تھر کول کو پانی فراہمی کیلئے نہر کی تعمیر،کویتی کمپنی سے 51 ارب کا معاہدہ

تھر کول کو پانی فراہمی کیلئے نہر کی تعمیر،کویتی کمپنی سے 51 ارب کا معاہدہ

کراچی (اسٹاف رپورٹر) سندھ حکومت نے نجی شعبہ کی شراکت (پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ)کے تحت 51.6 ارب روپے کے سب سے بڑے منصوبے کے معاہدے پر دستخط کر دئیے ۔

 نبی سر تا وینجھیار واٹرسپلائی پروجیکٹ سے تھر کول بلاک ون میں پانی کی ترسیل یقینی بنائی جائے گی، معاہدہ سندھ حکومت اور کویت کی کمپنی انٹر ٹیک واٹر پرائیویٹ لمیٹڈ کے مابین مقامی ہوٹل میں ہوا۔ تقریب میں نگراں وزیر قانون عمر سومرو، کویت کے عبداللہ مبارک الصبح، سیکریٹری قانون علی احمد بلوچ، ایڈیشنل سیکریٹری انسانی حقوق فضل حسین اویسی اور دیگر شریک ہوئے ۔عمرسومرو نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ پہلی مرتبہ سندھ میں پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ میں غیر ملکی سرمایہ کاری ہو رہی ہے ، نبی سر ٹو وینجھیار واٹر سپلائی منصوبہ پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت تعمیر کیا جارہا ہے ، سندھ میں سرمایہ کاری کرنے پر کویت حکومت کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔ان کا مزید کہنا تھا کہ اس منصوبہ کی تکمیل سے تھر کول بلاک سے 1650 میگا واٹ بجلی حاصل کرنے میں مدد ملے گی، منصوبہ کے تحت فراش ایکس ریگولیٹر سے نبی سر تک کینال تعمیر کی جائے گی۔وزیر قانون نے کہا کینال سے 200 کیوسک پانی کے اخراج کی گنجائش ہوگی، پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے منصوبوں نے ہمیشہ بین الاقوامی شناخت اور دلچسپی کو اپنی طرف مرکوز کیا ہے ،اس منصوبہ سے بجلی کی جو پیداوار ہوگی وہ ملکی ضرورت پوری کرنے میں مددگار ثابت ہوگی۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں