انتخابات میں استعماری قوتوں کا
بھرپور مقابلہ کیا جائے گا: فضل الرحمن
جمعیت علمائے اسلام(ف) کے سربراہ اور پی ڈی ایم کے صدر مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ ''الیکشن میں استعماری قوتوں کا بھرپور مقابلہ کیا جائے گا‘‘ کیونکہ یہ کسی اور کے بس کا روگ بھی نہیں ہے اور یہ کام ہم ہی کر سکتے ہیں نیز ہم ان کے ہتھکنڈوں سے خوب اچھی طرح سے واقف ہیں لہٰذا وہ ہمارے مقابلے کے لیے تیار ہو جائیں اور مقابلہ ٹکر کا ہو تب ہی اس کا مزہ آتا ہے؛ چنانچہ ہمیں اپنے آپ پر پورا اعتماد ہے کہ ہم ان کا قلع قمع کرکے فتح یاب ہوں گے:
نہ خنجر اٹھے گا نہ تلوار ان سے
یہ بازو مرے آزمائے ہوئے ہیں
آپ اگلے روز سکندر آباد میں مختلف وفود سے ملاقات کر رہے تھے۔
الیکشن جب بھی ہوئے‘ (ن) لیگ
کلین سویپ کرے گی: جاوید لطیف
سابق وفاقی وزیر اور مسلم لیگ نواز کے رہنما میاں جاوید لطیف نے کہا ہے کہ ''الیکشن جب بھی ہوئے‘ (ن) لیگ کلین سویپ کرے گی‘‘ کیونکہ الیکشن منعقد ہی اس وقت ہوں گے جب کلین سویپ کے سو فیصد امکانات پیدا ہو جائیں گے۔ اگرچہ فی الحال تو ہمارے قائد لندن سے واپس ہی نہیں آ سکے اور شہباز شریف بھی ڈیڑھ سال تک وزیراعظم رہنے کے باوجود انہیں واپس نہیں لا سکے بلکہ اب خود ان کے پاس چلے گئے ہیں۔ نیز کارکردگی کی بنیاد پر بھی کامیابی کا کوئی امکان نظر نہیں آ رہا چنانچہ یہ صرف کلین سویپ ہی کر سکتی ہے۔ بیشک الیکشن کے حوالے سے غیر یقینی صورتحال اب بھی برقرار ہے جس سے کلین سویپ میں خواہ مخوا ہ تاخیر ہو رہی ہے۔ آپ اگلے روز شیخوپورہ میں دربار پیر بہار شاہ پر حاضری کے بعد میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔
بس حادثے کی وجوہات کا
تعین ضروری ہے: مریم نواز
سابق وزیراعظم میاں نوازشریف کی صاحبزادی‘ (ن) لیگ کی سینئر نائب صدر اور چیف آرگنائزر مریم نواز نے کہا ہے کہ ''بس حادثے کی وجوہات کا تعین ضروری ہے‘‘ جبکہ والد صاحب کے وطن واپسی نہ آنے کی وجوہات کا تعین بے حد ضروری ہے تاکہ اس طرح کی قیاس آرائیوں کا خاتمہ ہو سکے جو اس سلسلے میں کی جا رہی ہیں جبکہ ان کی واپسی کے حوالے سے کئی تاریخیں دی جا چکی ہیں لیکن وہ ابھی تک واپس نہیں آئے۔ اب جبکہ ہماری حکومت بھی ختم ہو چکی ہے‘ ان کی واپسی کا معاملہ مزید پیچیدہ ہو گیا ہے جبکہ ملک اور قوم ان کی واپسی کیلئے مسلسل دعائیں مانگ رہے ہیں کہ وہ کب واپس آئیں اور تاریخ اپنے آپ کو دہرا سکے۔ آپ اگلے روز بس حادثے پر اپنے خیالات کا اظہار کر رہی تھیں۔
میرے پاس اتنے آپشن ہیں‘ سمجھ نہیں
آتی کس سے شادی کرنی ہے: سبینہ فاروق
اداکارہ سبینہ فاروق نے کہا ہے کہ ''میرے پاس اتنے آپشن ہیں کہ سمجھ نہیں آتی کس سے شادی کرنی ہے‘‘ جبکہ میں ایک کے ساتھ شادی کرکے کئی دوسرے امیدواروں کا دل نہیں توڑ سکتی‘ اس لیے اس مشکل سے نکلنے کیلئے میں مختلف طریقوں پر غور کر رہی ہوں جن میں سے ایک تو یہ ہے کہ پرچی سسٹم سے کام لیا جائے کہ جس کے نام کی پرچی نکل آئے اسی کو خوش قسمت قرار دے دیا جائے۔ اس کے علاوہ کُشتی کا مقابلہ بھی کروایا جا سکتا ہے جبکہ اس کے علاوہ بھی کئی آپشنز موجود ہیں جن میں لمبی دوڑ بھی شامل ہے۔ چنانچہ سب سے پہلے یہ پرچی نکالی جائے گی کہ کون سا آپشن اختیار کیا جائے۔ آپ اگلے روز ایک انٹرویو میں اپنے خیالات کا اظہار کر رہی تھیں۔
مجھے اب کسی پر بھروسا نہیں ہے: جنت مرزا
معروف ٹک ٹاکر جنت مرزا نے کہا ہے کہ ''مجھے اب کسی پر بھروسا نہیں ہے‘‘ اور میں نے سب کو آزمانے اور ہر بار مایوس ہونے کے بعد یہی فیصلہ کیا ہے کہ اب کسی پر بھروسا نہ کیا جائے جبکہ ویسے اب کوئی ایسا بچا بھی نہیں ہے جس نے مجھے دھوکا نہ دیا ہو۔ اگرچہ بہتر تو یہ تھا کہ ایک آدھ ہی سے دھوکا کھانے کے بعد میں محتاط ہو جاتی اور لوگوں پر بھروسا کرنے کا سلسلہ منقطع کر دیتی لیکن چونکہ میں زیادہ سے زیادہ لوگوں کی قلعی کھولنا چاہتی تھی اس لیے یہ سلسلہ طویل ہوتا چلا گیا چنانچہ اب میں ان سب کی فہرست مرتب کرکے جاری کر رہی ہوں تا کہ سب آئندہ ان لوگوں سے محتاط رہیں جو یقینا ایک فلاحی اقدام ہوگا۔ آپ اگلے روزایک پوسٹ میں اپنے خیالات کا اظہار کر رہی تھیں۔
اور‘ اب آخر میں اسد اعوان کی غزل:
جدائیوں میں ہوئے ہیں اداس ویسے بھی
کوئی نہیں ہے طبیعت شناس ویسے بھی
کوئی بھی تجھ سا نہیں ہے ترے علاقے میں
کئی ملے ہیں ترے گھر کے پاس ویسے بھی
اداسیوں کے ٹھکانے ہیں آج گلیوں میں
دیارِ جاں میں ہے خوف و ہراس ویسے بھی
یہ تیرا سوگ نہیں ہے‘ دیارِ غربت میں
مرے بدن پہ ہے کالا لباس ویسے بھی
ترے قبیلے سے پہلے بھی مجھ کو عشق ہوا
ترا قبیلہ نہیں مجھ کو راس ویسے بھی
کھلے ہوئے ہیں چمن زار دور تک لیکن
کوئی بھی رنگ نہیں ہے نہ باس ویسے بھی
خدا کا شکر تعلق ہے گلعزاروں سے
میں اس قدر بھی نہیں ناسپاس ویسے بھی
وہ خوش لباس ملے تو اُسے یہ کہنا اسدؔ
کہ مضطرب ہیں دریدہ لباس ویسے بھی
آج کا مطلع
ہم نے آواز نہ دی برگ و نوا ہوتے ہوئے
اور ملنے نہ گئے اس کا پتا ہوتے ہوئے