کاروباری خواتین کو تعصب اور غیر موزوں ماحول کا سامنا، ماہرین
اسلام آباد(آئی این پی)کاروبار سے منسلک خواتین کی مالی شمولیت کے حوالے سے متعلق رپورٹ کی تقریب ۔
رونمائی کے موقع پر ماہرین نے اس بات پر زور دیاہے کہ خواتین میں مالی خواندگی اور شعور کو فروغ دیا جائے ، تاکہ وہ چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباری اداروں کو فروغ دے کر مارکیٹ میں مثبت کردار ادا کرسکیں۔ ماہرین کا کہنا تھا کہ خواتین کی ترقی کی راہ میں حائل تعصبات کو ختم کرنا اور غیر موزوں ماحول کو بہتر بنانا ضروری ہے ۔پالیسی ادارہ برائے پائیدار ترقی اور فریڈرک نومن فاؤنڈیشن (ایف این ایف)کے اشتراک سے منعقدہ اس تقریب میں ‘‘پاکستان میں کاروبار سے منسلک خواتین کیلئے مالی شمولیت کو فروغ دینے ’’ کے موضوع پر رپورٹ پیش کی گئی۔ ایس ڈی پی آئی کے نائب سربراہ ڈاکٹر وقار احمد نے اپنے ابتدائی کلمات میں کہا کہ یہ رپورٹ ایف این ایف کے ساتھ مل کر کی جانے والی تیسری تحقیق ہے جو کاروباری خواتین کی مالی شمولیت پر روشنی ڈالتی ہے ۔ فریڈرک نومن فاؤنڈیشن کی کنٹری ہیڈ برگیٹ لیم نے کہا کہ یہ رپورٹ خواتین سمیت ملک کی نصف آبادی پر مشتمل پسماندہ طبقات میں کاروباری کے فروغ کے حوالے سے ایک پالیسی دستاویز کاکام کرے گی۔ایس ڈی پی آئی کی فائزہ خان نے بتایا کہ عالمی سطح پر خواتین کو تجارت اور معیشت میں شامل کر کے 28 ٹریلین امریکی ڈالر کے مواقع پیدا کیے جا سکتے ہیں۔