ویسٹ واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹس نصب نہ کروائے جاسکے،صنعتی یونٹس زیر زمین پانی کو زہر آلود کرنے لگے
فیصل آباد(خصوصی رپورٹر)محکمہ ماحولیات اور واسا کی نااہلی کے باعث صنعتی یونٹس میں ویسٹ واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹس نصب نہ کروائے جاسکے۔۔۔
سیم نالوں میں شامل ہونے والا ان ٹریٹڈ واٹر زمینی پانی کو زہر آلود کررہا ہے پی سی آر ڈبلیو آر کی رپورٹس کے مطابق فیصل آباد کا زمینی پانی قابل استعمال نہیں رہا جس کی بڑی وجہ کیمیکل زدہ پانی کا بغیر ٹریٹمنٹ پلانٹ کے زمین میں جذب ہونا ہے ۔درجنوں صنعتی یونٹس ایسے ہیں جن میں سے ویسٹ واٹر نکلتا ہے ان ٹریٹڈ گندا بدبو دار اور کیمیکل زدہ پانی سیم نالوں اور نہروں میں شامل ہوتا ہے فیصل آباد میں درجنوں ایسے صنعتی یونٹس موجود ہیں جو کیمیکل زدہ پانی کا اخراج کرتے ہیں مگر صرف 23 صنعتی یونٹس نے ویسٹ واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹس لگائے ہیں دیگر صنعتی یونٹس کا کیمیکل زدہ پانی اب بھی بغیر ویسٹ واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹ کے ہی براہ راست نالوں اور نہروں میں شامل ہورہا ہے یہ مضر صحت پانی دریاؤں میں داخل ہوکر نہ صرف آبی حیات کے خاتمے کا باعث بن رہا لیکن واسا اور محکمہ ماحولیات کی جانب سے کوئی ایکشن نہیں لیا جاتا شہریوں کا کہنا ہے کہ ان ٹریٹڈ واٹر زمین میں شامل ہونے سے آنے والی نسلوں کو بھی خمیازہ بھگتنا پڑے گا ذرائع کے مطابق فیصل آباد کے زیر زمین پانی میں آرسینک کی مقدار خطرناک حد تک بڑھ چکی ہے ڈائریکٹر محکمہ ماحولیات جوہر عباس رندھاوا کا کہنا ہے کہ 23صنعتی یونٹس میں ویسٹ واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹس لگ چکے ہیں دیگر پلانٹس کے کیسز بنا کر ڈی جی دفتر کو بھجوا دئیے گئے ہیں ۔