بلاول کی انتخابی مہم میں خود چلائوں گا: چودھری سرور
مسلم لیگ (ق) کے کوآرڈینیٹر اور سابق گورنر پنجاب چودھری محمد سرور نے کہا ہے کہ ''لاہور میں بلاول کی انتخابی مہم میں خود چلائوں گا‘‘ اور امید ہے کہ (ق) لیگ کے باقی رہنما بھی دوسری جماعتوں کے امیدواروں کی مہم چلائیں گے کیونکہ ہمارے امیدواروں کا کہنا ہے کہ ان کے حلقوں میں کسی کو کچھ کرنے کی ضرورت نہیں ہے کیونکہ سب امیدواربے یقینی کا شکار ہیں کہ سیٹ ایڈجسٹمنٹ بھی نہیں ہو سکی اور اس صورت میں جن ووٹوں کی توقع تھی وہ بھی نہیں ملیں گے اس لیے ان کی کوشش ہو گی کہ اپنی مہم پر پارٹی کا سایہ بھی نہ پڑنے دیں، حتیٰ کہ بلاول کو بھی اس حمایت کے اثرات کے بارے اچھی طرح سے سوچ و بچار کر لینی چاہئے کہ کل کلاں کو اس پر ذمہ دار نہ ٹھہراتے پھریں:
ہم نیک و بد حضور کو سمجھائے دیتے ہیں
آپ اگلے روز چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کی اپنے گھر آمد پر گفتگو کر رہے تھے۔
ہم نے امیدواروں کو ٹکٹ
جاری کر دیے ہیں: فردوس عاشق
سابق وفاقی وزیر اور سیکرٹری اطلاعات استحکام پاکستان پارٹی ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ ''ہم نے امیدواروں کو ٹکٹ جاری کر دیے ہیں‘‘اور جس سے الیکشن کے حوالے سے اپنی سنجیدگی کا ثبوت دیا ہے کہ واقعی الیکشن لڑنا چاہتے ہیں، اگرچہ دوسری جماعتوں کی طرح اچھی طرح سے جانتے ہیں کہ ووٹر کے مزاج کیا ہیں اور یہ کہ میرے حلقے میں سیٹ ایڈجسٹمنٹ سے بھی انکار کر دیا گیا ہے جو ایک طرح سے اچھا ہی ہے کیونکہ عوام بھی بھرے بیٹھے ہیں؛ تاہم یہ بھی ہو سکتا ہے کہ گزشتہ پارٹی میں واپس چلے جائیں یا ہمارے کچھ امیدوار کامیاب ہو جائیں تو انہیں بھی ہم سابقہ پارٹی کی جھولی میں ڈال دیں کیونکہ ہر چیز بالآخر اپنے اصل ہی کی طرف لوٹتی ہے۔ آپ اگلے روز اسلام آباد سے ایک بیان جاری کر رہی تھیں۔
حکومت نوجوانوں کو روز گار کیلئے
کینیڈا بھجوائے گی: محسن نقوی
نگران وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی نے کہا ہے کہ ''حکومت نوجوانوں کو روزگار کیلئے کینیڈا بھجوائے گی‘‘ کیونکہ ہم یہاں نوجوانوں کو روزگار مہیا کرنے سے قاصر ہیں جبکہ نوجوان اپنے طور پر بھی اسی کوشش میں لگے ہوئے ہیں کیونکہ ایک اطلاع کے مطابق صرف گزشتہ سال آٹھ لاکھ 60 ہزار سے زائد پاکستانی ملک چھوڑ گئے جن میں 8ہزار 741 انجینئر،7ہزار 390 اکائونٹنٹس اور تین ہزار 486 ڈاکٹرز بھی شامل تھے جبکہ بیرونِ ملک جانے والوں میں بائیس ہزار 760 افراد خاصے پڑھے لکھے اور کوالیفائیڈ تھے اور جہاں تک افراد کے باہر جانے کا تعلق ہے تو اس سے ایک فائدہ یہ ہوگا کہ آبادی میں کمی ہو گی جس سے دیگر مشکلات بھی کم ہوں گی۔ آپ اگلے روزصوبائی کابینہ کے اجلاس کی صدارت کر رہے تھے۔
300یونٹ مفت بجلی کا وعدہ
چیپ ٹاک ہے:مرتضیٰ سولنگی
نگران وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات و پارلیمانی امور مرتضیٰ سولنگی نے کہا ہے کہ ''300یونٹ مفت بجلی کا وعدہ چیپ ٹاک ہے‘‘ اگرچہ عوام سے جو لمبے چوڑے وعدے کر رکھے ہیں اور اب بھی جاری رکھے ہوئے ہیں وہ بھی چیپ ٹاک ہی کی ذیل میں آتے ہیں‘ حالانکہ ہم صرف نگرانی کے لیے آئے تھے اور وہ سارے کام کرتے رہے جن کا نگرانی کے ساتھ کوئی تعلق نہیں لیکن کسی نے روکا ہی نہیں بلکہ اب جبکہ نگران حکومت چند دنوں کی مہمان ہے‘ سبھی حلقوں میں کام ہو رہا ہے اور روز و شور سے ہو رہا ہے، کچھ اس لیے بھی انتخابات کا انعقاد اب تک یقینی نظر نہیں آتا اور کئی پارٹیاں انہیں کسی نہ کسی طرح ملتوی کرانے کی کوشش میں مصروف ہیں اور محسوس ہوتا ہے کہ وہ اس کوشش میں کامیاب ہو جائیں گی۔ آپ اگلے روز الیکشن کمیشن کے باہر میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔
دانیال عزیز کی جگہ جسے ٹکٹ
ملا وہ شریف آدمی ہے: احسن اقبال
سابق وفاقی وزیر اور مسلم لیگ (ن) کے رہنما احسن اقبال نے کہا ہے کہ ''دانیال عزیز کی جگہ جسے ٹکٹ ملا وہ شریف آدمی ہے‘‘ کیونکہ ہم نے فیصلہ کیا تھا کہ کسی شریف آدمی کو ہی ٹکٹ ملنا چاہئے جبکہ مخالف پارٹی کے بہت سے منحرف اراکین کو بھی ٹکٹ مل گیا ہے جبکہ دانیال عزیز پارٹی کی محبت میں جو پانچ سال کی نااہلی اور سزا وغیرہ بھگت چکے ہیں اس کی وجہ سے ان کے حوالے سے کئی تحفظات ہیں جبکہ ویسے بھی وہ اپنے بارے میں کوئی دعویٰ نہیں کر سکتے اور میرے اور پی ڈی ایم حکومت کے خلاف بیان بازی اور مہنگائی پر ہمیں ذمہ دار ٹھہرا کر وہ اپنا کیس خود ہی خراب کر چکے ہیں‘ سو اب انہیں چپ چاپ آئندہ انتخابات کا انتظار کرنا چاہیے۔ آپ اگلے روز ظفروال کے قصبہ درمال میں ایک امیدوار کی انتخابی مہم میں شریک تھے۔
اور‘ اب آخر میں یہ تازہ غزل:
جو لہجہ اب خوش آمد ہو گیا ہے
وہی اب اپنا مقصد ہو گیا ہے
یقینی تھا یہاں کل تک جو میرا
وہ سب کچھ آج شاید ہو گیا ہے
ہوا ہے منکر اس کی دل کشی سے
دل کمبخت مرتد ہو گیا ہے
میں گھٹتے گھٹتے اتنا رہ گیا ہوں
بہت چھوٹا مرا قد ہو گیا ہے
دعا کرنے یہیں آتے ہیں احباب
مرا گھر میرا مرقد ہو گیا ہے
بدی جو ایک پودا سا تھا دل میں
یہ بڑھتے بڑھتے برگد ہو گیا ہے
جو پوتا تھا مرا کل تک یہاں پر
وہ میرا اجد امجد ہو گیا ہے
یہ پاگل پن جو تھا محدود کل تک
سو ماشاء اللہ بے حد ہو گیا ہے
ظفرؔ یہ شاعری تھی بے ارادہ
یہ سب کچھ مجھ سے سرزد ہو گیا ہے
آج کا مطلع
یوں بھی نہیں کہ شام و سحر انتظار تھا
کہتے نہیں تھے منہ سے مگر انتظار تھا