چیئرمین پی ٹی آئی کے ساتھ
ایک بندہ نہیں کھڑا: خواجہ آصف
سابق وزیر دفاع اور مسلم لیگ (ن) کے رہنما خواجہ محمد آصف نے کہا ہے کہ ''چیئرمین پی ٹی آئی کے ساتھ ایک بندہ نہیں کھڑا‘‘ جبکہ باقیوں کے ساتھ بھی کوئی بندہ کھڑا نظر نہیں آ رہا اور سمجھ میں نہیں آ رہا کہ آخر سارے بندے کہاں ہیں اور کس کے ساتھ کھڑے ہیں کیونکہ پیپلزپارٹی اور دوسری جماعتوں کا بھی یکساں ہی حال نظر آ رہا ہے اور الیکشن چونکہ بندوں کے ذریعے ہی لڑا جانا ہے اور اگر بندے ہی تیار نہیں ہیں تو الیکشن کیسے اور کیا ہوگا، اس لیے وقت اور پیسہ ضائع کرنے کی بجائے اس وقت تک انتظار کرنا بہتر ہو گا جب بندے اس کے لیے تیار ہو جائیں لیکن کہیں ایسا نہ ہو کہ سارے بندے مخالفین کے ساتھ کھڑے ہوں اور کسی کو پتا ہی نہ چل رہا ہو کہ اندر خانے کیا کچھ ہونے جا رہا ہے۔ آپ اگلے روز سیالکوٹ میں ایک ورکرز کنونشن سے خطاب کر رہے تھے۔
دوتہائی تو کیا‘ کسی کو سادہ اکثریت
بھی نہیں ملے گی: شاہد خاقان عباسی
سابق وزیراعظم اور سینئر سیاست دان شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ ''دو تہائی اکثریت تو ناممکن بات ہے‘ الیکشن میں کسی کو سادہ اکثریت بھی نہیں ملے گی‘‘ کیونکہ ووٹروں کے تیور تبدیل ہو چکے ہیں جو میں نے اپنی آنکھوں سے دیکھے ہیں اور وہ منہ سے بھی کچھ نہیں کہتے اور ان کے ارادے بھی خطرناک معلوم ہوتے ہیں، اس لیے میں سب کو خاص طور پر اپنی جماعت کو آگاہ کر رہا ہوں کہ صحیح صورتحال کو سمجھنے کی کوشش کریں اور لہجوں کے سبز باغ سے باہر نکلیں ورنہ داستاں تک بھی نہ ہوگی داستانوں میں اور لوگوں کے دلوں میں جو غصہ دبا ہوا ہے‘ اسی سے ہوا کا رخ معلوم کرنے کی کوشش کریں ؎
ہم نیک و بد حضور کو سمجھائے دیتے ہیں
آپ اگلے روز اسلام آباد سے ایک ٹی وی پروگرام میں گفتگو کر رہے تھے۔
الیکشن کمیشن نوازشریف کے
پروٹوکول کا نوٹس لے: پیپلزپارٹی
پیپلزپارٹی کے رہنما میر اعجاز جاکھرانی نے کہا ہے کہ ''الیکشن کمیشن نوازشریف کے پروٹوکول کا نوٹس لے‘‘ کیونکہ حکومت میں شامل رہی سبھی سیاسی جماعتوں کا الیکشن میں جو حال ہونے جا رہا ہے وہ شاید اس سے آگاہ نہیں ہیں اور ایسا نہ ہو کہ اس پروٹوکول پر قدر شرمندگی کا سامنا کرنا پڑے ۔ اس لیے چاہئے کہ ہوش کے ناخن لیں اور اگر ہوش کے ناخن نہ لے سکیں تو ہماری خدمات حاصل کریں کیونکہ ہم نے برے وقتوں کے لیے بہت سے ہوش کے ناخن اکٹھے کر رکھے ہیں جو کہ بالکل معمولی معاوضے پر دستیاب ہوں گے کہ اب یہی کام رہ گیا ہے اور اس سے چار پیسے بھی بن جاتے ہیں۔ آپ اگلے روز جیکب آباد میں صحافیوں سے بات چیت کر رہے تھے۔
مقتدرہ طے کر چکی کہ سیاست
میں مداخلت نہیں کرے گی: احسن اقبال
سابق وفاقی وزیر اور مسلم لیگ (ن) کے مرکزی رہنما احسن اقبال نے کہا ہے کہ ''مقتدرہ طے کر چکی ہے کہ سیاست میں مداخلت نہیں کرے گی‘‘ جو بعض افراد کے لیے سخت تشویش اور فکر مندی کی بات ہے کیونکہ ہر بار ان کا دارومدار ہی اس پر ہوتا ہے اس لیے ان کی کوشش ہو گی کہ کسی نہ کسی طرح اس سے درخواست کی جائے کہ یہ فیصلہ واپس لے اور ان کے خوابوں کو چکنا چور نہ کرے۔اور اگر اس بات کا پہلے سے علم ہوتا تو شاید قائدِ محترم بھی واپس نہ آتے مگر جو ہونا تھا‘ وہ تو ہو چکا لہٰذا اب یہی کوشش ہو گی کہ ہر قدم پھونک پھونک کر رکھا جائے۔ آپ اگلے روز لاہور میں ایک ٹی وی چینل سے گفتگو کر رہے تھے۔
اشاروں پر چلنے والے لیڈر
نہیں ہوتے: عرفان صدیقی
مسلم لیگ نواز کے سینئر رہنما اور سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا ہے کہ '' اشاروں پر چلنے والے لیڈر نہیں ہوتے‘‘ اس لیے معزز سیاسی رہنمائوں سے درخواست کروں گا کہ براہِ کرم اشاروں پر چلنا چھوڑ دیں کیونکہ اس سے ایک تو ان کی لیڈر شپ مشکوک ہو جاتی ہے جبکہ اشارے کرنا اور اشاروں پر چلنا دونوں نہایت نامناسب باتیں ہیں اور اشارہ بازی نہ کرنے والوں کو زیب دیتی ہے اور نہ ان اشاروں پر عمل کرنے والوں کو اچھا سمجھا جاتا ہے جبکہ اشارہ بازی کا کوئی اچھا نتیجہ بھی نہیں نکلتا۔ آپ اگلے روز ایک انٹرویو میں اپنے خیالات کا اظہار کر رہے تھے۔
اور‘ اب آخر میں ہزارہ سے رستم نامی کی غزل:
ہو بہو ایسا نظارا ہو ضروری تو نہیں
خلد بھی مثل ہزارہ ہو ضروری تو نہیں
جس کو دیکھیں وہ دکھائی دے تمہاری ہی طرح
جو نظر آئے ہمارا ہو ضروری تو نہیں
عین ممکن ہے کہ اُس کا تجربہ اِتنا نہ ہو
اُس نے لمبا ہاتھ مارا ہو ضروری تو نہیں
پال رکھے ہیں کئی غم اِس دلِ برباد میں
اِک ترے غم پر گزارہ ہو ضروری تو نہیں
مجھ کو جتنا بھی میسر ہے وہ کافی ہے یہی
وہ مرا سارے کا سارا ہو ضروری تو نہیں
یہ ضروری تو نہیں ہے سب ہمارے جیسے ہوں
ہر کوئی قسمت کا مارا ہو ضروری تو نہیں
چاہتوں کے راستے میں جان دینے کے سوا
دوسرا بھی کوئی چارا ہو ضروری تو نہیں
جتنا ممکن ہو اُسے سینے سے چپکائے رکھو
دید کا موقع دوبارہ ہو ضروری تو نہیں
فائدے کا بھی تو ہے امکان کارِ عشق میں
ہر دفعہ نامیؔ خسا را ہو ضروری تو نہیں
آج کا مقطع
جتنے فاصلے پر رکھتا ہے ظفرؔ وہ مجھ کو
رہ بھی سکتا ہوں لیکن کیا رہ سکتا ہوں