"ZIC" (space) message & send to 7575

سرخیاں، متن اور قمر رضا شہزاد

ملک کو مسائل سے نکالنے کی
جدوجہد کریں گے: نوازشریف
سابق وزیراعظم میاں نوازشریف نے کہا ہے کہ ''ملک کو مسائل سے نکالنے کی جدوجہد کریں گے‘‘ جبکہ اس وقت سب سے بڑا مسئلہ اقتدار سے دوری ہے اور حکومت ملتے ہی اگر سب سے بڑا مسئلہ ختم ہو جاتا ہے تو باقی مسائل پھر ہم حل کر لیں گے کیونکہ باقی مسائل زیادہ تر گزشتہ ادوار ہی کے پیدا کردہ ہیں جنہیں حل کرنا اچھی طرح سے جانتے ہیں اور شروع سے یہی کچھ کرتے آئے ہیں اور اصل جدوجہد بھی یہی ہو گی اور یہی عوام بھی چاہتے ہیں کیونکہ عوام ہمارے مسائل کو سربسر اپنے مسائل سمجھتے ہیں اور ہماری کامیابی سے وہ دراصل اپنے ہی مسائل حل کر رہے ہوتے ہیں۔ آپ اگلے روز خالد مقبول صدیقی کی قیادت میں ایم کیو ایم کے وفد سے ملاقات کر رہے تھے۔
کسی ایک جماعت کے پاس مسائل
کا حل نہیں: مقبول صدیقی
متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم)پاکستان کے کنوینر خالد مقبول صدیقی نے کہا ہے کہ ''مسائل کا حل کسی ایک جماعت کے پاس نہیں‘‘ اور صرف مسلم لیگی قیادت کے پاس ہے جس کے ساتھ ہم نے انتخابی اتحاد قائم کیا ہے؛ تاہم اس کے پاس بھی زیادہ تر اپنے مسائل کا حل ہے اور ان کے ساتھ اتحاد اس لیے کیا ہے کہ ان کے رنگ میں رنگا جا سکے کہ شاید اسی طرح ہمارے اور ملکی مسائل حل ہو سکیں؛ اگر چہ ہماری شمولیت تو بس رسمی سی ہی ہو گی کیونکہ اصل وزن تو (ن) ہی کا ہو گا جس پر ہم بھی تکیہ کر سکتے ہیں بشرطیکہ اس تکیے کے پتے ہمیں ہوا دینے نہ لگ جائیں۔ آپ اگلے روز ایک وفد کی صورت مسلم لیگ نواز کی قیادت سے ملاقات کر رہے تھے۔
ہم عوام کی بھرپور خدمت
کریں گے: شہبازشریف
سابق وزیراعظم اور مسلم لیگ (ن) کے صدر شہبازشریف نے کہا ہے کہ ''ہم عوام کی بھرپور خدمت کریں گے‘‘ جبکہ خدمت تو پہلے بھی کرتے رہے ہیں لیکن اس بار بھرپور خدمت کرنے کا ارادہ ہے جس سے عوام کو بروقت مطلع کرنا ضروری ہے کیونکہ ابھی تک وہ پچھلی عمومی خدمت کے اثرات سے ہی باہر نہیں نکل سکے ہیں اور بھرپور خدمت کی مشکل ہی سے تاب لا سکیں گے؛ تاہم انہیں حوصلہ نہیں ہارنا چاہئے کیونکہ ہر برے وقت کے بعد اچھا وقت بھی آتا ہے جبکہ ایسا بھی لگتا ہے کہ حسبِ سابق بھرپورخدمت کا دورانیہ ایک بار پھر مکمل نہیں ہونے دیا جائے گا۔ آپ اگلے روز لاہور میں ایم کیو ایم کے وفد سے ملاقات کر رہے تھے۔
نوازشریف بلائیں گے تو
چلا جائوں گا: شاہد خاقان عباسی
سابق وزیراعظم اور مسلم لیگ نواز کے ناراض رہنما شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ ''نوازشریف بلائیں گے تو چلا جائوں گا‘‘ کیونکہ جب سے میں نے باضابطہ طور پر بے نیازی اختیار کی ہے، پارٹی میں سب سے رابطہ ختم ہو گیا ہے اور پی ٹی آئی سے متعلق بیان کا بار بھی اس لیے اٹھا رہا ہوں کہ شاید اسی طور قبول کر لیا جائے اور اس بیان میں میاں صاحب کے لیے اشارہ بھی ہے کہ وہ بلائیں تو سہی، اگرچہ ماضی کے بیانات بھی انہیں اچھی طرح سے یاد ہوں گے۔ اس لیے صورتحال ایسی ہو گئی ہے کہ
نہ خدا ہی ملا نہ وصالِ صنم ‘نہ ادھر کے ہوئے نہ ادھر کے ہوئے
آپ اگلے روز احتساب عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔
پیپلزپارٹی سندھ پر قبضہ کرنے
کا رویہ تبدیل کرے: مصطفی کمال
ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما مصطفی کمال نے کہا ہے کہ ''پیپلز پارٹی سندھ پر قبضہ کرنے کا رویہ تبدیل کرے‘‘ کیونکہ اپنی روایات کے مطابق جو کچھ بھی کرنا ہے‘ اس کے بغیر بھی کر سکتی ہے، اگرچہ (ن) لیگ کے ساتھ ہمارا مطمح نظر بھی یہی ہے لیکن اس صورت میں خالی جگہ (ن) لیگ پُر کر سکتی ہے اور ہمارے ہاتھ پھر کچھ نہیں آئے گا، جبکہ اصل طاقت تو پی ٹی آئی کے پاس ہو گی مگر اس سے ہاتھ ملانے کے بعد پہلے ایک بار اسے چھوڑ چکے ہیں اور یہ دروازہ کھلتا مشکل محسوس ہوتا ہے۔ آپ اگلے روز ایک نجی ٹی وی چینل کے ایک پروگرام میں شریک تھے۔
اور‘ اب آخر میں قمر رضا شہزاد کا تازہ کلام:
ایک دیوار تھی گرا آیا
میں وہاں راستہ بنا آیا
دل پہ جو بوجھ تھا ہٹا آیا
میں اسے اپنا دکھ سنا آیا
میرے کاندھے پہ ہیں اگر لاشیں
کون ہے میں جسے بچا آیا
ڈوبتا ہے تو ڈوب جائے یہ شہر
میں یہاں شور تو مچا آیا
چوم آیا ہوں تیغ بھی شہزادؔ
پھول کو بھی گلے لگا آیا
٭......٭......٭
کوئی بد کوئی نیکوکار ہوا
کیا مرا بھی کہیں شمار ہوا
کھو گیا اپنے جسم و جاں میں کہیں
مجھ سے یہ دشت بھی نہ پار ہوا
جسم کا پیرہن بھی تھا نازک
صرف چھونے سے تار تار ہوا
مجھ سے مت پوچھئے مری بابت
میں کہاں خود پہ آشکار ہوا
اب مجھے یاد بھی نہیں کب میں
آخری بار سو گوار ہوا
اور پھر ایک روز میں شہزادؔ
اپنے قبضے سے واگزار ہوا
آج کا مقطع
شور ہے اس گھر کے آنگن میں ظفرؔ کچھ روز اور
گنبدِ دل کو کسی دن بے صدا کر جاؤں گا

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں