محکمہ صحت انسداد پولیو مہم کے دوران مسلسل تیسری بار بھی ہدف کے حصول میں نا کام

محکمہ صحت انسداد پولیو مہم کے دوران مسلسل تیسری بار بھی ہدف کے حصول میں نا کام

فیصل آباد(بلال احمد سے )محکمہ صحت انسداد پولیو مہم کے دوران مسلسل تیسری بار بھی ہدف کے حصول میں ناکام ہوگیا۔

 سات روزہ مہم کے دوران ڈیڑھ لاکھ کے قریب بچے پولیو کے قطرے پینے سے محروم رہ گئے ۔ ڈپٹی کمشنر کی جانب سے مہم کی سخت مانیٹرنگ کا بھی پول کھل گیا۔3 سے 9 جون کے دوران ضلع بھر میں جاری رہنے والے انسداد پولیو مہم کے اعداد و شمار سامنے آگئے ۔ محکمہ صحت کی جانب سے ابتدائی طور پر 16 لاکھ 400 بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلانے کا ہدف مقرر کیا گیا تھا 4 ہزار 922 ٹیمیں تشکیل دی گئی تھیں۔ تاہم سات روز کے دوران 14 لاکھ 53 ہزار15 بچوں کو ہی پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلائے جا سکے ۔ شہریوں کا کہنا ہے کہ محکمہ صحت اپنی غلطیوں سے سیکھنے میں ناکام رہا ہے ۔ ڈپٹی کمشنرعبداللہ نیئر شیخ ہر بار 100 فیصد ہدف کے حصول کا دعوی کرتے رہے ہیں تاہم اعداد و شمار کچھ اور ہی کہانی سنا رہے ہیں۔چند ماہ قبل اچکیرہ کے مقام پرپانی سے پولیو کا سیمپل بھی مثبت آیا تھا ۔ انہوں نے محکمہ صحت سے مطالبہ کیا ہے کہ اہداف کے حصول میں نااہلی برتنے والے افسروں اور ملازمین کے خلاف کارروائی کی جائے ۔ ڈسٹرکٹ کوآرڈینیٹر ڈاکٹر عظیم ارشد سکولوں میں چھٹیوں کو جواز بنا کر کہتے ہیں کہ ہدف میں ایک لاکھ کے قریب مہمان بچے شامل تھے ۔ ہسپتالوں میں 20 روز جبکہ شاپنگ مارٹس سمیت دیگر مقامات پر 11 روز کے لیے انسداد پولیو ٹیموں کو تعینات کردیا گیا ہے جو رہ جانے والے بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلائیں گی۔ 

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں