نواز شریف کے آنے سے مہنگائی
اور مایوسیوں کا خاتمہ ہوگا: مریم نواز
سابق وزیراعظم میاں نواز شریف کی صاحبزادی‘ (ن) لیگ کی سینئر نائب صدر اور چیف آرگنائزر مریم نواز نے کہا ہے کہ ''نواز شریف کے آنے سے مہنگائی اور مایوسیوں کا خاتمہ ہوگا‘‘ لیکن وہ اس لیے واپس نہیں آ رہے کیونکہ وہ عوام کے ساتھ اپنا حساب برابر کرنا چاہتے ہیں کہ عوام نے ان کی جلا وطنی کے خلاف اس طرح آواز نہیں اٹھائی جس طرح انہوں نے چیئرمین پی ٹی آئی کی گرفتاری کے خلاف اٹھائی تھی جبکہ ان کے واپس آتے ہی چیزوں نے اس حد تک سستا ہو جانا تھا کہ اکثر چیزیں مفت ملنا شروع ہو جاتیں ‘ انہیں یہ بھی خدشہ ہے کہ اگر واپسی پر انہیں سرکاری مہمان بنالیا گیا تو پھر بھی عوام کچھ نہیں کریں گے‘ اس لیے وہ ایسے بے مروت عوام کے لیے واپس آکر مہنگائی ختم کرنے کے لیے ہر گز تیار نہیں ہیں۔ آپ اگلے روز لاہور میں تحصیل کمیٹیوں کی تشکیل کے موقع پر اظہارِ خیال کر رہی تھیں۔
چیئرمین پی ٹی آئی کو کبھی بدنام کیا‘ نہ کروں گا: پرویز خٹک
سابق وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا پرویز خٹک نے کہا ہے کہ ''چیئرمین پی ٹی آئی کو کبھی بدنام کیا‘ نہ ہی کروں گا‘‘ کیونکہ میں نے ان کے بارے میں آج تک جتنے بھی بیانات دیے ہیں‘ ان کی مقبولیت میں اضافے کے لیے دیے ہیں کیونکہ میں نے محسوس کر لیا تھا کہ ہر مخالفانہ بیان کے بعد ان کی مقبولیت میں اضافہ ہوا ہے لہٰذا میں نے اپنی سابقہ رفاقت اور ان کے احسانات کو مدنظر رکھتے ہوئے ہی ایسے بیانات دیے تھے جن کے خاطر خواہ نتائج بھی برآمد ہوئے۔ اگرچہ میری اپنی پارٹی کے اکثر اراکین اس حوالے سے میرے ساتھ ناراض ہیں لیکن بالآخر میں نے انہیں بھی قائل کر لیا ہے کہ میں یہ سب کچھ ان کے فائدے ہی کے لیے کر رہا ہوں اور وہ قائل بھی ہو گئے ہیں۔ آپ اگلے روز ایک ٹی وی پروگرام میں گفتگو کر رہے تھے۔
کسی بھی مسئلے کا کوئی فوری حل
موجود نہیں ہے: اسحاق ڈار
سابق وزیر خزانہ اور (ن) لیگ کے مرکزی رہنما اسحاق ڈارنے کہا ہے کہ ''کسی بھی مسئلے کا کوئی فوری حل موجود نہیں ہے‘‘ جبکہ ہر مسئلے کے حل کے لیے کئی سال درکار ہیں‘ اور اب آپ خود ہی حساب لگا سکتے ہیں کہ ان سب کے حل کے لیے کتنے سال درکار ہوں گے لیکن کوتاہ نظر لوگ ان مسائل کے حل پر توجہ دینے کے بجائے مسلسل الیکشن کا راگ الاپ رہے ہیں حالانکہ الیکشن نہ صرف یہ کہ خود ایک بہت بڑا مسئلہ ہے بلکہ اس کے انعقاد سے بھی کئی مسائل پیدا ہوں گے جن میں اکثر جماعتوں کا مستقبل تاریک ہونا بھی شامل ہے اس لیے فوری طور پر ضرورت اس امر کی ہے کہ نگران حکومت کے ہاتھ مضبوط کیے جائیں جبکہ اس کی کابینہ میں تقریباً ہر جماعت کی نمائندگی موجود ہے اور اسی لیے یہ ایک قومی حکومت بھی ہے لہٰذا اسے مسائل کو حل کرنے کا پورا پوا موقع دیا جائے۔ آپ اگلے روز صحافیوں سے بات چیت کر رہے تھے۔
آئندہ کسی فلم کے لیے گنجا
نہیں ہوں گا: شاہ رخ خان
بالی وُڈ کے میگا سٹار شاہ رخ خان نے کہا ہے کہ ''آئندہ کسی فلم کے لیے گنجا نہیں ہوں گا‘‘ کیونکہ اپنی نئی آنے والی فلم کے لیے گنجا ہو کر مجھے اچھا نہیں لگا‘ اسی لیے آئندہ کسی فلم کے لیے میرا گنجا ہونے کا کوئی ارادہ نہیں ہے‘ اگرچہ اب مزید گنجا ہونے کے لیے سر پر بال ہونا ضروری ہیں جو آئندہ پندرہ بیس برس تک آنا ممکن نہیں ہیں۔ میرے مداح اگر مجھے گنجا دیکھنا چاہتے ہیں تو میری اگلی فلم دیکھنا نہ بھولیں۔ اگرچہ آئندہ پندرہ بیس برس تک میرے سر پر بال نہ آنے کی صورت میں انہیں میری آنے والی فلموں میں بھی مجھے گنجا دیکھنے کا بھرپور موقع ملے گا جبکہ سرمنڈاتے ہی اولے بھی پڑنا شروع ہو گئے تھے اور یہ بھی محسوس ہوا کہ گنجی نہائے گی کیا اور نچوڑے گی کیا۔ آپ اگلے روز دبئی میں منعقدہ ایک تقریب میں گفتگو کر رہے تھے۔
اور‘ اب آخر میں ڈاکٹر ابرار احمد:
تری دنیا کے نقشے میں
تری دنیا میں جنگل ہیں
ہرے باغات ہیں
اور دور تک پھیلے بیاباں ہیں
کہیں پر بستیاں ہیں
روشنی کے منطقے ہیں
پہاڑوں پر اترتے بادلوں میں
رقص کرتا ہے سمندر چار سُو
اسی انبوہ کا حصہ نہیں ہوں میں
کہاں ہوں میں
میں تیرے لمس سے اک آگ بن کر پھیلنا
تسخیر کی صورت بپھرنا چاہتا تھا
اور اُترا ہوں
کسی بے مہر سناٹے کے میداں میں
ہزیمت کی دہکتی ریت پر
بکھرا پڑا ہوں شام کی صورت
میں جینا چاہتا تھا تیری دنیا میں
ترے ہونٹوں پہ کھلتے نام کی صورت
کہیں دشنام کی صورت
کہیں آرام کی صورت
میں آنسو تھا
ترے چہرے پہ آ کر پھول دھرتا تھا
ترے دکھ پر
گرا کرتا تھا قدموں میں
اے چشمِ تر کہاں ہوں میں
اندھیرے سے بھری آنکھوں میں
چلتی ہے ہوا ہر سُو
اور اڑتے جا رہے ہیں راستے اس میں
زمانوں کے کناروں سے
ابد کے سرد خانوں تک
ہوا چلتی ہے ہرسُو
اور اس کی ہم رہی میں
دو قدم چلتا نہیں ہوں میں
ہجومِ روز و شب میں
کس جگہ سہما ہوا ہوں میں
کہاں ہوں میں
تری دنیا کے نقشے میں
کہاں ہوں میں
آج کا مقطع
آخر ظفرؔ ہوا ہوں منظر سے خود ہی غائب
اسلوبِ خاص اپنا میں عام کرتے کرتے