"ZIC" (space) message & send to 7575

سرخیاں، متن اور بہاولنگر سے عامر سہیل

مناسب وقت پر ہی انتخابات
کرائے جائیں: مولانا فضل الرحمن
جمعیت علمائے اسلام(ف) کے سربراہ اور پی ڈی ایم کے صدر مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ ''مناسب وقت پر ہی انتخابات کرائے جائیں‘‘ کیونکہ یہ وقت انتخابات کے لیے نہایت نامناسب ہے کیونکہ ان میں ساری جماعتوں کا صفایا نظر آ رہا ہے جس سے زیادہ غیر منصفانہ اقدام اور کوئی نہیں ہو سکتا کیونکہ اس دن کے لیے سیاست شروع نہیں کی گئی تھی کہ نام و نشان ہی مٹ کر رہ جائے جبکہ حکومت اور دوسری جماعتیں اپنی کارگزاریوں سے جوں جوں مخالفین پر شکنجہ کس رہی ہیں، توں توں ان کی مقبولیت اور طاقت میں اضافہ ہو رہا ہے جو خود حکومت اور ان جماعتوں کے حق میں اچھا نہیں ہوگا:
ہم نیک و بدحضور کو سمجھائے دیتے ہیں
آپ اگلے روز میانوالی میں صحافیوں سے بات چیت کر رہے تھے۔
نواز شریف کے استقبال کا قائل نہیں
نئی پارٹی بنے گی: شاہد خاقان عباسی
سینئر سیاستدان اور سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ ''میں نواز شریف کے استقبال کا قائل نہیں‘ نئی پارٹی بنے گی‘‘ کیونکہ اگر نواز شریف آئیں گے تو ہی ان کا استقبال ہو گا اور اگر واپس آنا ہی نہیں تو ان کے استقبال کا سوال کیسے پیدا ہو گا جبکہ یہاں لوگوں کا جو مزاج اور جو صورتحال ہے اس سے بھی وہ اچھی طرح سے واقف ہیں کیونکہ لوگ ان سے یہ بھی پوچھیں گے کہ وہ انہیں بے یار و مدد گار چھوڑ کر چار سال تک لندن میں کیا کرتے رہے اور ان کے کیسز اپنی جگہ الگ سے موجود ہیں، نیز نئی پارٹی اس لیے بنے گی کہ اب پارٹی میں دھڑے بندی واضح طور پر نظر آ رہی ہے اور شاہدرہ جلسے نے اس کی تصدیق بھی کر دی ہے۔ آپ اگلے روز لندن میں میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔
الیکشن میں مزید التوا ہوا تو بھرپور
مزاحمت کریں گے: سراج الحق
امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کہا ہے کہ ''الیکشن میں مزید التوا ہوا تو بھرپور مزاحمت کریں گے‘‘ جس کے لیے تابڑ توڑ بیانات تیار کر رکھے ہیں جو روزانہ کی بنیاد پر جاری ہوا کریں گے؛ اگرچہ ان میں جس قدر التوا ہو چکا ہے‘ اس کے خلاف بھی مزاحمت کرنا تھی لیکن دیگر ضروری کاموں میں مصروف رہنے کی وجہ سے ایسا نہیں کر سکے۔ نیز مزاحمت تو موجود تھی لیکن وہ بھرپور نہیں تھی؛ چنانچہ اب ہم نے اسے اکٹھا کرلیا ہے اور جونہی ضرورت پڑی اسے بروئے کار لا کر الیکشن ملتوی کرنے والوں کے دانت کٹھے کر دیں گے۔ اس لیے انہیں اتنا کہنا ہی کافی ہوگا کہ مشتری ہوشیار باش! آپ اگلے روز منصورہ میں میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کر رہے تھے۔
ہم سیاسی لوگ اقتدار میں آکر
پی ٹی آئی سے بات کریں گے: سعد رفیق
سابق وفاقی وزیر ریلوے اور مسلم لیگ نواز کے اہم رہنما خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ ''ہم سیاسی لوگ اقتدار میں آکر پی ٹی آئی سے بات کریں گے‘‘یا وہ اقتدار میں آکر ہم سے بات کرے کیونکہ اس وقت جو زمینی صورتحال ہے، اس میں کچھ بھی ممکن ہے اور قائدِ محترم نے احتساب کا مطالبہ کرکے سارا کھیل ہی بگاڑ کر رکھ دیا ہے اور بیانیہ واپس لینے سے بھی کوئی فرق نہیں پڑا اور اسی لیے انتخابات اب ایک بلائے آسمانی کی طرح نظر آ رہے ہیں۔ آپ اگلے روز تلہ گنگ کے ڈیرہ سلطان میں کارکنوں سے خطاب کر رہے تھے۔
مریم نواز کے جلسے میں 500لوگ بھی نہیں تھے،
مینارِ پاکستان پر کیسے آئیں گے: فیصل واوڈا
پی ٹی آئی کے سابق رہنما فیصل واوڈا نے کہا ہے کہ ''مریم نواز کے جلسے میں پانچ سو لوگ بھی نہیں تھے، مینارِ پاکستان پر لاکھوں کیسے آئیں گے‘‘ کیونکہ پی ٹی آئی کو چھوڑنے والوں میں خاکسار بھی شامل رہا ہے اور خیال تھا کہ اس طرح اس کی سیاست ختم ہو جائے گی مگر یہ اتنی ہی مضبوط ہوئی ہے، اس لیے اول تو نواز شریف کی واپسی ہی مشکوک ہے کیونکہ وہ خوب سمجھدار اور زمینی حقائق سے بخوبی واقف ہوں گے اور اگر آ بھی گئے تو سوائے گنوانے کے ان کے پاس کچھ نہیں ہوگا اس لیے اغلب امکان یہی ہے کہ ان کی واپسی کی تاریخیں ہی دی جاتی رہیں گی اور بالآخر انہیں خود ہی یہ اعلان کرنا پڑے گا کہ ابھی ان کا علاج مزید کچھ عرصہ جاری رہے گا۔ آپ اگلے روز ایک ٹی وی پروگرام میں گفتگو کر رہے تھے۔
اور‘ اب آخر میں بہاولنگر سے عامر سہیل کی پنجابی نظم:
تینوں حمد نہ آکھاں تے کیہ آکھاں
دنیا سمدے اشارے تے نہیں چل سکدی
کسی پھوک نال نہیں بَل سکدی
کیہڑے پاسوں مغرب ڈوبنا چاہندا ایں
دل وچ اگ دا چیتر کھوبنا چاہندا ایں
تیرے ساہ دی چکی نِت گواچا رب نہیں موڑ سکدی
روح دی واچھڑ بھجا بت نہیں جوڑ سکدی
تُوں ناں وی ہویں تے میں اپنے بیت
دل دی دیوار تے لیک سکناں
کل دا چاننا متھے تے میخاں وار گڈن چے
کِنی دیر لگدی ہے
کسے ہنجو نے اج تیکر اپنا ناں آپ نہیں رکھیا
فیر وی جدوں اَکھ ہسدی اے
مکان فجرے دُھخدے نیں
تے بوہے تو ہنیرے دی سجھ جگدی اے
میں کھارے چڑھیا چانن نہیں موڑ سکدا
حیاتی وی لنگ جاوے
تاں تیرے ورگا مصرع نہیں جوڑ سکدا
توں فجر کہویں، میں جی آکھاں
تینوں حمد نہ آکھاں تے کیہ آکھاں
آج کا مقطع
ربط باقی نہیں الفاظ و معانی میں ظفرؔ
کیا کہیں اس سے کہ اس پیار کا مطلب کیا ہے

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں