وائرل ویڈیوز معاملہ ، پابندی پولیس اہلکاروں تک محدود

وائرل  ویڈیوز  معاملہ  ،  پابندی  پولیس  اہلکاروں  تک  محدود

فیصل آباد(عبدالباسط سے )آئی جی پنجاب کی جانب سے پولیس افسروں و ملازمین کے دوران ڈیوٹی باوردی اسلحہ کی نمائش کرتے اور ماڈلنگ کرتے ہوئے ویڈیوز بناکر سوشل میڈیا پر اپلوڈ کرنے پر عائد کی گئی۔۔

 پابندی صرف کانسٹیبلزاور ماتحت ملازمین تک ہی محدود ہوکر رہ گئی۔ وردی پہن کر ویڈیوز بناتے ہوئے سوشل میڈیا پر اپلوڈ کرنے والے کانسٹیبلز کو معطل کرنے اور انکے خلاف دیگر محکمانہ کارروائیاں کی جانے لگیں جبکہ ایس ایس پیز، ایس پیز اور دیگر اعلیٰ افسروں کی جانب سے ویڈیوز بناکر سوشل میڈیا پر اپلوڈ کرنے کی ویڈیوز وائرل ہونے کے باوجود بھی اعلیٰ حکام انکے خلاف محکمانہ کارروائیاں کرنے کی بجائے محض خاموش تماشائی بنے بیٹھے ہیں۔ اعلی ٰافسروں کی جانب سے اپنی اور ماتحت عملے کی کارکردگی کو بہتر بناتے ہوئے کرائم فائٹنگ کو موثر کرنے کی بجائے سارا وقت ویڈیو ز بنانے اور ماڈلنگ کرنے میں ضائع کیا جانے لگا۔  ذرائع کے مطابق پولیس افسروں و ملازمین کی جانب سے دوران ڈیوٹی اپنی کارکردگی کو بہتر بنانے اور جرائم کے خاتمہ کیلئے موثر اقدامات اٹھانے کی بجائے ٹاک ٹاک، فیس بُک، انسٹاگرام، سنیپ چیٹ اور دیگر سوشل میڈیا پر ویڈیو ز بناکر اپلوڈ کرنے کو ترجیح دینے لگے تھے جبکہ پولیس کا دوران ڈیوٹی گشت، ناکہ بندی، اور دیگر جرائم کے خاتمہ کیلئے بہتر اقدامات کرنے کی بجائے محض سوشل میڈیا کی دنیا میں مگن رہنے سے جرائم کی شرح میں بھی اضافہ ہورہا تھا۔ جسکے پیش نظر آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور کی جانب سے دوران ڈیوٹی باوردی اور اسلحہ کے ہمراہ ویڈیوز بنانے اور سوشل میڈیا کا استعمال کرنے پر پابندی عائد کردی گئی تھی لیکن بدقسمتی سے یہ پابندی صرف کانسٹیبلز اور دیگر ماتحت عملے پر ہی عائد ہے جبکہ دیگر اعلیٰ افسروں کی جانب سے باوری روٹین میں ویڈیو ز اور تصاویر بناکر سوشل میڈیا پر اپلوڈ کرنے اور زیادہ سے زیادہ لائک اور سبسکرائب حاصل کرنے کی کوششیں کی جاتی ہیں۔ ایس ایس پی پٹرولنگ مرزا انجم کمال، ایس ایس پی نعیم عزیز سندھو، کمانڈنٹ پی سی فور ایس پی فاروق ہندل، ایس ایچ او تھانہ سول لائن طارق امیر، ایس ایچ او تھانہ سمن آباد رضوان شوکت بھٹی، سمیت دیگر افسرو ں کی جانب سے پابندی کے باوجود نجی محفلوں، تقریبات، اور دیگر موقع جات پر باوری اور رنگین کپڑوں میں ماڈلنگ کرتے ہوئے ویڈیو بناکر سوشل میڈیا پر اپلوڈ کردی جاتی ہیں۔ روٹین وزٹ اور گشت کے دوران بھی افسرو ں کے گارڈز کی جانب سے اسلحہ کی نمائش کی جاتی ہے ۔ ویڈیوز بناکر سوشل میڈیا پر اپلوڈ کرنے کے بعد باقاعدہ طور پر اپنے ماتحت عملے اور ملازمین سے ویڈیو کو لائن اور اپنی آئی ڈیز کو سبسکرائب بھی کروایا جاتا ہے ۔ اسکے باوجود پولیس افسروں کی جانب سے ان افسروں و ملازمین کیخلاف کوئی بھی اقدامات نہیں کئے جاتے تاہم معاملے پر ترجمان آئی جی  مبشر حسین کاکہناہے کہ ایس او پیز کی خلاف ورزی پر افسروں و ملازمین کیخلاف محکمانہ کارروائیاں کی جاتی ہیں۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں