(ن) لیگ والے سنبھل جائیں
دن ایک جیسے نہیں رہتے: خورشید شاہ
سابق وفاقی وزیر اور پیپلزپارٹی کے سینئر رہنما سید خورشید شاہ نے کہا ہے کہ ''(ن) لیگ والے سنبھل جائیں، دن ہمیشہ ایک جیسے نہیں رہتے‘‘ جبکہ ہم بھی سنبھلنے کی کوشش کر رہے ہیں کیونکہ ہمیں بھی اب معلوم ہو گیا ہے کہ دن ہمارے بھی ایک جیسے نہیں رہیں گے کیونکہ دونوں جماعتوں کے اہم لیڈروں کے کیسز نیب ترامیم کالعدم ہونے سے ایک بار پھر کھل گئے ہیں اور اب کسی بھی جانب سے زیادہ خوش فہمی کا اظہار نہیں کیا جا سکتا اور بُرے دنوں کے آنے کا امکان روز بروز بڑھ رہا ہے، اس لیے سنبھلنا بے حد ضروری ہو گیا ہے؛ اگرچہ اب سنبھلنے سے کوئی خاص اثر نہیں پڑے گا۔ آپ اگلے روز کراچی میں صحافیوں سے بات چیت کر رہے تھے۔
نوازشریف کی ڈکشنری میں
بدلہ لینا شامل نہیں: جاوید لطیف
مسلم لیگ نواز کے اہم رہنما اور سابق وفاقی وزیر میاں جاوید لطیف نے کہا ہے کہ ''نوازشریف کی ڈکشنری میں بدلہ لینا شامل نہیں‘‘ لیکن دیگر مصروفیات کی وجہ سے وہ اس ڈکشنری کا مطالعہ کم ہی کرتے ہیں؛ تاہم یہ پتا لگانے کی کوشش کر رہے ہیں کہ انہوں نے یہ ڈکشنری کہاں سے خریدی تھی تاکہ اس نامکمل لغت کو واپس کر کے درست ڈکشنری لی جا سکے اور میاں صاحب کے وطن واپس آتے ہی یہ کام کیا جائے گا اور ان کے واپس آنے کا مقصد بھی یہی ہے؛ تاہم اب ان کا واپس آنا اور سیاست میں حصہ لینا اور بھی مشکوک ہو کر رہ گیا ہے اور یہ حسرت شاید اب دل ہی میں رہ جائے۔ آپ اگلے روز ایک انٹرویو میں اظہارِ خیال کر رہے تھے۔
شہباز شریف جن کیلئے نواز شریف کا پیغام لائے
اب ان کا پیغام لے کر گئے: حافظ حسین احمد
جمعیت علمائے اسلام کے سینئر رہنما حافظ حسین احمد نے کہا ہے کہ ''شہباز شریف جن کے لیے نوازشریف کا پیغام لے کر آئے تھے، اب ان کا پیغام لے کر لندن نواز شریف کے پاس گئے ہیں‘‘ اور پیغام یہ ہے کہ ان کے مقابلے میں شہبازشریف کو قبول کیا جا سکتا ہے اس لیے وہ ٹکٹ کی زحمت اٹھانے سے بچ جائیں جبکہ کیسز بھی دوبارہ کھل گئے ہیں اور پچھلے کیسز بارے بھی کچھ نہیں کہا جا سکتا اس لیے وطن واپسی کی صورت میں وہ اندھی کھائی میں کودنے کیلئے تیار رہیں، شہباز شریف اپنے بھائی کو اس سب سے محفوظ رکھنا چاہتے ہیں؛ تاہم کچھ لیڈران انہیں اس بات پر قائل کر رہے ہیں کہ میدان ان کیلئے کھلا چھوڑ دیں، وہ یہاں پر سب سے خود ہی نمٹ لیں گے۔ آپ اگلے روز اوکاڑہ میں صحافیوں سے بات چیت کر رہے تھے۔
اقتدار چھیننے کی سازش ناکام بنا دیں گے: نیّربخاری
پاکستان پیپلزپارٹی کے مرکزی سیکرٹری جنرل سید نیّر بخاری نے کہا ہے کہ ''اقتدار چھیننے کی سازش ناکام بنا دیں گے‘‘ اگرچہ اقتدار چھینا اس وقت جاتا ہے جب حاصل ہو چکا ہو لیکن اپنے لیڈروں کے بیانات کے مطابق ہم اقتدار حاصل کر چکے ہیں اور بلاول بھٹو کو وزیراعظم کے طور پر بھی دیکھ چکے ہیں اور یہ سب دیوار پر بھی لکھا ہوا ہے جبکہ اس کا سب سے بڑا ثبوت یہ ہے کہ عوام نے بھی اس کا سامنا کرنے کی مکمل تیاری کر لی ہے اور اس صورتحال سے نمٹنے کا مصمم ارادہ کر لیا ہے اور ایسا لگتا ہے کہ وہ بھی اس کھیل کا حصہ بننے کیلئے پوری طرح سے تیار ہیں؛ تاہم ہم سب کا بھرپور مقابلہ کریں گے۔ آپ اگلے روز بلاول بھٹو زرداری کی سالگرہ کی تقریب میں اظہارِ خیال کر رہے تھے۔
سیاست نوازشریف کے
گرد گھومتی ہے: طلال چودھری
مسلم لیگ (نواز) کے رہنما طلال چودھری نے کہا ہے کہ ''سیاست نوازشریف کے گرد گھومتی ہے‘‘ اس لیے اسے چکر آ رہے ہیں اور اس کی سانس پھولی ہوئی ہے جبکہ اسی طرح نواز شریف صاحب سیاست کے گرد گھوم رہے ہیں اور لندن میں چار سال سے یہی کام کرنے میں مصروف ہیں اور اسی وجہ سے طبیعت خراب ہونے کی وجہ سے واپس نہیں آ سکے۔ نیز شہبازشریف اوردیگران کی کوشش بھی یہی ہے کہ سیاست ان کے گرد بھی گھومے جبکہ انہوں نے بھی اپنے اپنے طور پر سیاست کے گرد گھومنا شروع کردیا ہے اور چکر بھی کھانا شروع کر دیے ہیں۔ آپ اگلے روز ایک نجی ٹی وی چینل کے ایک پروگرام میں اپنے خیالات کا اظہار کر رہے تھے۔انہوں نے اپنے بیان میں یہ بھی کہا کہ سیاست کی طرح پوری قوم کو بھی نوازشریف کے گرد گھومنا چاہئے۔
اور‘ اب آخر میں یہ تازہ غزل:
آپ کو ہمدم و ہمراز نہیں کر سکتے
وہ جو خود کو نظر انداز نہیں کر سکتے
جسے کر سکتے ہوں انجام خود ان ہاتھوں سے
ہم اسی کام کو آغاز نہیں کر سکتے
اندر اندر ہی کہیں ڈوب گئی ہے اور ہم
دل کی دھڑکن کو بھی آواز نہیں کر سکتے
دل سے اس ذرۂ ناچیز کو باہر کر دیں
آپ بھی اب تو یہ اعجاز نہیں کر سکتے
ڈھونڈنا اس کو جو ہے ہی نہیں اس دنیا میں
کیا ہم اتنی بھی تگ و تاز نہیں کر سکتے
کام مشکل بھی نہیں جاں سے گزرنا لیکن
کچھ تو کر سکتے ہیں یہ‘ بعض نہیں کر سکتے
چشم پوشی تری باتوں سے تو کر سکتے ہیں
اپنی حرکات سے اغماض نہیں کر سکتے
جو کچھ اپنا ہے ہوا وہ بھی تمہارا سارا
ہم کسی چیز پہ اب ناز نہیں کر سکتے
ہیں مطالب کوئی ایسے کہ ادا جن کو‘ ظفرؔ
پورا پورا فقط الفاظ نہیں کر سکتے
آج کا مقطع
میرا نظر آنا ہے ظفرؔ بات ہی کچھ اور
جو دیکھ نہیں سکتا وہ اکثر مجھے دیکھے