(ن) لیگ نے ملک کو ترقی دی‘ تعاون
کیلئے تیار ہیں: مولانا فضل الرحمن
جمعیت علمائے اسلام(ف) کے سربراہ اور پی ڈی ایم کے صدر مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ ''(ن) لیگ نے ملک کو ترقی دی‘ تعاون کے لیے تیار ہیں‘‘ اگرچہ یہ درخواست (ن) لیگ کو خود کرنی چاہئے تھی لیکن پی ڈی ایم کا صدر ہونے کے باوجود انہوں نے اس تکلف کی ضرورت نہیں سمجھی، لیکن کوئی بات نہیں‘ یہ درخواست ہم کیے دیتے ہیں کیونکہ ہم بھی ملک کی ترقی چاہتے ہیں اور میاں نوازشریف کے تیز رفتار ترقی کے فارمولے نے سب کی آنکھیں چندھیا رکھی ہیں اور ظاہر ہے کہ ترقی کے بغیر گزارا نہیں ہو سکتا جبکہ ترقی میں سہولت فراہم کرنا ویسے بھی ایک قومی ذمہ داری ہے اور اس قومی ذمہ داری کی بجا آوری کے لیے ہی ان سے تعاون کرنا چاہتے ہیں۔ آپ اگلے روز اسلام آباد میں ایک ٹی وی چینل سے گفتگو کر رہے تھے۔
شاہد خاقان‘ مفتاح اسماعیل اور محمد زبیر
کے تحفظات کا علم ہے: خواجہ آصف
سابق وزیر دفاع اور مسلم لیگ (ن) کے رہنما خواجہ محمد آصف نے کہا ہے کہ ''سیاست بہت بے رحم ہے‘ مجھے شاہد خاقان عباسی، مفتاح اسماعیل اور محمد زبیر کے تحفظات کا علم ہے‘‘ لیکن انہیں بھی یہ معلوم ہونا چاہئے کہ پارٹی سے الگ ان کی کوئی شناخت نہیں ہے اور یوں پارٹی کے فیصلوں پر سرعام تنقید کرنے کا نتیجہ کیا ہو سکتا ہے، لہٰذا اسی لیے ان کے ٹکٹ وغیرہ پر غور نہیں کیا جا سکا، بلکہ خود پارٹی سے تعلق رکھنے والے کچھ افراد بھی ٹکٹ سے محروم ہو گئے ہیں کیونکہ ٹکٹ کم ہیں اور امیدوار زیادہ، اس لیے ان حضرات کے تحفظات پر اسی مجبوری کے تحت غور نہیں کیا جا سکتا۔ آپ اگلے روز اسلام آباد میں ایک ٹی وی پروگرام سے گفتگو کر رہے تھے۔
کسی پارٹی سے سیٹ ایڈجسٹمنٹ
نہیں کر رہے: پرویز خٹک
سابق وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا اور تحریک انصاف پارلیمنٹرینز کے صدر پرویز خٹک نے کہا ہے کہ ''کسی پارٹی سے سیٹ ایڈجسٹمنٹ نہیں کر رہے‘‘ کیونکہ کسی پارٹی نے ابھی تک اس کی خواہش بھی ظاہر نہیں کی کیونکہ اکثر پارٹیوں کیلئے فضا سازگار نہیں ہے اور وہ اس کو مزید خراب نہیں کرنا چاہتیں اور نہ ہی ہم فضا کو مزید خراب کرنا چاہتے ہیں اس لیے نہ تو کوئی پارٹی ہمارے ساتھ سیٹ ایڈجسٹمنٹ کیلئے تیار ہے اور نہ ہی ہم ایسا چاہتے ہیں کیونکہ اس سے کوئی خاص فرق پڑنے والانہیں ہے، اور ویسے بھی ہر کسی کو اپنی قسمت کا لکھا خود بھگتنا چاہئے۔ آپ اگلے روز پشاور میں صحافیوں سے بات چیت کر رہے تھے۔
تاحیات نااہلی کیس کا بنچ صرف نوازشریف
کیلئے قائم نہیں کیا گیا: اعظم نذیر تارڑ
سابق وفاقی وزیر قانون سینیٹر اعظم نذیر تارڑ نے کہا ہے کہ ''تاحیات نااہلی کیس کا بنچ صرف نوزشریف کیلئے قائم نہیں کیا گیا‘‘ بلکہ کئی دیگر افراد بھی ہیں جو اس بہتی گنگا میں ہاتھ دھو سکتے ہیں اور اس طرح نوازشریف کی ذات دوسروں کیلئے بھی فیض رساں ثابت ہو رہی ہے اور اب وہ دوبارہ حکومت ملک اور اس کے عوام کو فیض پہنچانے کیلئے ہی سنبھالنا چاہتے ہیں؛ تاہم عدالت سے کوئی بھی فیصلہ سامنے آ سکتا ہے اس لیے جملہ حضرات کو فیصلہ آنے تک اپنی اپنی خاطر جمع رکھنی چاہئے تاکہ بعد میں مایوسی کا شکار نہ ہوں۔ آپ اگلے روز حافظ آباد میں صحافیوں سے بات چیت کر رہے تھے۔
اج میں تیرا سُفنا بُننا
یہ ڈاکٹر صغرا صدف کی پنجابی غزلوں کا مجموعہ ہے۔ انتساب گُر بھجن سنگھ کے نام ہے، پسِ سر ورق شاعرہ کی تصویر کے ساتھ ناشر افضال احمد کی تحریر ہے جس کے مطابق: ڈاکٹر صغرا صدف تصوف اور روحانیت کے حوالے سے ایک منفرد شناخت رکھتی ہیں‘ ان سر ناموں کے تحت ان کی بلند معیار تحریریں عوام کے لیے بھرپور شعور اور خیر بکھیرنے کا اہتمام کر رہی ہیں... انہوں نے پنجابی زبان کی بڑھوتری کے لیے بھرپور کام کیا ہے ...‘‘۔ پلاک کی ڈائریکٹر جنرل کے طور پر قابلِ فخر خدمات سرانجام دینے والی ڈاکٹر صغرا صدف کی پنجابی شاعری میں وہ تمام نزاکتیں، گہرائی اور تازگی چھلک چھلک پڑتی ہے جو اس خوبصورت زبان کا خاصا ہے۔ بنیادی طور پر یہ محبت کی شاعری ہے جس میں تصوف اور روحانیت کا تڑکا بے حد خوبصورتی اور ہنر مندی سے لگایا گیا ہے۔
اور‘ اب اسی مجموعے میں سے یہ خوبصورت غزل:
ہر صورت وڈیا دتی اے
اپنی ذات نِوا دتی اے
بوہا ڈھو کے بیٹھا سی
میں کُنڈی کھڑکا دتی اے
اِنج ہنیرے چوں لو پُھٹی
ماں نے جویں دعا دتی اے
اکھ درشن دیدار سی منگدی
وچلی کندھ میں ڈھا دتی اے
اوہنے دل کیہ منگیا میتھوں
میں جند جان لٹا دتی اے
عشق چ کملے جھلے جٹ نوں
چُوری ہیر کھوا دتی اے
چُنی نوں میں پرچم کر کے
ونگ نال ونگ وجا دتی اے
میں ہر اک دے کم آئی آں
ایہہ توفیق خدا دتی اے
مینوں سبھ کجھ یاد اے صغراؔ
اُس ہر گل بھلا دتی اے
آج کا مقطع
ظفرؔ شعور تو آیا نہیں ذرا بھی ہمیں
بجائے اس کے مگر شاعری بہت آئی