"ZIC" (space) message & send to 7575

سرخیاں ، متن اور قمر رضا شہزاد

ملک کو مشکلات سے
نکالیں گے: نواز شریف
سابق وزیراعظم میاں نواز شریف نے کہا ہے کہ ''ملک کو مشکلات سے نکالیں گے‘‘ اول تو اکثر رہنماؤں کے کاغذاتِ نامزدگی مسترد ہونے سے ملک کو مشکلات سے کافی حد تک نکال لیا گیا ہے اور جو کسر رہ گئی ہے اسے ہم پورا کر دیں گے کیونکہ اس عمل سے انتخابی میدان میں اترنے کی راہ پھر سے ہموار ہوتی نظر آتی ہے اور اگر اس کی انتخابی نشان واپس کرنے کے خلاف اپیل بھی منظور ہو جاتی ہے تو یہ سونے پر سہاگا ہوگا اور جس سے یہ ثابت ہو جاتا ہے کہ انتخابات کے بعد کا منظر نامہ کیا ہو گا اور ایک بار پھر دونوں ہاتھوں سے عوام کی خدمت کرنے کے دن آ رہے ہیں۔ آپ اگلے روز ماڈل ٹائون لاہور میں پارلیمانی بورڈ سے خطاب کر رہے تھے۔
انتخابی مہم ہر ایک کا حق‘ شفاف الیکشن
کے لیے معاونت کر رہے ہیں: نگران حکومت
نگران وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی نے کہا ہے کہ ''انتخابی مہم ہر ایک کا حق ہے‘ شفاف الیکشن کے لیے معاونت کر رہے ہیں‘‘ جبکہ تھوک کے حساب سے کاغذاتِ نامزدگی مسترد ہونے سے انتخابات کافی حد تک صاف اور شفاف ہو گئے ہیں اور کافی گرد و غبار چھٹ گیا ہے اور اب الیکشن کو ملتوی یا ڈی ریل کرنے کی کوئی ضرورت بھی باقی نہیں رہی اور اب الیکشن کمیشن کی معاونت کی بھی کوئی خاص ضرورت نہیں ہے کیونکہ وہ خودکافی حد تک اپنی آپ معاونت کر رہا ہے جبکہ اب صرف ایک کسر باقی رہ گئی ہے اور امید ہے کہ وہ بھی پوری ہو جائے گی اور مطلع ہر طرف سے صاف اور شفاف ہو جائے گا۔ آپ اگلے روز راولپنڈی رنگ روڈ کا دورہ کر رہے تھے۔
عوام نے چوتھی بار موقع دیا تو وعدہ ہے
دن رات ایک کر دیں گے: شہباز شریف
سابق وزیراعظم اور مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف نے کہا ہے کہ اگر ''عوام نے چوتھی بار موقع دیا تو وعدہ ہے کہ دن رات ایک کر دیں گے‘‘ اور یہی وہ ایک کام ہے جو اچھی طرح سے آتا بھی ہے اور جس کی انتہا کر کے چھوڑتے ہیں اور اس بار بھی اس فریضے کو اخیر تک پہنچا کر دم لیں گے کیونکہ اگر اقتدار مل جائے تو عوام کی خدمت کے بغیر ایک پل چین نہیں آتا اور یہ تیز رفتار ترقی کے ذریعے ہی حاصل ہوتا ہے اور عوام حیرت و استعجاب سے دیکھتے کے دیکھتے ہی رہ جاتے ہیں، لہٰذا عوام اس کے لیے تیار ہو جائیں اور صبرو استقامت سے اب کام ہوتا دیکھیں۔ آپ اگلے روز لیگی رہنماؤں کے ہمراہ شیخوپورہ میں ایک جلسے سے خطاب کر رہے تھے۔
سیاسی انتقام کے خلاف ہیں: فیصل کریم کنڈی
پاکستان پیپلز پارٹی کے سیکرٹری اطلاعات اور سابق ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی فیصل کریم کنڈی نے کہا ہے کہ ''ہم سیاسی انتقام کے خلاف ہیں‘‘ اور جو کچھ ہو رہا ہے‘ صاف صاف بتا دیا ہے کہ ہم اس کے حق میں نہیں ہیں لیکن الیکشن مصروفیات کے باعث اس سے زیادہ نہیں کر سکتے، البتہ الیکشن کے بعد اس پر غور کریں گے کہ اس سلسلے میں مزید کیا کیا جا سکتا ہے، اگرچہ سیاسی انتقام کے اور بے شمار طریقے ہیں جنہیں آسانی کے ساتھ آزمایا جا سکتا ہے اور جن کے بارے میں مناسب رہنمائی بھی کی جا سکتی ہے؛ تاہم اس سلسلے میں فی الحال جتنا کچھ ہو چکا ہے اسی کو کافی سمجھنا چاہئے۔ آپ اگلے روز ڈیرہ اسماعیل خان میں صحافیوں سے بات چیت کررہے تھے۔
انتخابات کے لیے سب کو لیول
پلیئنگ فیلڈ ملنی چاہئے: جاوید لطیف
مسلم لیگ (ن) کے رہنما میاں جاوید لطیف نے کہا ہے کہ ''انتخابات کے لیے سب کو لیول پلیئنگ فیلڈ ملنی چاہئے‘‘ اور کاغذاتِ نامزدگی مسترد ہونے کے بعد امیدواروں کو ایک طرح سے خود ہی لیول پلیئنگ فیلڈ حاصل ہو گئی ہے جس پہ اب وہ بھاگتے، ناچتے اور نعرے لگاتے نظر آئیں گے اور اگر کوئی کسر رہ گئی تو وہ بھی کسی نہ کسی طرح سے پوری ہو جائے گی کیونکہ ابھی انتخابی نشان کی قسمت کا فیصلہ ہونا باقی ہے جس کے بارے الیکشن کمیشن نے بالآخر اپیل دائرکر دی ہے اور اس طرح باقیوں کے لیے الیکشن مہم کو مزید آسان بنا دیا ہے اور اب ہمارے راستے میں بھی کوئی رکاوٹ باقی نہیں رہی ہے۔ آپ اگلے روز ماڈل ٹاؤن لاہور میں میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔
اور‘ اب آخر میں قمر رضا شہزاد کی شاعری:
یہ گاؤں‘ گاؤں نہیں اک گھنا شجر بھی ہے
یہاں پرندوں کے ہمراہ میرا گھر بھی ہے
میں آئینے کی طرح اپنی دسترس میں ہوں
خود اپنے ہاتھوں مجھے ٹوٹنے کا ڈر بھی ہے
یہ بات شاہ کو شاید ابھی نہیں معلوم
محل کے ساتھ ہی موجود اک کھنڈر بھی ہے
میں صرف خیر کی تبلیغ ہی نہیں کرتا
مرے بیان میں موجود میرا شر بھی ہے
گزر رہا ہے جہاں انتقام کا رستہ
اسی کے ساتھ معافی کی رہگزر بھی ہے
میں جھانکتا ہوں زمیں کی تہوں میں بھی شہزادؔ
فلک کے دوسری جانب مری نظر بھی ہے
٭......٭......٭
جی یہی ہے یہاں نشانی مری
مرے سر پر ہے رائیگانی مری
کیا کروں ایک دن بھی آئی نہیں
میرے حصے میں زندگانی مری
تنگ ہیں مجھ سے میرے گھر والے
شور کرتی ہے بے زبانی مری
اے کسی آنکھ میں جمے ہوئے اشک
تُو نے دیکھی نہیں روانی مری
اور پھر میں نہ مل سکا اس کو
ہر جگہ دل نے خاک چھانی مری
میں یہاں ہوں الاؤ بجھنے تک
پھر نہ ہوگی بیاں کہانی مری
آج کا مطلع
نہیں کہ تیرے اشارے نہیں سمجھتا ہوں
سمجھ تو لیتا ہوں سارے نہیں سمجھتا ہوں

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں