عوام کو مہنگائی سے نجات دلانے کیلئے نواز شریف کے ہاتھ مضبوط کرنا ہیں: شہباز شریف
سابق وزیراعظم اور مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف نے کہا ہے کہ ''عوام کو مہنگائی سے نجات دلانے کے لیے نواز شریف کے ہاتھ مضبوط کرنا ہیں‘‘ اگرچہ پہلے بھی کئی بار ایسا کیا گیا تھا لیکن صرف تیز رفتار ترقی کے ہاتھ مضبوط ہوئے اور مہنگائی میں اضافہ ہوتا رہا؛ چنانچہ اس دفعہ تاکید کر دی ہے کہ ترقی کے بجائے مہنگائی کم کرنے پر زور دیں کیونکہ ترقی تو زور دیے بغیر بھی ہوتی رہے گی کیونکہ یہ ایک خود کار عمل ہے اور حکومت میں آنے کے بعد سے خود بخود شروع ہو جاتا ہے اور یہ کام اس قدر آٹو میٹک ہے کہ اس کے لیے کسی ارادے اور کوشش کی بھی ضرورت نہیں پڑتی۔ آپ اگلے روز سابق اراکینِ اسمبلی اور سابق ڈپٹی سپیکر پنجاب اسمبلی سے ملاقات کر رہے تھے۔
کوئی جماعت اور لیڈر ایسا نہیں جس
کے ہاتھ صاف ہوں: بلاول بھٹو
سابق وزیر خارجہ اور پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ ''کوئی جماعت اور لیڈر ایسا نہیں جس کے ہاتھ صاف ہوں‘‘ اسی لیے پہلے بھی کہہ چکا ہوں کہ بزرگ پیچھے ہٹ جائیں اور نوجوانوں کو کام کرنے دیں اور اس دوران اپنے ہاتھ صاف کرنے کی کوشش کریں کیونکہ اس سے پہلے تمام سینئر رہنماؤں نے وسائل ہی پر ہاتھ صاف کیے جبکہ نوجوانوں نے تو انہی کی ہدایات پر عمل کیا؛ تاہم ان کے ہاتھ کافی حد تک صاف ہیں جنہیں دھو کر مزید صاف بھی کیا جا سکتا ہے جبکہ کئی ایسے صابن بھی ایجاد ہو چکے ہیں کہ جن کی مدد سے ہر قسم کا میل اتر جاتا ہے۔ آپ اگلے روزشانگلہ میں ورکرز کنونشن سے خطاب کر رہے تھے۔
نواز شریف جب بلائیں گے
ملنے جاؤں گا: شاہد خاقان عباسی
سابق وزیراعظم اور سینئر سیاست دان شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ ''نواز شریف جب بلائیں گے‘ ملنے جاؤں گا‘‘ جبکہ پے درپے بیانات کے بعد اب تک ان کو بلا لینا چاہئے تھا لیکن وہ دیگر افراد ہی سے ملاقاتیں کرتے رہے ہیں اور اس طرف ابھی تک ان کا دھیان ہی نہیں پڑا اور اسی لیے انہیں بار بار یاد دلانا پڑتا ہے کہ وہ بلائیں اور تجربے اور خدمات سے فائدہ اٹھائیں ورنہ خود بھی ان سے ملنے جایا جا سکتا ہے اور یہ ملک کے وسیع تر مفاد میں ہے جسے نظر انداز نہیں کیا جا سکتا جبکہ اب تو نئی جماعت بنانے کا ارادہ بھی حتمی طور پر ترک کر دیا ہے۔ آپ اگلے روز اسلام آباد میں صحافیوں سے بات چیت کر رہے تھے۔
جب بھی موقع بنا‘ نواز شریف آصف زرداری
سے ملاقات کریں گے: رانا ثنا
سابق وفاقی وزیر اور مسلم لیگ (ن) کے مرکزی رہنما رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ ''جب بھی موقع بنا نواز شریف آصف زرداری سے ملاقات کریں گے‘‘ تاکہ حتمی طور پر یہ فیصلہ ہو جائے کہ کس نے سڑکوں پر گھسیٹنے اور لوٹی دولت وصولنے کے دعووں کو پہلے پورا کرنا ہے؛ چنانچہ دونوں میں سے جو کامیاب ہوا وہ اپنا کام پہلے کرے گا تاکہ لوگ اندازے لگانے میں خواہ مخواہ اپنا وقت ضائع نہ کریں کیونکہ اصل مقابلہ ان دونوں ہی کے درمیان ہوگا؛ اگرچہ خدشہ یہی ہے کہ تیسرا فریق ایسی کوئی گنجائش باقی رہنے ہی نہیں دے گا اور سب کو حیران و پریشان کر کے رکھ دے گا۔ آپ اگلے روز لاہور میں صحافیوں سے بات چیت کر رہے تھے۔
بلاول سندھ کی فکر
کریں: جاوید لطیف
سابق رکن قومی اسمبلی اور مسلم لیگ (ن) کے مرکزی رہنما جاوید لطیف نے کہا ہے کہ ''بلاول سندھ کی فکر کریں‘‘ جیسے ہم نے پنجاب کی فکر کر رکھی ہے کیونکہ عوام کے تیور بھلے معلوم نہیں ہوتے اور دونوں جماعتوں کی خدمت انہیں اچھی طرح سے یاد ہیں بلکہ خیرسگالی کا تقاضا تو یہ ہے کہ دونوں مل کر ان دونوں صوبوں کی فکر کریں اور اگر آپس ہی میں لڑتی رہیں تو یہی ہوگا کہ
لڑتے لڑتے ہو گئی گم
ایک کی چونچ اور ایک کی دُم
اس لیے بہتر ہے کہ دونوں مشترکہ حریف کو شکست دینے کی فکر کریں۔ آپ اگلے روز نواز شریف کی ہائیکورٹ پیشی کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔
اور ا ب آخر میں یہ تازہ غزل:
شیر سا دھاڑتا ہوں اور دبک جاتا ہوں
دل نہ ہوتے ہوئے بھی کیسا دھڑک جاتا ہوں
جو نہیں ہوں سو نکلتا ہوں وہی پل بھر میں
جامِ خالی ہوں مگر پھر بھی چھلک جاتا ہوں
کوئی آرام کا موقع نہیں ملتا مجھ کو
لیٹے لیٹے ہی بُری طرح سے تھک جاتا ہوں
دیکھا بھالا ہوا جنگل ہوں کوئی‘ اور اس میں
کبھی جاؤں تو وہاں جا کے بھٹک جاتا ہوں
اُسے آواز ہی دیتا نہیں ہوں رُک رُک کر
میں تو رہ رہ کہ اُسے ڈھونڈنے تک جاتا ہوں
مجھے پک جانے کی مہلت ہی کہاں ملتی ہے
اور میں شاخ سے کچا ہی ٹپک جاتا ہوں
میں کہیں اور نظر آؤں نہ آؤں لیکن
انہی خوش رنگ ہواؤں میں جھلک جاتا ہوں
وہ تو وہ‘ وقتِ ملاقات کبھی میں یکسر
خود کو بھی ہاتھ لگانے سے جھجک جاتا ہوں
دھوپ جب جسم جلاتی ہے تو ناچار ظفرؔ
اپنے ہی آپ کو میں تان کے ڈھک جاتا ہوں
آج کا مطلع
کب وہ ظاہر ہوگا اور حیران کر دے گا مجھے
جتنی بھی مشکل میں ہوں آسان کر دے گا مجھے