بیروزگاری اور مہنگائی کا مقابلہ کرنا ہے: بلاول بھٹو
سابق وزیر خارجہ اور پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ ''ہم نے بیروزگاری اور مہنگائی کا مقابلہ کرنا ہے‘‘ اگرچہ پی ڈی ایم کے پلیٹ فارم سے بھی حکومت اسی مقصد کے لیے سنبھالی گئی تھی مگر جو کچھ مہنگائی کم کرنے کے لیے کیا گیا اس سے بے روزگاری اور مہنگائی کے خاتمے کے بجائے ان میں اضافہ ہوتا رہا‘اس لیے ایسا لگتا ہے کہ اب ان دونوں سے درخواست کرنا پڑے گی کہ حکومت کی مجبوریوں کو دیکھیں اور خود ہی ختم ہو جائیں اور اسے اپنا کام کرنے دیں جو عوام کی اصل خدمت ہے اور جو عوام تک پہنچنے سے پہلے ہی ادھر اُدھر ہو جاتی ہے اور سب دیکھتے کے دیکھتے ہی رہ جاتے ہیں، اور اسے عوام کی قسمت کی خرابی کے علاوہ اور کیا نام دیا جا سکتا ہے۔ آپ اگلے روزکیڈٹ کالج بختاور برائے خواتین میں ایک تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔
خوش نصیب ہوں نوازشریف
جیسا بھائی ملا: شہبازشریف
سابق وزیراعظم اور مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف نے کہا ہے کہ '' میں خوش نصیب ہوں نوازشریف جیسا بھائی ملا‘‘اس لیے اصولی طور پر انہیں بھی اپنے آپ کو خوش نصیب سمجھنا چاہئے کہ انہیں میرے جیسا بھائی ملا اور اس طرح عوام کو بھی اپنے آپ کو خوش نصیب سمجھنا چاہئے کہ انہیں ہمارے جیسے رہنما ملے کیونکہ ہم دونوں کے کام اور جذبات ایک جیسے ہیں جن سے نتائج بھی ایک ہی جیسے برآمد ہوتے ہیں۔ البتہ اس دفعہ صورتحال کافی مختلف ہے کیونکہ اس بار کافی مشکلات حائل نظر آ رہی ہیں، اس لیے اس بار جوہر کھل کر سامنے آنے کے امکانات نہ ہونے کے برابر ہیں۔ آپ اگلے روز نواز شریف کی چوہترویں سالگرہ کے موقع پر اپنے جذبات کا اظہار کر رہے تھے۔
آزاد امیدوار جیت کر ہمارے
ساتھ شامل ہوں گے: پرویز خٹک
سابق وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا اور تحریک انصاف پارلیمنٹرینز کے صدر پرویز خٹک نے کہا ہے کہ ''آزاد امیدوار جیت کر ہمارے ساتھ شامل ہو جائیں گے‘‘ اور پارٹی ٹکٹ انہیں اس لیے جاری نہیں کریں گے کہ اس سے ان کی کامیابی کے امکانات محدود ہو سکتے ہیں، نیز مجھے بلے کے نشان کی پیشکش بھی ہوئی تھی لیکن میں نے انکار کر دیا تھا، اگرچہ الیکشن کمیشن نے بھی وضاحت کر دی ہے کہ انہوں نے یہ پیشکش کبھی نہیں کی حالانکہ اس بیان پر اس قدر پھرتی دکھانے کی ضرورت نہیں تھی، اس پر خاموش بھی رہا جا سکتا تھا کیونکہ یہ بلے کا نشان حاصل کرنے کی کوشش ہی کا ایک حربہ تھا اور کسی کی کوشش پر اس طرح پانی نہیں پھیرنا چاہئے تھا۔ آپ اگلے روز پشاور میں صحافیوں سے بات چیت کر رہے تھے۔
پی ڈی ایم کے خلاف گلی محلوں
میں مہم چلائوں گا: شیخ رشید
سابق وفاقی وزیر اور عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ '' میں پی ڈی ایم کے خلاف گلی محلوں میں مہم چلائوں گا‘‘ کیونکہ اس کے خلاف جلسہ کرنے کی بھی ضرورت نہیں ہے اور موٹرسائیکل پر ہی یہ مہم سر کر جا سکتی ہے جس کے لیے چار‘ پانچ گلی محلے خاص طور پر مختص کر رکھے ہیں اور یہ کام اسے منطقی انجام تک پہنچانے کے لیے کافی ہوگا۔ البتہ اپنے لیے ایک ہی مطالبہ کروں گا اور پی ٹی آئی والے ضرور ووٹ دیں۔ اگر وہ چھپے ہوئے ہیں تو ووٹ دے کر دوبارہ چھپ جائیں اور اس طرح جلسہ وغیرہ کرنے کی ضرورت بھی باقی نہیں رہے گی۔ آپ اگلے روز راولپنڈی میں صحافیوں سے بات چیت کر رہے تھے۔
مجھ پر نوازشریف کا اعتماد دعائوں
کا نتیجہ ہے: راجہ ریاض
سابق قائدِ حزبِ اختلاف راجہ ریاض نے کہا ہے کہ ''مجھ پر نوازشریف کا اعتماد دعائوں کا نتیجہ ہے‘‘ اگرچہ صورتحال یہ ہے کہ اس وقت سب کو دعائوں کی اشد ضرورت ہے اور جنہوں نے میرے لیے دعائیں مانگی ہیں‘ ان سے درخواست ہے کہ وہ باقیوں کے لیے بھی دعائیں مانگیں کیونکہ مجھ پر اعتماد کا اظہار کرتے ہی انہیں خود بھی دعائوں کی ضرورت پڑ گئی ہے کہ میرے علاوہ عوام کا ان سے اپنے جذبات کا اظہار سونے پر سہاگا ہو گیا جبکہ عوام کے موڈ کا اندازہ پہلے بھی تھا اور اب یہ دونوں مل کر دوآتشہ ہو گئے ہیں۔ آپ اگلے روز فیصل آباد میں نوازشریف کی سالگرہ کی ایک تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔
اور‘ اب آخر میں اوکاڑہ سے مسعود احمد کی غزل:
آنے کے بعد جانا بھی تو ناگزیر ہے
بیٹھا اس انتظار میں کب سے فقیر ہے
پہلے تو انتظار کیا ہم نے سانپ کا
پھر اس کے بعد دیر تک پیٹی لکیر ہے
شطرنج کی بساط پہ کیا غل مچا ہوا
ملکہ کنیز ہے تو پیادہ وزیر ہے
کیسے ہر ایک شخص کو زندہ قرار دیں
زندہ ہے جس کا آج کل زندہ ضمیر ہے
الزام دشمنوں پہ لگا تو دیا مگر
یہ بھی ہمارے اپنے ہی ترکش کا تیر ہے
کیسی ہوا بھری ہے یہ پتلوں میں خاک کے
اپنے تئیں ہر ایک عدیم النظیر ہے
مٹی بھی یہ سوال اٹھائے گی ایک دن
مٹی سے کیوں اٹھایا ہمارا خمیر ہے
رہنا دہر سرائے میں کس کو ہے مستقل
سچ پوچھئے ہر ایک یہاں راہ گیر ہے
اس کو ہمارے دل سے سروکار ہی نہیں
وہ جو ہمارے دل میں رہائش پذیر ہے
مسعودؔ ایسے لوگوں کی کوئی کمی نہیں
کہتے ہیں روشنی کا اندھیرا سفیر ہے
آج کا مطلع
میں نے کب دعویٰ کیا تھا سر بسر باقی ہوں میں
پیشِ خدمت ہوں تمہارے جس قدر باقی ہوں میں