روٹی اور نان کی قیمتوں پر قابو حکومت کے بس سے باہر

روٹی اور نان کی قیمتوں پر قابو حکومت کے بس سے باہر

فیصل آباد(ذوالقرنین طاہر سے )روٹی اور نان کی قیمتوں پر قابو پانا حکومت کے بس سے باہر ہوگیا حکومت اور ضلعی انتظامیہ کی کارروائیاں چھوٹے ہوٹلوں اور تنوروں تک محدود ہیں۔

بڑے ہوٹل حکومت کے دائرہ اختیار میں نہیں آتے صوبائی وزیر خوراک بلال یاسین کی انوکھی منطق ،وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز نے روٹی اور نان کی قیمت کم کرنے کی ہدایت کی لیکن وزیر اعلیٰ کی ہدایت کے بعد صرف چھوٹے تنوروں اور ہوٹلوں پر ہی چیکنگ کی جارہی ہے بڑے ریسٹورنٹس کو مکمل آزادی دے دی گئی ہے ریسٹورنٹس کے خلاف کار روائی تو درکنار ان کی انسپکشنز بھی نہیں کی جاتی جس کی بڑی وجہ سامنے آچکی ہے گزشتہ روز صوبائی وزیر خوراک بلال یاسین نے فیصل آباد کا دورہ کیا اور روزنامہ دنیا کے سوال پر صوبائی وزیر خوراک بلال یاسین نے ریسٹورنٹس کے سامنے حکومت کے بے بس ہونے کا اعتراف بھی کرلیا بلال یاسین کا کہنا تھا کہ ریسٹورنٹس حکومت کے دائرہ اختیار میں ہی نہیں آتے اس لیے وہ چاہیں 50 روپے کی روٹی فروخت کریں یا 100 روپے کی حکومت ان کے خلاف کچھ نہیں کرسکتی بلال یاسین کے اعتراف کے بعد ان کہنا تھا کہ فیصل آباد میں روٹی اور نان کی قیمتوں پر سو فیصد قابو نہیں پایا جاسکا اگر قیمتیں کنٹرول میں ہوتیں تو فیصل آباد کا دورہ کرنے کی ضرورت پیش نہ آتی بلال یاسین کے آنے سے پہلے ضلعی انتظامیہ کی جانب سے بھی مکمل منصوبہ بندی کی گئی صوبائی وزیر کے پہنچنے سے پہلے ڈپٹی کمشنر اور اسسٹنٹ کمشنر سٹی دورے کی جگہ پر پہنچے اور تنور مالکان کو اعتماد میں لیا اور اسسٹنٹ کمشنرسٹی نے دورے سے کچھ دیر پہلے ہی ہوٹلوں پر روٹی 15 روپے کے سٹکرز خود لگوائے ضلعی انتظامیہ نے تنوروں پر روٹی کی قیمت 15 روپے کے سٹکر لگوانے کے بعد ہی صوبائی وزیر کو مخصوص علاقے کا دورہ کروایا حکومتی بے بسی یا اختیارات سے لا علمی کی وجہ سے وزیر اعلیٰ پنجاب کے حکمنامے پر فیصل آباد میں عملدرآمد نہیں ہوسکا اب بھی بڑے ریسٹوریٹس پر ہیڈ کی آڑ میں روٹی 40 سے 50 روپے کی فروخت کی جارہی ہے لیکن ضلعی انتظامیہ کی جانب سے کوئی کاروائی نہیں ہوتی ۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں