"ZIC" (space) message & send to 7575

سرخیاں، متن اور شعیب زمان کی شاعری

یہ الیکشن عوام‘ ملک کو مشکلات سے
نکالنے کیلئے لڑنا ہے: شہبازشریف
سابق وزیراعظم اور مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف نے کہا ہے کہ ''یہ الیکشن عوام اور ملک کو مشکلات سے نکالنے کے لیے لڑنا ہے‘‘ کیونکہ اس سے پہلے خود کو مشکلات سے نکالنے کے لیے الیکشن لڑتے رہے ہیں اور اس میں ہمیشہ کامیاب بھی ہوئے ہیں؛ تاہم اس بار ہمارا ارادہ ذرا مختلف ہے؛ تاہم عوام اور ملک کو مشکلات سے نکالنے کا کام کافی مشکل نظر آتا ہے کیونکہ کچھ بھی کرنے کے لیے خاص قسم کے تجربے کی ضرورت ہوتی ہے اور اس کے بغیر کوئی بھی کوشش رائیگاں جاتی ہے جبکہ یہ خدشہ بھی موجود ہے کہ بعد ازاں یہ مقصد پیچھے نہ رہ جائے کیونکہ آدمی بہرحال وہی کچھ کرے گا جو وہ کر سکتا ہے۔ آپ اگلے روز مختلف پارٹی رہنمائوں سے ملاقات کر رہے تھے۔
بھرپور تیاری کے ساتھ انتخابی میدان
میں اتریں گے: آصف زرداری
سابق صدر اور پاکستان پیپلزپارٹی کے مرکزی رہنما آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ ''ہم بھرپور تیاری کے ساتھ انتخابی میدان میں اتریں گے‘‘ کیونکہ یہ خدمت کا نیا موقع ہے جس سے فائدہ اٹھانا چاہئے جبکہ سابقہ خدمت یا تو خرچ ہو چکی ہے یا نئے عرض و طول کی طلبگار ہے کیونکہ خدمت کا بھی سیزن ہوتا ہے اور ساری سیاست خدمت ہی کے کندھوں پر کھڑی ہوتی ہے اور خدمت کے بغیر سیاست کا تصور تک نہیں کیا جا سکتا جبکہ بھرپور تیاری کے بغیر خدمت کے حصول کا تصور تک نہیں کیا جا سکتا‘ اس لیے اب بھرپور تیاری کیساتھ انتخابات میں اتریں گے تاکہ بھرپور خدمت کا موقع مل سکے۔ آپ اگلے روز زرداری ہائوس نواب شاہ میں کارکنوں سے ملاقات کر رہے تھے۔
زرداری موقع محل کے مطابق کام
کرنے والے سیاستدان ہیں: رانا ثنا
سابق وفاقی وزیر داخلہ اور مسلم لیگ نواز کے مرکزی رہنما رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ ''آصف زرداری موقع محل کے مطابق کام کرنے والے سیاستدان ہیں‘‘ جبکہ باقی اندھا دھند کام کرنے کے عادی ہیں کیونکہ اس طرح نتائج بھی اندھا دھند ہی برآمد ہوتے ہیں؛ چنانچہ ہم نے موقع محل کی کبھی پروا کی ہے نہ انتظار کیونکہ جب اقتدار ہوتا ہے تو اس کا مطلب صرف موقع محل ہی ہوتا ہے جس سے بھرپورفائدہ نہ اٹھانا موقع محل کی توہین ہے جس کے کبھی مرتکب نہیں ہوئے اور اس طرح موقع محل سے بھرپور استفادہ کرتے ہیں حتیٰ کہ خود موقع محل بھی روٹین کی چیز ہو کر رہ جاتا ہے۔ آپ اگلے روز ایک نجی ٹی وی چینل کے ایک پروگرام میں اظہارِ خیال کر رہے تھے۔
قومی سیاست کو خاندانوں کے
تسلط سے آزاد کرانا ہوگا: سراج الحق
امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کہا کہ ''قومی سیاست کو خاندانوں کے تسلط سے آزاد کرانا ہوگا‘‘ اگرچہ سارے خاندان کیساتھ مل کر کام کرنا ایک بہت اچھی چیز ہے اور اسی سے کام میں برکت بھی پڑتی ہے جو ان خاندانوں سے پوری طرح واضح بھی ہے اور اگر خاندان مل کر کام نہ کریں اور ان میں سے کوئی فرد کچھ کررہا ہو اور کوئی کچھ تو اس طرح نہ صرف خاندان کی یکسوئی بکھر کر رہ جاتی ہے جبکہ ان کے کام پر بھی برا اثر پڑتا ہے اور اکٹھے رہنے سے ان کا تسلط قائم ہو جانا بھی غلط بات ہے جسے ختم کرنا بے حد ضروری ہے ۔آپ اگلے روز منصورہ میں صحافیوں سے بات چیت کر رہے تھے۔
غیر ملکی افراد کو مادر پدر آزادی
نہیں دے سکتے: سرفراز بگٹی
نگران وفاقی وزیر داخلہ سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ ''غیر ملکی افراد کو مادر پدر آزادی نہیں دے سکتے‘‘ کیونکہ جو چیز پاس ہے ہی نہیں وہ کسی کو کیا دے سکتے ہیں اور جو آزادی محدود مقدار میں ہمارے پاس موجود ہے وہ ہم ملکی افراد کو بھی دینے سے قاصر ہیں کیونکہ اگر وہ بھی دے دیں تو پھر ہمارے پاس کیا رہ جائے گا؟ سوائے نگرانی کے، اور خالی نگرانی سے زیادہ بے مزہ چیز اور کوئی ہو ہی نہیں سکتی۔البتہ یہ اگر کسی طرح مستقل ہو جائے تو بہتری کا امکان نکل سکتا ہے اور یہ امکان پیدا بھی ہو رہا ہے کیونکہ الیکشن ابھی تک ہوتے نظر نہیں آ رہے اور محسوس ہوتا ہے کہ ملک و قوم کو نگرانوں پر ہی گزارہ کرنا پڑے گا۔ آپ اگلے روز ایک نجی ٹی وی چینل کے ایک پروگرام میں شریک تھے۔
اور‘ اب آخر میں شعیب زمان کی شاعری:
ہواؤں کی گرفتاری کا موسم
چراغوں پر ہے بیداری کا موسم
خزاں کے نام سے زندہ رہے گا
درختوں کی عزاداری کا موسم
تمہارے بن نہایت خوش دلی سے
گزارا ہے اداکاری کا موسم
سنہرے سانپ لپٹے ہیں شجر سے
یہی موسم ہے غم خواری کا موسم
بھرا رہتا ہوں سارا سال‘ مجھ سے
نہیں جاتا ثمرباری کا موسم
فضائے دل معطر کر رہا ہے
گلابوں کی نموداری کا موسم
٭......٭......٭
سمجھتا ہوں ستاروں کی زباں کو
سرائے کہہ رہا ہوں آسماں کو
ہماری جیب خالی تھی سو ہم نے
دلاسے دے دیے پسماندگاں کو
تلاوت سورۂ کوثر کی کرتے
جہاں بھی دیکھتے آبِ رواں کو
ہمارا نام شامل ہو رہا ہے
ہزاروں پر لگیں گے داستاں کو
سمجھ کر زندگی‘ ہم نے گزاری
کیا آسان مشکل امتحاں کو
آج کا مقطع
یہ گھر جس کا ہے اس نے واپس آنا ہے ظفرؔ اس میں
اسی خاطر در و دیوار کو مہکائے رکھتے ہیں

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں