ہی رہا ہوں۔ آپ اگلے روز ٹویٹر پر ایک وڈیو پیغام جاری کر رہے تھے۔
نوازشریف کو بیٹے سے تنخواہ نہ
لینے پر نااہل کیا گیا: عطا اللہ تارڑ
وزیراعظم کے معاون خصوصی عطا اللہ تارڑ نے کہا ہے کہ ''نوازشریف کو بیٹے سے تنخواہ نہ لینے پر نااہل کیا گیا‘‘ حالانکہ انہیں نااہلی کے ساتھ ساتھ لمبی قید کی سزا بھی سنائی جا سکتی تھی کیونکہ وہ اربوں کے اثاثوں کی منی ٹریل ہی پیش نہیں کر سکے تھے اور اسی لیے وہ ابھی تک ملک سے باہر بیٹھے ہیں۔ اس لیے یہ سخت ناانصافی تھی اور اس فیصلے کو پرلے درجے کی ناانصافی بلکہ انصاف کا خون قرار دیا جا سکتا ہے۔ آپ اگلے روز سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔
اس وقت (ن) لیگ کو سب سے زیادہ
الیکشن سوٹ کرتا ہے: طلال چوہدری
نواز لیگ کے رہنما طلال چوہدری نے کہا ہے کہ '' اس وقت (ن) لیگ کو سب سے زیادہ الیکشن سوٹ کرتا ہے‘‘ کیونکہ چیئرمین تحریک انصاف کی سزااور نااہلی ہو چکی ہے اور یوں ہماری صورتحال بہت جلد بہتر ہونے والی ہے جبکہ بصورت دیگر حکومت کا پلانB بھی موجود ہے جس کے مطابق کسی نہ کسی بہانے الیکشن کو ملتوی کرا لیا جائے گااور سیاسی صورتحال موافق ہونے کے بعد ہی الیکشن کا رسک لیا جائے گا جو کہ یقینا ملکی مفاد میں ہوگا۔ آپ اگلے روز ایک نجی ٹی وی چینل کے ایک پروگرام میں اپنے خیالات کا اظہار کر رہے تھے۔
مجھے شادی کی پیشکش کرنے والے
پانچ سال انتظار کریں: زینب شبیر
اداکارہ زینب شبیر نے کہا ہے کہ ''مجھے شادی کی پیشکش کرنے والے پانچ سال انتظار کریں‘‘ اگرچہ انتظار کو موت سے زیادہ شدید کہا گیا ہے لیکن اگر میں پانچ سال انتظار کر سکتی ہوں تو وہ کیوں نہیں کر سکتے۔ اس لیے میرا انہیں مشورہ ہے کہ صبر سے کام لیں اور بے صبری کا مظاہرہ نہ کریں کہ قدرت بھی صبر کرنے والوں کے ساتھ ہوتی ہے۔ لیکن اگر وہ واقعی سنجیدہ ہیں تو پانچ سال تک شادی نہ کریں کیونکہ وہ شادی ان کی آرزؤں اور امنگوں کی شادی نہیں ہوگی‘ یعنی بقول شاعر:
پیوستہ رہ شجر سے اُمید بہار رکھ
آپ اگلے روز کراچی میں ایک انٹرویو کے دوران اپنے خیالات کا اظہار کر رہی تھیں۔
اور اب آخر میں ڈاکٹر ابرار احمد کی نظم:
وقت گزرتا نہیں
وقت کوئی شام نہیں
جسے وحشت سے ڈھانپا جا سکے
نہ کوئی گیت، جس کی لے
ہمارے ہونٹوں کی گرفت میں ہو
یہ ایک لامتناہی لاتعلق ہے
وقت ٹھہرا رہتا ہے
ان زمینوں پر
جہاں سے نئے قافلے نکل پڑتے ہیں
وقت گزاری کے کٹھن سفر پر
گزشتہ بہت پیچھے رہ گیا
جہاں تک کوئی سڑک نہیں جاتی
گاڑی کی کھٹ کھٹ سے
شہر کی ویرانی کہاں کم ہوتی ہے
مقفل گھروں
اور قہوہ خانوں کی بھنبھناہٹ میں
ساری باتیں تو لوگ کرتے ہیں!
کتابوں کی جلدیں، کاغذوں کا شور
موبائل کے پیغامات
اور وقت گزر جاتا ہے
حالانکہ نہیں گزرتا
بچوں کو سیڑھیاں چڑھا چکنے کے بعد
دہلیز پر بیٹھ کر
کسی بے سمت اُفق کو گھورتے ہوئے؟
حساب کرتے ہوئے
ان خوابوں کا، جو دیکھے
آج کا مطلع
بہت سلجھی ہوئی باتوں کو بھی الجھائے رکھتے ہیں
جو ہے کام آج کا کل تک اسے لٹکائے رکھتے ہیں

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں