تلاش گمشدہ
برخوردار بھگوڑے خاں!
جب سے تم اپنی ماں کے زیورات چرا کر گھر سے بھاگے ہو وہ اُس وقت سے ڈنڈا لے کر دروازے پر بیٹھی تمہارا انتظار کر رہی ہے، اسی لیے بھول کر بھی واپس آنے کی کوشش نہ کرنا بلکہ اس نے اپنے تمام میکے والوں کو بھی خبردار کردیا ہے کہ جب بھی تمہیں کہیں دیکھیں‘ فوراً پکڑ کر اس کے حوالے کر دیں، بلکہ اس بات پر سرزنش کرنے کی پاداش میں دو‘ چار ڈنڈے میں بھی کھا چکا ہوں۔ نیز ان زیورات کو اصلی سمجھ کر فروخت کرنے کی کوشش بھی نہ کرنا ورنہ جعلسازی میں دھر لیے جائو گے اور میں تمہاری ضمانت کرانے کے لیے بھی نہیں آ سکوں گا۔
المشتہر:
تمہارا غمزدہ باپ
بھگوڑے خاں
اپنا پرس لے جائیں
مجھے راستے میں پڑا ہوا ایک پرس ملا ہے، جس کا ہے آ کر لے جائے، جس میں تین سو روپے نقد اور بجلی و پانی وغیرہ کے بل ملے تھے۔ روپے میں نے فوری طور پر خرچ کر لیے تھے کیونکہ کسی غیر کا مال میں اپنے پاس رکھنا انتہائی نامناسب سمجھتا ہوں۔ پرس بھی پرایا ہونے کی وجہ سے میرے کسی کام کا نہیں ہے جبکہ ایسا پرس اپنے پاس رکھنا میں اپنی توہین بھی سمجھتا ہوں۔ نیز جو شخص پرس لینے کے لیے آئے، اس اشتہار کی اشاعت پر جو خرچہ آیا ہے وہ بھی لیتا آئے جبکہ بجلی وغیرہ کے بل میں نے خود ہی جلا ڈالے ہیں کونکہ انہیں ادا کرنے کا اب رواج ہی نہیں رہا اور لوگ انہیں خود بھی نذرِ آتش کر رہے ہیں۔
المشتہر:
مرزا امانت بیگ
فون نمبر 0420-333333
ضرورتِ رشتہ
والدہ صاحب قضائے الٰہی سے انتقال کر گئی ہیں اس لیے والد صاحب کے لیے ایک مناسب رشتہ مطلوب ہے۔ بیوہ یا مطلقہ خاتون کو ترجیح دی جائے گی، بیشک دو‘ چار بچے بھی ہمراہ ہوں تو کوئی مضائقہ نہیں ہے۔ ہمارے بچوں کے ساتھ بہت خوش رہیں گے۔ والد صاحب عین تندرست حالت میں ہیں اور ان کے ہوتے ہوئے چوری چکاری کا کوئی خطرہ بھی نہیں کیونکہ وہ رات بھر باقاعدگی سے اور بلند آواز میں کھانستے رہتے ہیں جس سے پتا چلتا رہتا ہے کہ گھر والے جاگ رہے ہیں۔ دانتوں سے بے نیاز خاتون ہی مناسب رہے گی کیونکہ والد صاحب خود بھی دانتوں کے بغیر ہیں۔ پہلے آئو، پہلے پائو۔ نقالوں سے ہوشیار رہیں ۔
دوڑ! زمانہ چال قیامت کی چل گیا
المشتہر: شیخ سعادت علی ولد حمایت علی
کمزور جسم شرطیہ موٹا کریں
زرد رنگت اور پچکے گالوں سے نجات حاصل کریں اور ہماری دوا کے کورس سے پہلوان بن جائیں۔ ضرورت سے زیادہ موٹا ہو جانے کی صورت میں جسم پتلا کرنے کا کورس بھی موجود ہے۔جان ہے تو جہاں ہے۔ صحت نہیں تو کچھ بھی نہیں۔ بذریعہ ہوا بھی جسم کو پھلانے کا کورس دستیاب ہے جبکہ ہوا بھرنے کا پمپ مفت مہیا کیا جاتا ہے۔ آزمائش شرط ہے! ہماری دوا رنگ بھی گورا کرتی ہے اور سر سے جوئوں کے خاتمے کے لیے بھی مفید ہے یعنی ایسی کثیر المقاصد دوا اور کہیں سے نہیں ملے گی۔ شکایت ہونے کی صورت میں نصف قیمت واپس، دوا کا کوئی منفی اثر ہونے کی صورت میں ہم ذمہ دار نہ ہوں گے کیونکہ یہ اثر غلط طریقہ استعمال کی صورت میں بھی ہو سکتا ہے۔ آزمانے میں کوئی حرج نہیں۔
رب کا شکر ادا کر بھائی
جس نے ہماری دوا بنائی
المشتہر: دواخانہ جالی نوس و خالی خوس
اور‘ اب آخر میں یہ تازہ غزل:
نیند جلنے لگی ہے‘ خواب پگھلنے لگا ہے
اور اندازۂ تعبیر بدلنے لگا ہے
یہ سفر وہ ہے کہ طے ہوتا نظر آتا نہیں
راستا جیسے مرے ساتھ ہی چلنے لگا ہے
موجۂ درد مرے دل میں کئی راتوں سے
اپنی اوقات سے بڑھ کر ہی اُچھلنے لگا ہے
راستے میں ہی مرے دل کا مسافر جیسے
کبھی رکنے لگا ہے اور کبھی چلنے لگا ہے
نہیں کچھ آب و ہوا یاد کے صحرائوں میں
یہ وہ پودا ہے جو خود پھولنے پھلنے لگا ہے
دھوپ کچھ اور مجھے چاہیے ہو گی لیکن
یہ مری عمر کا سورج کہیں ڈھلنے لگا ہے
ہر طرف چھائی ہوئی ہے کوئی خاموشی سی
اور دل اپنی ہی دھڑکن سے دہلنے لگا ہے
نہ میسر ہوئی اس جسم کی گرمی یکسر
اور لہو میری رگوں میں ہی اُبلنے لگا ہے
ڈھونڈنے کے لیے اس کو جو کہیں ہے ہی نہیں
آخر بار ظفرؔ گھر سے نکلنے لگا ہے
آج کا مقطع
ظفرؔ کچھ اور ہی اب شعبدہ دکھلائیے ورنہ
یہ دعوائے سخن دانی تو باطل ہونے والا ہے