تنخواہ دار ملازمین کو فوری ریلیف فراہم کرنے کا مطالبہ

تنخواہ دار ملازمین کو فوری ریلیف فراہم کرنے کا مطالبہ

کراچی(بزنس رپورٹر)پاکستان کے تنخواہ دار طبقے کی نمائندہ تنظیم پاکستان تنخواہ دار طبقہ اتحادنے وفاقی بجٹ 2025-26 سے قبل حکومت سے پرزور مطالبہ کیا ہے کہ وہ تنخواہ دار ملازمین کو فوری ریلیف فراہم کرے ۔

پاکستان تنخواہ دار طبقہ اتحاد نے کراچی پریس کلب میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ مہنگائی اور غیرمنصفانہ ٹیکس نظام کے سبب متوسط طبقے کی زندگی اجیرن ہو چکی ہے ، اگر حکومت نے فوری اقدامات نہ کیے تو ملک میں برین ڈرین اور افرادی قوت کی منتقلی میں اضافہ ہو سکتا ہے ۔ ناصر حسین تابانی نے پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ گزشتہ مالی سال میں حکومت کی جانب سے ٹیکس وصولی میں اضافہ بنیادی طور پر تنخواہ دار طبقے سے ہوا جنہیں کسی قسم کی مراعات یا تحفظ حاصل نہیں، حکومتی پالیسیوں کا بوجھ صنعتکاروں، سرمایہ داروں اور تاجروں کے بجائے تنخواہ دار طبقے پر ڈالا جا رہا ہے ۔اس وقت کم سے کم تنخواہ پر 36 ہزار روپے سالانہ انکم ٹیکس وصول کیا جا رہا ہے ۔دوسری جانب سرکاری اعداد و شمار کے مطابق 20 فیصد تنخواہ دار افراد سے 45 فیصد سے زائد انکم ٹیکس وصول کیا گیا جو کہ مکمل طور پر غیر منصفانہ ہے ۔ اتحاد کے رہنماؤں نے مطالبہ کیا ہے کہ کم سے کم ٹیکس قابل آمدن کی حد لاکھ روپے سالانہ مقرر کی جائے ، مالی سال 2022 کی سطح پر انکم ٹیکس شرح کو بحال کیا جائے اوراضافی ٹیکس کی شرح جو موجودہ طور پر 35 فیصد سے زائد ہے اس کو کم کر کے 20 فیصد تک لایا جائے۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں