ایف بی آر میں اصلاحات کے دعوے حقائق کے برعکس ،انور کاشف

ایف بی آر میں اصلاحات کے دعوے حقائق کے برعکس ،انور کاشف

کراچی (رپورٹ :حمزہ گیلانی )پاکستان ٹیکس بار ایسوسی ایشن نے فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے چیئرمین رشید محمود لنگریال کو ایک اہم اور تفصیلی خط ارسال کیا ہے۔۔۔

 جس میں ملک بھر کے فیلڈ دفاتر میں ٹیکس نظام کی کمزوریاں، افسران کی غیر ذمہ داری اور ٹیکس دہندگان کو درپیش مشکلات پر شدید تحفظات کا اظہار کیا گیا ہے ۔ایسوسی ایشن کے صدر انور کاشف ممتاز خط میں متن اپناتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت اگرچہ ایف بی آر میں اصلاحات اور ڈیجیٹلائزیشن کے دعوے کر رہی ہے مگر زمینی حقائق اسکے برعکس ہیں اور کاروباری طبقہ شدید عدم اطمینان کا شکار ہے ۔ مختلف کیسز میں بغیر مکمل جانچ کے سیلز ٹیکس رجسٹریشن کومعطل کردیا جاتا ہے جو کاروباری سرگرمیوں کی راہ میں بڑی رکاوٹ ہے ۔ عدالت عظمیٰ کی ہدایات کے باوجود متعلقہ افسران رجسٹریشن معطلی جیسے اقدامات سے باز نہیں آرہے ہیں۔ اگر ان پٹ ٹیکس کا جائز دعویٰ موجود ہو تو رجسٹریشن معطل نہ کی جائے بلکہ مکمل جانچ پڑتال کے بعد کارروائی کی جائے ۔ انور کاشف ممتاز کی جانب سے خط میں تجویز دی گئی ہے کہ رجسٹریشن معطلی کے خلاف نمائندگی کو آئی آر آئی ایس پورٹل پر درج کیا جائے تاکہ طریقہ کار شفاف ہو اور ٹائم لائن طے کی جا سکے ۔مزید برآں، چھوٹے شہروں کے ٹیکس بارز کی شکایات سامنے آئی ہیں کہ سی آئی آر اپیلوں کی آن لائن سماعت کے دوران کمشنرز موجود نہیں ہوتے اور غیر مجاز اہلکار سماعت کرتے ہیں جو قانون کے منافی ہے ۔ ایسوسی ایشن نے مطالبہ کیا کہ آن لائن سماعت کی صورت میں کمشنرز کی ذاتی موجودگی کو لازمی قرار دیا جائے ۔

انور کاشف

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں