"ZIC" (space) message & send to 7575

سرخیاں، متن اور شہزاد مغل

ہم نے عوام کی خدمت کی‘ الیکشن
کے لیے ہر وقت تیار ہیں: بلاول بھٹو
پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین اور سابق وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ ''ہم نے عوام کی خدمت کی ہے الیکشن کے لیے ہر وقت تیار ہیں‘‘ جس میں اکثر اپنی خدمت بھی شامل تھی کیونکہ عوام میں سب سے پہلے ہمارا نمبر آتا ہے جبکہ عوامی خدمت کے ایسے ایسے طریقے وضع کیے گئے کہ دنیا آج تک ان پر انگشت بدنداں ہے یقینا ع
یہ رتبہ بلند ملا جس کو مل گیا
اور الیکشن کے لیے ہم ہر وقت اسی لیے تیار ہیں کہ ہمیں ایک بار پھر عوام کی خدمت کا موقع ملے اور جس کا عوام اور ہم‘ دونوں بے صبری سے انتظار کر رہے ہیں۔ آپ اگلے روز کراچی میں ملک کی مالی صورتحال پر میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔
انکوائری کرائیں‘ دودھ کا دودھ
پانی کا پانی ہو جائے گا: شہبازشریف
سابق وزیراعظم اور مسلم لیگ نواز کے صدر شہباز شریف نے کہا ہے کہ ''صدر کے بیان کی انکوائری کرائیں‘ دودھ کا دودھ پانی کا پانی ہو جائے گا‘‘ یعنی جو کچھ گزشتہ ادوار میں ہوتا رہا، انکوائری کے بغیر ہی دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہو گیا تھا جس میں سے سارا دودھ بیرونِ ملک منتقل کر دیا گیا تھا اور پانی پانی یہاں رہنے دیا تھا تاکہ قوم اس میں نہائے‘ دھوئے اور ڈُبکیاں لگائے، اس کے علاوہ جو مقدمات نیب ترامیم کے ذریعے ختم کرائے گئے ہیں ان میں سے بھی صرف دودھ ہی بچا ہے جو پہلے ہی باہر بھجوا دیا گیا تھا؛ تاہم صدر کے بیان کی انکوائری سے پانی ہی برآمد ہوگا‘ دودھ کا اس کے ساتھ کوئی تعلق نہیں ہے لیکن یہ انکوائری ہونی ضرور چاہئے کیونکہ ہو سکتا ہے کہ سٹاف میں کچھ مشکوک لوگ اب بھی موجود ہوں۔ آپ اگلے روز لندن ایون فیلڈ کے باہر میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔
قوم جانتی ہے کہ حقیقی خدمت
کس نے کی: راجہ پرویز اشرف
سابق وزیراعظم اور سپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے کہا ہے کہ ''قوم جانتی ہے کہ حقیقی خدمت کس نے کی‘‘ جبکہ حقیقت بھی یہی ہے کہ دونوں بڑی پارٹیوں نے خدمت کے انبار لگا دیے تھے اس لیے انصاف کا تقاضا ہے کہ اقتدار ان دونوں پارٹیوں کے سپرد کیا جائے اور جس کا بہترین طریقہ یہ ہے کہ زرداری صاحب صدرِ مملکت بن جائیں اور نوازشریف وزیراعظم اور اس حقیقی خدمت کا تسلسل اسی تجویز پر عمل کرنے سے ممکن ہو سکتا ہے۔ آپ اگلے روز ایک ٹی وی پروگرام میں اپنے خیالات کا اظہار کر رہے تھے۔
شفاف انتخابات کا انعقاد ہماری
مشترکہ ذمہ داری ہے:مرتضیٰ سولنگی
نگران وفاقی وزیر اطلاعات مرتضیٰ سولنگی نے کہا ہے کہ ''شفاف انتخابات کا انعقاد ہماری مشترکہ ذمہ داری ہے‘‘ جو اس قدر شفاف ہوں گے کہ صاف نظر آئے گا کہ کون کیا کر رہا ہے جس پر کوئی کچھ نہیں کر سکے گا اور مشترکہ ذمہ داری یہ اس طرح ہے کہ ہر جماعت کے باہمی اشتراک سے کابینہ بنائی گئی ہے‘ اس لیے یہ سب کی مشترکہ ذمہ داری ہے کہ مشترکہ مفادات کا خیال رکھا جائے؛ البتہ انتخابات کب ہوتے ہیں‘ ہوتے بھی ہیں یا نہیں، اس کے ساتھ ہمارا کوئی لینا دینا نہیں ہے کیونکہ الیکشن کرانا نگران حکومت کا کام نہیں ہے اور ویسے بھی ان کے بارے میں تقریباً ہر رہنما نے کہہ رکھا ہے کہ یہ ہوتے نظر نہیں آتے جبکہ یہ الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہے کہ وہ الیکشن کراتا ہے یا نہیں۔ آپ اگلے روز گورنر سندھ کامران ٹیسوری سے فون پر گفتگو کر رہے تھے۔
الیکشن غیر معینہ مدت کیلئے مؤخر
کرنے کی کوئی وجہ نہیں:خواجہ آصف
سابق وزیر دفاع اور مسلم لیگ نواز کے رہنما خواجہ محمد آصف نے کہا ہے کہ ''الیکشن غیر معینہ مدت کے لیے مؤخر کرنے کی کوئی وجہ نہیں‘‘ البتہ ایک معینہ مدت کے لیے انہیں مؤخر کرنے کی بے شمار وجوہات موجود ہیں اور یہ معینہ مدت کئی سال بھی ہوسکتی ہے اور جن کی وضاحت کی ضرورت اس لیے نہیں ہے کہ وہ ساری قوم کو اچھی طرح سے معلوم ہیں۔ اس لیے قوم کو چاہیے کہ وہ الیکشن کے بارے آئے روز کے بیانات ہی سے لطف اندوز ہوتی رہے کیونکہ یہ ایک بہت بڑا مسئلہ ہے اور اس کا مسلسل التوا اس سے بھی بڑا مسئلہ ہے اور ہم مسائل کے حل میں پورا پورا یقین رکھتے ہیں۔ آپ اگلے روز اسلام آباد میں ایک ٹی وی چینل پر گفتگو کر رہے تھے۔
اور‘ اب آخر میں شہزاد مغل عجمی کی غزل:
شجر ہو اتنا توانا کہ پھل خراب نہ ہو
سو شعر ایسے کہو تم غزل خراب نہ ہو
تم اپنی اپنی لڑائی لڑو مگر اس میں
ہماری جھیل کا کوئی کنول خراب نہ ہو
حسین لگتی ہیں پہلے خرابیاں مجھ کو
پھر اپنے آپ سے کہتا ہوں چل خراب نہ ہو
کچھ اس لیے بھی کرو اپنے آج کو بہتر
جو آنے والا تمہارا ہے کل خراب نہ ہو
ملوں گا اُس سے چھپا لوں گا اپنے غم سارے
کہ اس کی دید کے دن کوئی پل خراب نہ ہو
خیال کر کہ رویے سے تیرے شہزادی
ترا بنایا ہوا یہ محل خراب نہ ہو
دمِ حیات رہِ عشق میں بسر کرنا
وہ اس لیے کہ تمہاری اجل خراب نہ ہو
نکالو ایسا کوئی مسئلے کا حل شہزادؔ
نکل چکا ہے جو پہلے وہ حل خراب نہ ہو
آج کا مقطع
کیا زمانہ ہے کہ اس گنبدِ بے در میں ظفرؔ
اپنی آواز کو دیکھا ہے فنا ہوتے ہوئے

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں