گردشی قرضہ2.5 کھرب کی خطرناک حد تک پہنچ چکا ،مظہر علی

گردشی قرضہ2.5 کھرب کی خطرناک حد تک پہنچ چکا ،مظہر علی

کراچی (آن لائن)یونائٹیڈ بزنس گروپ کے مرکزی رہنما سید مظہر علی ناصر نے کہا کہ گردشی قرضہ جو پاکستان کی معیشت کیلئے ایک مستقل اور بڑھتا ہوا چیلنج ہے ، گزشتہ دہائی کے دوران خطرناک حدوں تک پہنچ چکا ہے ۔

خود کو برقرار رکھنے والا قرضہ جال دور رس نتائج کا حامل ہے جو معاشی ترقی کو روک رہا ہے اور ملک کی مالیاتی استحکام کو کمزور کر رہا ہے۔ اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ گردشی قرضہ 2012 میں تقریباً 400 ارب روپے سے بڑھ کر 2024 میں 2.5 کھرب روپے کی حیرت انگیز حد تک پہنچ گیا ہے ،گردشی قرضہ میں بے تحاشا اضافہ بنیادی طور پرآئی پی پیزکو کیپٹو چارجز کے تحت کی جانے والی بھاری ادائیگیوں کی وجہ سے ہوا ہے ۔ سید مظہر علی ناصر نے کہاکہ اس کا نتیجہ سنگین نتائج کی صورت میں نکلا ہے جن میں بجلی کے شعبے میں نقدی کی کمی، صارفین پر زیادہ ٹیرف کی صورت میں بوجھ کا اضافہ، قومی خزانے پر بھاری بوجھ، ملک کی کریڈٹ ریٹنگ پر منفی اثرات، اور سرمایہ کاروں کے اعتماد میں کمی شامل ہیں۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں