نواز شریف دسمبر میں جلسوں
کا آغاز کریں گے: رانا ثناء اللہ
سابق وفاقی وزیر داخلہ اور مسلم لیگ نواز کے رہنما رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ ''مسلم لیگ (ن) کے قائد دسمبر میں جلسوں کا آغاز کریں گے‘‘ اگرچہ جو کچھ انہوں نے کہا ہے وہ بھی لوگوں کو اچھی طرح سے معلوم ہے اور جو وہ آئندہ کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں‘ وہ بھی کسی سے چھپا ہوا نہیں۔ البتہ جتنی خدمت انہوں نے اپنے گزشتہ تین ادوار میں کی ہے‘ اپنے چوتھے دور میں اس سے بڑھ چڑھ کر کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں تاکہ پانچویں بار وزیراعظم بننے کی ضرورت ہی نہ رہے اور خدمت کا انہیں اس قدر شوق ہے کہ اس کا کوئی بھی موقع ہاتھ سے کبھی جانے نہیں دیتے؛ اگرچہ اس کے بدلے میں ان کے خلاف انتقامی کارروائیاں بھی ہوئیں لیکن انہوں نے ڈٹ کر سب کا مقابلہ کیا۔ آپ اگلے روز دیگر رہنماؤں کے ہمراہ مختلف وفود سے ملاقات کر رہے تھے۔
عام آدمی کو علاج معالجے کی بہترین
سہولتیں دینے کیلئے کوشاں ہیں: محسن نقوی
نگران وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی نے کہا ہے کہ ''عام آدمی کو علاج معالجے کی بہترین سہولتیں دینے کے لیے کوشاں ہیں‘‘ لیکن کوئی عام آدمی دستیاب ہی نہیں ہو رہا کیونکہ ہر آدمی اپنے آپ کو خاص آدمی سمجھتا ہے اور عام آدمی کہلانے کے لیے تیار نہیں ہے‘ اس لیے اگر اس میں کامیاب نہ ہو سکیں تو اس میں ہمارا کوئی قصور نہیں ہوگا؛ تاہم اپنے تئیں عام آدمی کا سراغ لگانے کی کوششوں کا آغاز کر دیا ہے اور جونہی کوئی عام آدمی ہمارے ہاتھ لگتا ہے‘ اس کا علاج فوری طور پر شروع کر دیں گے خواہ اس میں کتنی ہی سختی سے کام کیوں نہ لینا پڑ جائے۔ آپ اگلے روز بے نظیر بھٹو ہسپتال اور ہولی فیملی ہسپتال راولپنڈی کا دورہ کر رہے تھے۔
سوچے سمجھے منصوبے کے تحت پارٹی کے خلاف
پروپیگنڈا مہم چلائی جا رہی ہے: ترجمان پی ٹی آئی
پاکستان تحریک انصاف کے ترجمان نے کہا ہے کہ ''تحریک انصاف کے خلاف سوچے سمجھے منصوبے کے تحت پروپیگنڈا مہم چلائی جا رہی ہے‘‘ حالانکہ کسی کے خلاف پروپیگنڈا مہم چلانے کے لیے کسی خاص منصوبہ بندی کی ضرورت نہیں ہوتی اور یہ کام بس شروع کردیا جاتا ہے اور جس کے نتائج بھی فوری برآمد ہونا شروع ہو جاتے ہیں اس لیے مخالفین کو چاہئے کہ منصوبہ سازی وغیرہ میں خواہ مخواہ اپنا وقت ضائع نہ کریں کیونکہ الزامات کی فہرست تو پہلے سے ہی موجود ہے اور اس کے مطابق کام بھی ہو رہا ہے، اس لیے انہیں اپنے وقت کی قدر کرنی چاہئے کیونکہ تاریخ میں وہی قومیں زندہ رہتی ہیں جو اپنے وقت کی قدر کرتی ہیں۔ آپ اگلے روز اسلام آباد سے ایک بیان جاری کر رہے تھے۔
جس ملک کا صدر زرداری ہو
اس کا اللہ ہی حافظ: پرویز خٹک
سابق وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا اور تحریک انصاف پارلیمنٹیرین کے سربراہ پرویز خٹک نے کہا ہے کہ ''جس ملک کا صدر زرداری ہو‘ اس کا اللہ ہی حافظ ہے‘‘ اگرچہ ہمارے بارے بھی یار لوگوں کا خیال اس سے کم شدت کا حامل نہیں‘ اسی لیے ہم ملک کے کسی بڑے عہدے کا خواہشمند ہی نہیں ہیں اور اپنی علیحدہ پارٹی بھی اسی لیے بنائی ہے جو اتنی بے ضرر ہوگی کہ کسی کو ٹھیس نہیں پہنچائے گی لہٰذا ہمارے بارے میں کسی کو پریشان ہونے کی ضرورت نہیں ہے جبکہ ؎
یہ چمن یونہی رہے گا اور ہزاروں جانور
اپنی اپنی بولیاں سب بول کر اُڑ جائیں گے
آپ اگلے روز مردان میں ایک جلسے سے خطاب کر رہے تھے۔
تعلیمی اداروں کو منشیات سے
پاک کیا جائے: نگران وزیر داخلہ
نگران وزیر داخلہ سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ ''تعلیمی اداروں کو منشیات سے پاک کیا جائے‘‘ اگرچہ یہ کام متعلقہ وزارت اور اداروں کو خود کرنا چاہئے یا زیادہ سے زیادہ کابینہ کی میٹنگ میں یہ تاکید ہونی چاہئے لیکن بیان دینا بھی ضروری تھا تاکہ عوام جان سکیں کہ ہم اس مسئلے سے اچھی طرح سے واقف ہیں اور فکرمند بھی حالانکہ یہ نگران حکومت کے بس کا روگ نہیں‘ اور ہم اس کے پھیلاؤ کی نگرانی بھی خوب اچھی طرح سے کر رہے ہیں جو ہمارا اصل کام ہے؛ البتہ اپنے مینڈیٹ کے مطابق ہم کسی کام میں مداخلت نہیں کر سکتے یعنی ع
برگِ سبز است تحفہ درویش
آپ اگلے روز اسلام آباد سے ایک بیان جاری کر رہے تھے۔
اور‘ اب آخر میں آزاد حسین آزاد کی شاعری:
زمینِ چشم بارانی تھی پہلے
ہمیں رونے میں آسانی تھی پہلے
سمٹ کر آ گئی آنکھوں تلک اب
مناظر میں جو حیرانی تھی پہلے
نہ وہ مہتاب تھا بامِ فلک پر
نہ مجھ میں ایسی تابانی تھی پہلے
کسی کا عشق پھیکا کر گیا ہے
کہ اب جو زرد ہے دھانی تھی پہلے
خدا سے عشق کا قصہ کہاں تھا
ہماری فکر عمرانی تھی پہلے
تمہاری کاسنی چادر کے صدقے
ہمیں چھپنے میں آسانی تھی پہلے
یہ رنگ و نور ہے دل میں تمہی سے
بڑی ویرانی ویرانی تھی پہلے
٭......٭......٭
تُو نہیں ہے تو یار پوچھتے ہیں
اور پھر بار بار پوچھتے ہیں
اس جگہ پر کھڑا ہوا ہوں میں
لوگ میری قطار پوچھتے ہیں
ان کی فہرست کو کھنگالتے ہم
اپنا نمبر شمار پوچھتے ہیں
پسِ ملبوس غم نہیں تکتے
سب مرا روز گار پوچھتے ہیں
آپ یہ خامشی نہیں سمجھے
آپ کیوں بار بار پوچھتے ہیں
آج کا مطلع
تھکنا بھی لازمی تھا کچھ کام کرتے کرتے
کچھ اور تھک گیا ہوں آرام کرتے کرتے