پولٹری انڈسٹری مشکلات کا شکار ، برائلر کی قیمتیں بے قابو

پولٹری  انڈسٹری  مشکلات  کا  شکار  ، برائلر  کی قیمتیں  بے   قابو

فیصل آباد(سٹاف رپورٹر)رواں سیزن پولٹری مالکان کو فی شیڈ35لاکھ تک نقصان، نیا چوزہ نہ ڈالنے سے برائلر مرغی کی سپلائی بری طرح متاثر، شہر میں گوشت کا ریٹ تاریخ کی بلند ترین سطح پر جا پہنچا۔

 گزشتہ 8ماہ سے بدحالی کا شکار پولٹری انڈسٹری آخری سانسیں لینے لگی،ملک بھر میں 1300ہیچری مشینوں میں سے 600سے زائد بند ہو چکی ہیں جبکہ مرغی کی پیداوار میں بھی مسلسل کمی ریکارڈ کی جا رہی ہے ۔ طویل عرصے سے فیڈ کے مسائل حل نہ ہونے کے باعث پولٹری کے کاروبار سے وابستہ افراد کنارہ کشی اختیار کرنے لگے ہیں جس کے باعث مارکیٹ میں مرغی کی طلب اور رسد میں بگاڑ پیدا ہو گیا ہے ۔ سابق صدر پاکستان پولٹری ایسوسی ایشن ڈاکٹر سجاد ارشد کا کہنا ہے کہ انڈسٹری کو درپیش مسائل سے متعلق طویل عرصے سے پنجاب حکومت اور محکمہ لائیو سٹاک کو آگاہ کیا جا رہا ہے تاہم اس کے باوجود بہتری کے کوئی اقدامات نہیں اٹھائے گئے ۔ ان کا کہنا تھا کہ 70روپے تک پیداواری لاگت کا حامل چوزہ مارکیٹ میں 10سے 15روپے میں فروخت ہو رہا ہے جس کے باعث پولٹری انڈسٹری سے جڑے افراد نے بریڈرز سے چوزہ لینے کے بجائے مرغی بطور گوشت بیچنا شروع کردی ہے ۔ واضح رہے کہ گزشتہ ایک ہفتے کے دوران مرغی کے گوشت کی قیمت میں 83روپے کا اضافہ ریکارڈ کیا جا چکا ہے جس کے بعد گوشت کی فی کلو سرکاری قیمت 648روپے جبکہ اوپن مارکیٹ میں پہلی بار680روپے تک جا پہنچی ہے ۔ شہریوں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ پولٹری کی صنعت کو درپیش مشکلات کا ازالہ کیا جائے۔ 

 

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں