معاشی ترقی کراچی کے بغیر نا ممکن،فیڈریشن چیمبر بزنس کمیونٹی

 معاشی ترقی کراچی کے بغیر نا ممکن،فیڈریشن چیمبر بزنس کمیونٹی

کراچی(رپورٹ :محمد حمزہ گیلانی )پاکستان کی معاشی بہتری میں کلیدی کردار ادا کرنے والے شہرکراچی میں گزشتہ کئی برسوں سے خراب انفرااسٹرکچر۔

امن و امان کی بگڑتی صورتحال ،صاف پانی کی قلت، بوسیدہ سیوریج نظام سمیت ان گنت کرب سے بھرے مسائل کا صف ماتم بچھا ہوا ہے ،کئی حکومتوں نے منصب سنبھالا مگر کسی نے بھی کراچی کی داد رسی تک نہ کی،اب چونکہ آئی ایم ایف کی سخت پوچھ گچھ کے خوف سے سرکار نے بالآخر معاشی اصلاحات کا بیڑا اٹھایا ہے تو گزشتہ ایک سال سے معاشی اعدادوشمار میں بہتری آنے لگی ہے ،مگر اس بہتری کے تسلسل کو قائم کیسے رکھا جائے ۔ فیڈریشن چیمبر آف کامرس کی بزنس کمیونٹی نے جذبات طشت ازبام کردیے ۔سب سے پہلے نیشنل بزنس گروپ کے چیئرمین میاں زاہد حسین نے دنیا نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کراچی اگر ترقی کی منازل طے کرلے تو ملکی برآمدات میں 12 سے 15ارب ڈالر کا اضافہ باآسانی ہوسکتا ہے ۔ٹوٹی سڑکیں،ابلتے گڑ،پانی کی غیر اعلانیہ بندش ، مہنگی بجلی و گیس سمیت امن و امان کی مخدوش صورتحال کراچی کی بزنس کمیونٹی کو مجبور کررہی ہے کہ وہ یہاں سے صنعتوں کو کہیں اور منتقل کردیں جب کہ اس کا خمیازہ سب کو بھگتنا پڑیگا۔میاں زاہد کہتے ہیں کراچی کی بہتری کیلئے وفاقی و صوبائی حکومتیں سر جوڑ کر بیٹھیں،تاکہ کاروبار کی ریل پیل اور شہر کی صورتحال بہتر ہوسکے ۔دوسری جانب سینئر نائب صدر فیڈریشن چیمبر آف کامرس ثاقب فیاض مگوں نے دنیا نیوز کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ گزشتہ 15 سے 20 برس میں کراچی کو مسلسل نظر انداز کیا گیا ،ملک کے محصولاتی اور برآمدی نظام میں کم و بیش ستر فیصد حصہ ڈالنے والا شہر کراچی سرکاری انتظامیہ کی نااہلی کا شکار ہے ۔ آخر میں نائب صدر فیڈریشن چیمبر آف کامرس ناصر خان نے بھی کراچی کی اہمیت کو تسلیم کرتے ہوئے ملکی ترسیلات زر ، ایکسپورٹ ، ملکی مجموعی پیداوار کی شرح سمیت دیگر معاشی بہتری کو کراچی کی ترقی اور بہتری سے منسوب کردیا،وہ کہتے ہیں کراچی کی بندرگاہوں اور صنعتوں سے ملکی معیشت کو سب سے زیادہ ٹیکس ملتا ہے ،اسی وجہ سے بزنس کمیونٹی نے یک زبان ہوکر کہا کہ اگر پاکستان کو ترقی کی راہ پر گامزن کرنا ہے تو کراچی کی اہمیت کو ہر سطح پر تسلیم کرنا ہوگا۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں