الیکشن ہونا بعد کی بات ہے‘ پہلے ملکی حالات
ٹھیک ہونے چاہئیں: چودھری شجاعت
مسلم لیگ (ق) کے سربراہ چودھری شجاعت حسین نے کہا ہے کہ ''الیکشن بعد کی بات ہے‘ پہلے ملکی حالات ٹھیک ہونے چاہئیں‘‘ جو پانچ سات سال میں کافی حد تک ٹھیک ہو سکتے ہیں اور الیکشن اس کے بعد بھی کرائے جا سکتے ہیں کیونکہ اس وقت ملک میں جو افراتفری پائی جاتی ہے الیکشن کرانے سے اس میں مزید اضافہ ہوگا اور کوئی عقلمند آدمی مزید افراتفری نہیں دیکھنا چاہتا۔ خاص طور پر میں تو بالکل نہیں چاہتا جبکہ دوسری جماعتوں کی بھی یہی خواہش ہے کہ افراتفری میں اضافہ نہیں ہونا چاہئے اور اسی میں گزارہ کرنے کی کوشش کرنی چاہئے جبکہ ملکی مفاد میں بھی یہی بات ہے، اس لیے پہلے حالات ٹھیک کرنے کی فکر کرنی چاہیے، الیکشن کا بعد میں سوچنا چاہیے۔ آپ اگلے روز لاہور میں چودھری ظہور الٰہی کی برسی کی تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔
فتنہ اور سہولت کاروں نے ملک
کا ناقابلِ تلافی نقصان کیا: نوازشریف
سابق وزیراعظم میاں نوازشریف نے کہا ہے کہ ''فتنہ اور سہولت کاروں نے ملک کا ناقابلِ تلافی نقصان کیا‘‘ لیکن جو نقصان گزشتہ ادوارمیں ہوا ہے وہ یقینی طور پر قابلِ تلافی ہے اور محض چند باریوں کی بات ہے جبکہ ملک میں متعدد کھرب پتی بھی موجود ہیں جو بڑی آسانی سے یہ نقصان پورا کر سکتے ہیں جبکہ یہ سب کچھ اثاثوں کی شکل میں ہے جنہیں فروخت کرنا ملک کی شان و شوکت کے سرا سر خلاف ہے۔ نیز اتنے مہنگے اثاثوں کا گاہک ملنا بھی کوئی آسان بات نہیں ہے، اس لیے محب وطن سرمایہ داروں کو آگے بڑھ کر یہ تلافی کر دینی چاہئے۔ آپ اگلے روز لندن میں چودھری برجیس طاہر سے ملاقات کر رہے تھے۔
اداروں کے ساتھ کبھی ٹکرائو کی
سیاست نہیں کی: آصف زرداری
سابق صدر اور پاکستان پیپلزپارٹی کے مرکزی رہنما آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ ''ہم نے اداروں کے ساتھ کبھی ٹکرائو کی سیاست نہیں کی‘‘ صرف ایک بار کچھ ایسے بیانات دیے تھے لیکن پھر فوراً بیرونِ ملک جانا پڑ گیا تھا اور حالات نارمل ہونے کے بعد ہی واپسی ہوئی تھی جبکہ درحقیقت ہمارا کام ہی ایسا ہے کہ کسی سے تصادم افورڈ ہی نہیں کر سکتے تھے اور یہ کام ہمیشہ خیر سگالی ہی کے ماحول میں جاری رکھا جا سکتا تھا اور جس کے بے شمار مظاہر جگہ جگہ نظر بھی آ رہے ہیں ۔
ایں کار از تو آید و مرداں چنیں کند
آپ اگلے روز انتخابی امیدواروں کے وفود سے ملاقات کر رہے تھے۔
نوازشریف آ رہے ہیں‘ پارٹی رہنما
ملک سے باہر نہ جائیں: شہبازشریف
سابق وزیراعظم اور مسلم لیگ (ن) کے صدر شہبازشریف نے کہا ہے کہ ''نوازشریف آ رہے ہیں‘ پارٹی رہنما ملک سے باہر نہ جائیں‘‘ کیونکہ جو کچھ عوام کے ساتھ ہورہا ہے اور اس وقت سماجی سطح پر جو مناظر دیکھنے میں آ رہے ہیں، ان حالات میں کچھ بھی ہو سکتا ہے اس لیے کوئی رہنما ملک سے باہر نہ جائے اور کسی بھی صورتِ حال سے نمٹنے کے لیے تیار رہے۔ نیز جب میاں صاحب ملک میں واپس آ رہے ہیں تو پارٹی رہنمائوں کو ملک سے باہر جانے کی کیا ضرورت ہے، پہلے جو ان سے ملاقات کے بہانے لندن چلے جایا کرتے تھے، اب اس سلسلے کو بھی ختم ہی سمجھیں۔ آپ اگلے روز لندن میں صحافیوں سے بات چیت کر رہے تھے۔
قیدی نمبر804سنبھالا نہیں جا
رہا تو سبق سیکھیں: مشاہد حسین
سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے دفاع کے سربراہ اور مسلم لیگ (ن) کے رہنما مشاہد حسین سید نے کہا ہے کہ ''اگر قیدی نمبر804سنبھالا نہیں جا رہا تو سبق سیکھیں‘‘اس لیے اگر ہمت نہیں تھی تو چھیڑا کیوں تھا جبکہ مقصد تو کوئی اور تھا لیکن اس کے برعکس نتائج سامنے آئے ہیں اور مخالفین کی مقبولیت میں ہر روز اضافہ ہوتا چلا گیا اور اب کسی کو بھی کچھ سمجھ نہیں آ رہی کہ کیا کیا جائے اور دوسرا سبق یہ ہے کہ کوئی بھی کام شروع کرنے سے پہلے اس کے نتائج و عواقب پر بھی غور کر لینا چاہئے۔ یہ نہیں کہ معاملہ ''آگا دوڑ اور پیچھا چھوڑ‘‘ ہو کر رہ جائے۔ آپ اگلے روز ایک نجی ٹی وی چینل کو انٹرویو دے رہے تھے۔
اور‘ اب ہڈالی (آزاد کشمیر) سے گل فراز کی غزل:
اب آگے خود سمجھ جاؤ میں کیسا کام کرتا ہوں
جو کوئی بھی نہیں کرتا ہے ویسا کام کرتا ہوں
توجہ دیتا ہوں معیار پر‘ مقدار کا کیا ہے
بجائے دوڑنے کے رفتہ رفتہ کام کرتا ہوں
وہاں بھی پہنچا ہوتا ہوں جدھر کوئی نہیں جاتا
سبھی کتراتے ہیں جس سے‘ میں ایسا کام کرتا ہوں
وہی مجھ سے کہو جو کر سکوں آسانی سے‘ ورنہ
میں آ جائوں پریشر میں تو الٹا کام کرتا ہوں
میں بالکل کچھ نہ کرنے کے لیے کرتا ہوں محنت سخت
اگر بے کار ہوں تو اچھا خاصا کام کرتا ہوں
نہیں تھا وہ تو میں اس شخص میں تھا مبتلا ہر وقت
وہ ہے اب بھی نہیں لیکن بس اپنا کام کرتا ہوں
یہ اکثر چیزوں سے پرہیز کی کوشش کا حصہ ہے
کہ ایسے ہی نہیں میں بے تحاشا کام کرتا ہوں
میں کب تک کرتا رہتا وقتی بندوبست پر گزران
محبت اب کسی سے ہو تو پکا کام کرتا ہوں
کہیں آخر پہ کرنے والا ہوتا ہے محبت میں
جو موقع پاتے ہی میں سب سے پہلا کام کرتا ہوں
وہ کام آیا نہیں میرے تو بدلہ میں نے کب چھوڑا
اسے جب بھی ضرورت ہو تو اس کا کام کرتا ہوں
آج کا مطلع
ایسی کوئی درپیش ہوا آئی ہمارے
جو ساتھ ہی پتے بھی اڑا لائی ہمارے