"ZIC" (space) message & send to 7575

سرخیاں، متن اور تازہ غزل

اسرائیلی مظالم پر آواز بلند
کرتے رہیں گے: نوازشریف
سابق وزیراعظم میاں نوازشریف نے کہا ہے کہ ''اسرائیلی مظالم پر آواز بلند کرتے رہیں گے‘‘ اگرچہ یہاں پر جو کچھ روا رکھا جاتا رہا ہے‘ اس پر آواز بلند نہیں کی جا سکتی کیونکہ ایک تو عوام اس کے عادی ہو چکے ہیں اور دوسرا‘ اپنے کاموں پر آواز بلند کرنا بڑے دل گردے کا کام ہے اور اس لیے ایک طرح سے یہ خود اذیتی بھی ہو گی جس کا ہمارے ہاں نہ تو رواج ہے اور نہ ہی اس کا حوصلہ افزائی کی جا سکتی ہے۔ نیز اب تو یہ روٹین کا معاملہ ہو چکا ہے اور روایات میں شامل ہو چکا ہے جبکہ روایات کی پاسداری کو فروغ دینے کی ضرورت ہے نہ کہ انہیں اس طرح مطعون قرار دیا جائے۔ آپ اگلے روز سابق وزیراعظم شہباز شریف سے ملاقات اور مشاورت کر رہے تھے۔
امید ہے کہ ذرائع ابلاغ جمہوریت
کیلئے کردار ادا کرتے رہیں گے: وزیراعظم
نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا ہے کہ ''امید ہے کہ ذرائع ابلاغ جمہوریت کے لیے کردار ادا کرتے رہیں گے‘‘ اگرچہ سیاستدان خواتین و حضرات جمہوریت کے لیے جو کردار ادا کر رہے ہیں اس کے بعد جمہوریت کو اپنے فروغ کے لیے مزید کسی کردار کی ضرورت نہیں رہتی جبکہ جمہوریت کا مطلب شور شرابہ، ہلچل اور ادب آداب ہے اور یہ معاملہ اپنی انتہا کو پہنچا ہوا ہے اور تمام لوگ ایک دوسرے کے بارے میں بھی بے حد حلیمی سے کام لیتے اور ادب و آداب کا خاص خیال رکھتے ہیں اور زیادہ دیر تک آپس میں بغل گیر ہی رہتے ہیں اور ایسا لگتا ہے کہ یہ سب آپس میں قریبی رشتے دار ہیں۔ لہٰذا اگر کوئی کسر رہ گئی ہو تو وہ ذرائع ابلاغ پوری کر دیں۔ آپ اگلے روز اسلام آباد میں پی پی اے کے وفد سے ملاقات کر رہے تھے۔
افغان مہاجرین کو جلد بازی
میں در بدر نہ کیا جائے: سراج الحق
امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کہا ہے کہ ''افغان مہاجرین کو جلد بازی میں در بدر نہ کیا جائے‘‘ کیونکہ اگر انہیں در بدر ہی کرنا ہے تو یہ کام بڑے آرام سے بھی کیا جا سکتا ہے کیونکہ جلد بازی شیطان کا کام ہے جس کی نگران حکومت سے توقع نہیں کی جا سکتی کیونکہ وہ دوسرے کام پوری تسلی کے ساتھ کر رہی ہے جن میں بطور خاص وہ کام بھی شامل ہیں جن کا اختیار ہی اسے حاصل نہ تھا اور جن سے اسے آج تک کسی نے منع بھی نہیں کیا اور جس سے نگرانی کا باقی کام بہت پس منظر میں چلا گیا ہے؛ اگرچہ کسی کو دربدر کرنا بجائے خود ایک نہایت نامناسب بات ہے؛ تاہم انہیں یہ کام اپنی روایت کے مطابق آرام اور سکون ہی سے کرنا چاہئے۔ آپ اگلے روز پشاور میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔
سب نواز شریف کے بڑے
کردار کے خواہاں ہیں: ایاز صادق
سابق سپیکر قومی اسمبلی اور مسلم لیگ نواز کے مرکزی رہنما سردار ایاز صادق نے کہا ہے کہ ''سب نواز شریف کے بڑے کردار کے خواہاں ہیں‘‘ جبکہ ویسے بھی وہ بڑا کردار ادا کرنے ہی کے عادی ہیں جو ان کے سابقہ ریکارڈ سے خوب ظاہر ہو رہا ہے جبکہ اتنا بڑا کردار ان کے علاوہ ویسے بھی کوئی ادا نہیں کر سکتا جبکہ تیز رفتار ترقی کے ساتھ ساتھ اس کے لوازمات کی پاسداری بجائے خود اتنا بڑا کردار ہے کہ اس کی ملکی تاریخ میں کوئی مثال ڈھونڈنے سے بھی نہیں مل سکتی۔ اس کے علاوہ صاف ستھرائی سے اندون و بیرون ملک اپنے نشانات ثبت کرنا کوئی چھوٹا موٹا کردار نہیں ہے۔ آپ اگلے روز لاہور میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔
حافظ آباد میں آج سیاسی طاقت
کا مظاہرہ کریں گے: فردوس عاشق
استحکام پاکستان پارٹی کی مرکزی ترجمان ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ ''ہم حافظ آباد میں آج سیاسی طاقت کا مظاہرہ کریں گے‘‘ اور یہ وہی طاقت ہے جو ہمیں نئے نئے لوگوں کی شمولیت کے ساتھ حاصل ہوئی ہے ورنہ ہماری پارٹی تو ابھی نوزائیدہ ہے، جبکہ الیکشن کے دوران ایسی رو بھی چل سکتی ہے کہ یہ لوگ پریس کانفرنس کرتے ہوئے واپسی کا سفر شروع کر دیں کیونکہ اگر یہ اپنی پچھلی جماعت کو چھوڑ سکتے ہیں تو اس میں سے واپس بھی جا سکتے ہیں۔ حتیٰ کہ پارٹی سربراہان بھی واپسی کا سفر اختیار کر سکتے ہیں کیونکہ اگر ملک کی خدمت ہی کرنی ہے تو کسی پلیٹ فارم سے بھی کی جا سکتی ہے۔ آپ اگلے روز حافظ آباد میں میڈیا سے گفتگو کر رہی تھیں۔
اور‘ اب آخر میں یہ تازہ غزل:
ہے پختہ ارادہ تو سفر ہو کے رہے گا
اور وہ بھی بلا راہ گزر ہو کے رہے گا
جو دیکھ نہ پائیں گے کبھی ان کے لیے بھی
ہے خواب ہی ایسا کہ خبر ہو کے رہے گا
بچ کر کہاں جائے گا وہ دریائے لطافت
اک دن تو یہ دامن مرا تر ہو کے رہے گا
بس ڈانٹ پلائے گا وہ دے گا نہیں گالی
اس پر مرا اتنا تو اثر ہو کے رہے گا
دن نکلے گا دل سے مرے اور تاروں بھری رات
یہ سلسلہ شام و سحر ہو کے رہے گا
شیشہ ہے یہ‘ پتھر سے ہٹا کر بھی رکھیں تو
آخر تو کسی وقت ضرر ہو کے رہے گا
اس نے یہ نظر رکھی ہوئی ہے اسی خاطر
جب چاہے گا وہ‘ صرفِ نظر ہو کے رہے گا
یوں اُس کے حوالے سے ابھی کام ہمارا
مشکل نظر آتا ہے مگر ہو کے رہے گا
لچھن اگر ایسے ہی رہے اب بھی ظفرؔ کے
تم دیکھنا یہ شہر بدر ہو کے رہے گا
آج کا مطلع
بہت سلجھی ہوئی باتوں کو بھی الجھائے رکھتے ہیں
جو ہے کام آج کا کل تک اسے لٹکائے رکھتے ہیں

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں