انڈسٹری میں جو پیسہ لگے اس کے بارے
میں نہ پوچھنے کی پالیسی ہونی چاہئے: نوازشریف
سابق وزیراعظم میاں نوازشریف نے کہا ہے کہ ''انڈسٹری میں جو پیسہ لگے اس کے بارے میں نہ پوچھنے کی پالیسی ہونی چاہئے‘‘ کہ یہ پیسہ کہاں سے آیا ہے اور کس طرح اکٹھا کیا گیا ہے کیونکہ اس طرح کا پُراسرار پیسہ بینکوں کے بجائے گھروں میں رکھا جاتا ہے جہاں وہ غیر محفوظ ہے اور یہ چوری ہو کر کسی بڑے قومی نقصان کا باعث ہو سکتا ہے بلکہ کسی بھی پیسے کے بارے میں نہ پوچھنے کی پالیسی ہونی چاہیے کیونکہ یہ صرف قدرت کی عطا ہے اور اس کے بارے میں پوچھ گچھ کرنا کُفرانِ نعمت کے زمرے میں آتا ہے کہ یہ پیسہ بہرحال محنت ہی سے کمایا جاتا ہے اور کسی کی محنت پر پانی پھیرنے سے زیادہ غیر مناسب بات اور کیا ہو سکتی ہے۔ آپ اگلے لاہور چیمبر آف کامرس سے خطاب کر رہے تھے۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ معیشت کے فیصلے دلیری اور بے خوفی سے کرنا ہوں گے جس کے بغیر معیشت ترقی نہیں کر سکتی۔
حج گزشتہ سال سے سستا ہو گا‘ ملکی
تاریخ میں پہلے کبھی ایسا نہیں ہوا: انیق احمد
نگران وزیر مذہبی امور انیق احمد نے کہا ہے کہ ''حج گزشتہ سال سے سستا ہوگا، ملکی تاریخ میں پہلے کبھی ایسا نہیں ہوا‘‘ اور یہ اس لیے کر رہے ہیں کہ خطاکار افراد جلد از جلد یہ سعادت حاصل کر لیں کیونکہ گیس ایک بار پھر مہنگی ہونے جا رہی ہے اور لوگ جو مہنگائی کے سبب خود کشیاں کر رہے ہیں‘ حج کے ذریعے انہیں معافی تلافی کا موقع فراہم کیا جا سکے کیونکہ گیس کے علاوہ بھی متعدد چیزوں کے مہنگا ہونے کا خطرہ موجود ہے کیونکہ آئی ایم ایف نے ساری کی ساری شرائط ماننے پر ہی نئی قسط کے اجرا کے لیے اپنی رضا مندی ظاہر کی ہے اور ایسا لگتا ہے کہ ایک وقت ایسا بھی آنے والا ہے کہ زندگی کے علاوہ کوئی چیز سستی نہیں ہوگی، اس لیے توبہ تائب کا یہ بہترین موقع ہے جس سے فائدہ اٹھانا چاہئے:
اور درویش کی صدا کیا ہے
آپ اگلے روز لاہور سے ایک بیان جاری کر رہے تھے۔
کسی کو دوسری یا چوتھی بار وزیراعظم
نہ بنائیں‘ مجھے موقع دیں: بلاول بھٹو
سابق وزیر خارجہ اور پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ ''کسی کو دوسری یا چوتھی بار وزیراعظم نہ بنائیں، مجھے موقع دیں‘‘ کیونکہ اگر ایک بار وزیراعظم بنا دیا گیا تو دوسری بار وزیراعظم بننے کا تقاضا نہیں کروں گا کیونکہ ایک بار ہی اتنی عوامی خدمت کروں گا کہ دوسری بار وزیراعظم بننے کی ضرورت ہی نہیں رہے گی اور اس طرح بار بار ایک ہی وزیراعظم بنانے کے تردّد سے بھی بچ جائیں گے اور یہ نااہلی کا ثبوت ہے کہ کوئی بار بار ایک ہی عہدے کا خواہشمند ہو کیونکہ جو کام ایک ہی بار میں مکمل ہو سکتا ہے اسے دوسری‘ تیسری یا چوتھی بار تک لٹکانے کی کیا ضرورت ہے، ویسے بھی کہتے ہیں کہ لالچ بری بلا ہے۔ آپ اگلے روز ایبٹ آباد میں پارٹی ورکرز کنونشن سے خطاب کر رہے تھے۔
جوانہوں نے کہا اس کی پیروی کی
اب تھک گئے ہیں: مولانا فضل الرحمن
جمعیت علمائے اسلام(ف) کے سربراہ اور پی ڈی ایم کے صدر مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ ''جو انہوں نے کہا اس کی پیروی کی‘ اب تھک گئے ہیں‘‘ اگرچہ یہ تو نہیں کہتے کہ اپنی مرضی کرنے کی اجازت دیں کیونکہ اس کی عادت بھی نہیں ہے مگر اس طرح الیکشن میں اترنے کا رسک بھی نہیں لے سکتے کہ ہوا اب تک سازگار نہیں ہو سکی ہے، اس لیے الیکشن سے پہلے دم لینے اور اپنی تھکاوٹ اتارنے کا موقع ضرور دیا جائے تاکہ نئے جوش و خروش کے ساتھ میدان میں اتر سکیں ۔ آپ اگلے روز نوشہرہ میں پارٹی ورکرز سے خطاب کر رہے تھے۔
دوسری پارٹیوں سے آنے والے
اپنی باری کا انتظار کریں: حمزہ شہباز
سابق وزیراعلیٰ پنجاب اور مسلم لیگ نواز کے رہنما حمزہ شہباز نے کہا ہے کہ ''دوسری پارٹیوں سے (ن) لیگ میں شمولیت اختیار کرنے والے اپنی باری کا انتظار کریں‘‘ کیونکہ ان کو اندازہ ہی نہیں کہ ان کے ساتھ آگے کیا ہونے والا ہے جبکہ چودھری پرویزالٰہی نے یہ بیان دے کر کہ ان کی پارٹی کو اتنے ووٹ پڑیں گے کہ کوئی حد نہیں‘ سب کو خبردار کر دیا ہے، اس لیے (ن) لیگ میں شامل ہونے والے احباب اور اتحاد کرنے والی پارٹیاں اپنے رسک پر ہی ایسا کریں۔ویسے بھی اس بار زیادہ تر ٹکٹ نوجوانوں کو دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے جس کے لیے نوجوانوں کی تلاش شروع کر دی گئی ہے‘ جونہی کوئی میسر آتا ہے‘ اسے ٹکٹ دے دیا جائے گا۔ آپ اگلے روز لاہور میں صحافیوں سے بات چیت کر رہے تھے۔
اور‘ اب آخر میں یہ تازہ غزل:
ہے یہ انکار کہ اقرار کی افراتفری
دیکھنا پڑتی ہے ہر بار افراتفری
اچھا ہونا بھی نہیں چاہتا یہ آپ جو ہے
پھر بھی دیکھو دلِ بیمار کی افراتفری
نہیں آرام سے کوئی بھی‘ اِدھر ہے نہ اُدھر
آر بھی دیکھیے گا پار کی افراتفری
چین آرام کہ اب بھی مری قسمت میں نہیں
ہے کچھ ایسی مرے آثار کی افراتفری
چھوڑتے رہتے ہیں یہ اپنی جگہ جب چاہیں
دیکھنے والی ہے اشجار کی افراتفری
سب ستارے ہیں کہ ٹکرا گئے ہیں آپس میں
اصل میں یہ نہیں دوچار کی افراتفری
خواب ٹوٹا ہے کہیں بیچ میں آکر کیسا
دیکھے دیدۂ بیدار کی افراتفری
نہ ہی کچھ بِک رہا ہے اور نہ خریدا جاتا
پھر بھی دیکھے کوئی بازار کی افراتفری
فاصلے کم ہیں کہ بڑھتے چلے جاتے ہیں‘ ظفرؔ
سمجھ آئی نہیں رفتار کی افراتفری
آج کا مطلع
چھپا ہوا جو نمودار سے نکل آیا
یہ فرق بھی ترے انکار سے نکل آیا