بیرونی سرمایہ کاری پر منافع کی منتقلی میں 117فیصداضافہ

بیرونی سرمایہ کاری پر منافع کی منتقلی میں 117فیصداضافہ

کراچی(بزنس رپورٹر)اسٹیٹ بینک کے مطابق غیرملکی سرمایہ کاروں کو پاکستان سے منافع کی مد میں ہونے والی ترسیلات میں سالانہ بنیاد پر نمایاں کمی واقع ہوئی ۔

مئی 2025 کے دوران بیرونی سرمایہ کاروں نے صرف 26 کروڑ 40 لاکھ ڈالر منافع کی مد میں ملک سے منتقل کیے جو گزشتہ سال مئی کے مقابلے میں 71 فیصد کم ہیں، تاہم ماہانہ بنیاد پر صورتحال مختلف رہی۔اپریل 2025 کے مقابلے میں مئی میں منافع کی ترسیلات میں 117 فیصد کا نمایاں اضافہ ریکارڈ کیا گیا جو غیرملکی کمپنیوں کی جزوی بحالی اور مالیاتی آزادی کی عکاسی کرتا ہے ۔ اسٹیٹ بینک کے مطابق رواں مالی سال جولائی تا مئی مجموعی غیرملکی ادائیگیاں 16 فیصد اضافے سے 20 ارب 94کروڑ 20لاکھ ڈالر تک پہنچ گئیں۔ یہ اعدادوشمار ظاہر کرتے ہیں کہ اگرچہ بعض مہینوں میں دباؤ رہامگر مجموعی ترسیلات کا حجم بلند رہا ہے ۔اسٹیٹ بینک کے مطابق، پاور سیکٹر میں غیرملکی کمپنیوں کو کی جانے والی منافع کی ترسیل 56کروڑ 50لاکھ ڈالر رہی جو 51 فیصد کم ہے۔ توانائی شعبے میں سرمایہ کاری پر منافع کی واپسی میں اس قدر کمی مالی پالیسیوں، نرخوں میں جمود اور گردشی قرضوں کے دباؤ کی جانب اشارہ کرتی ہے اسکے برعکس، آئل اینڈ گیس سیکٹر میں ایک سال کے دوران 976 فیصد کا غیرمعمولی اضافہ دیکھنے میں آیاجہاں مئی 2025 میں منافع کی ترسیل 36کروڑ 40 لاکھ ڈالر تک جاپہنچی۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں