پرانی گاڑیوں کی درآمدی ڈیوٹی ہٹانے پر پاما کا شدید ردِعمل

پرانی گاڑیوں کی درآمدی ڈیوٹی ہٹانے پر پاما کا شدید ردِعمل

کراچی(بزنس ڈیسک)ملک میں گاڑیاں تیار کرنے والے اداروں نے گاڑیوں کی درآمد پر شدید ردعمل ظاہر کیا ہے ۔

پاکستان آٹوموٹیو مینوفیکچررز ایسوسی ایشن (پاما) کا کہنا ہے کہ گاڑیوں کی درآمد سے مقامی آٹو موبال انڈسٹری شدید مشکلات میں گِھرگئی ہے ۔پاما کے ڈائریکٹر جنرل عبدالوحید خان نے کہا ہے کہ ملک میں گاڑیاں تیار کرنے والے اداروں کو پہلے ہی بحران کا سامنا ہے۔ ایسے میں ایس آر اوز 1571 اور 1572 کے ذریعے استعمال شدہ کاروں اور دیگر گاڑیوں کی درآمد پر ریگولیٹری ڈیوٹی اور ایڈیشنل کسٹمز ڈیوٹی کا ختم کیا جانا بحرانی کیفیت میں اضافہ کرے گا۔ پرانی گاڑیوں کی درآمد آسان بنانے سے گاڑیاں تیار کرنے والے مقامی اداروں کے لیے مقابلہ مزید سخت ہوجائے گا۔ نظرِثانی شدہ بلند ٹیکس بھی بحال بھی نہیں کیا گیا ہے ۔حکومتی پالیسی کے باعث بہت سے تاجر سمندر پار پاکستانیوں کی آڑ میں بڑے پیمانے پر پرانی گاڑیاں منگواکر خوب منافع کمارہے ہیں اور اس کے نتیجے میں گاڑیاں بنانے والے مقامی اداروں کے لیے مشکلات بڑھتی جارہی ہیں۔چند ماہ کے دوران 5139 پرانی گاڑیاں (ایس یو وی) درآمد کی گئی ہیں جبکہ گزشتہ برس اِسی مدت کے دوران صرف 669 پرانی گاڑیاں درآمد کی گئی تھیں۔گاڑیاں تیار کرنے والے مقامی اداروں نے اپنی پیداواری صلاحیت بڑھانے پر بھاری سرمایہ کاری کی ہے اور ملک میں وینڈر انڈسٹری کو پروان چڑھانے پر بھی اچھی خاصی فنڈنگ کی گئی ہے ۔ پرانی گاڑیوں کی درآمد سے اُن کی مشکلات بڑھ گئی ہیں۔

 

 

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں