اے سی سی اے اور اوراے این زیڈنے فنانس رپورٹ جاری کر دی

اے سی سی اے اور اوراے این زیڈنے فنانس رپورٹ جاری کر دی

لاہور(بزنس ڈیسک)اے سی سی اے (ایسوسی ایشن آف چارٹرڈ سرٹیفائیڈ اکاؤنٹنٹس) اور چارٹرڈ اکاؤنٹنٹس اے این زیڈنے پی ڈبلیوسی کے ساتھ مل کر ایک نئی رپورٹ جاری کی ہے ۔

جس کے مطابق فنانس ٹیموں کے پاس اپنے شعبوں میں تبدیلی کیلئے صرف پانچ سال ہیں۔ یہ رپورٹ ترقی کی منازل طے کرنے اور پائیدار کاروبار کی تعمیر میں فنانس ٹیموں کے اہم کردار پر زور کے ساتھ چیف فنانس آفیسرزسے فوری کارروائی کرنے کی تلقین کرتی ہے ۔اس رپورٹ میں 150سے زیادہ فنانس پروفیشنلز اور 2300 سروے کئے گئے جب سے یہ پتہ چلتا ہے کہ کاروبار اب اپنی فنانس ٹیموں سے ایک وسیع تر مہارت کا مطالبہ کرتے ہیں کیونکہ سابقہ رپورٹنگ،منصوبہ بندی اور پیشین گوئی کے لیے روایتی نقطہ نظر اہم فیصلہ سازوں کی ضروریات کو پورا نہیں کرتے ۔رپورٹ سروے کے جواب دہندگان کی طرف سے اٹھائے گئے خدشات میں 38فیصد کے مطابق وضاحت کا فقدان فنانس میں کس طرح کاروبار میں قدر بڑھا سکتا ہے۔ 32فیصد مالیات کو بنیادی طور پر لاگت کے مرکز کے طور پر دیکھاگیاہے۔ 30فیصدموجودہ ٹیکنالوجی تنظیم کی ضروریات کو پورا نہ کرنا شامل ہے ۔فیصلہ سازی اور آپریشنل کارکردگی کو بڑھانے کے لیے فنانس ٹیموں کو مصنوعی ذہانت، مشین لرننگ اور ڈیٹا اینالیٹکس جیسی ٹیکنالوجیز کو اپنانا چاہیے ۔ اے سی سی اے چیف ایگزیکٹو Helen Brand OBE نے کہاکہ فنانس ٹیموں کو متعلقہ رہنے کے لیے آگے دیکھنے کی ضرورت ہے ۔اے این زیڈ کے چیف ایگزیکٹو آفیسرآئنسلی وان اونسلین نے کہاکہ نئی ٹیکنالوجی کی آمد ہمارے کام کرنے کے طریقے کو یکسر تبدیل کرنے اور بہتر بنانے کے دلچسپ مواقع پیش کرتی ہے لیکن ایک چیز جسے کبھی نہیں بدلنا چاہیے وہ ہے ہمارے پیشے کی مضبوط اخلاقی حیثیت، جب کہ ہم اپنی ٹیکنالوجی کی صلاحیتوں کو بہتر اور مستقبل کا ثبوت دیتے ہیں، ہمیں اس اخلاقی کردار پر بھی مضبوطی سے توجہ مرکوز رکھنی چاہیے ۔پی ڈبلیوسی کے پارٹنرسائمن سیمورنے کہا کہ جواب دہندگان نے ڈیٹا کی مہارتوں اور پائیداری کی مہارتوں کے طور پر اپنی سب سے بڑی مہارت کے فرق کو اجاگر کیا۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں