سٹیڈیم کی سکیورٹی،علاقہ مکینوں،راہگیروں کو مشکلات

سٹیڈیم  کی  سکیورٹی،علاقہ مکینوں،راہگیروں کو مشکلات

فیصل آباد(عبدالباسط سے )فیصل آباد کے اقبال سٹیڈیم میں ہونے والے چیمپئن کپ کے حوالے سے ضلعی پولیس کی جانب سے کئے جانے والے سکیورٹی انتظامات پیدل راہگیروں، علاقہ مکینوں اور سٹیڈیم سے ملحقہ تعلیمی اداروں میں زیر تعلیم طلبہ و طالبات کے لیے درد سر بن گئے ۔

 روزانہ کی بنیاد پر اسٹیڈیم سے ملحقہ شاہراہوں سے گزرنے والے مرد و خواتین اور طلبہ و طالبات کو روک کر سکیورٹی ڈیوٹی پر مامور پولیس اہلکاروں اور افسروں کی جانب سے مبینہ طور پر ان کے ساتھ ناروا رویہ اختیار کرنے اور انہیں ہراسگی کا شکار بنائے جانے کے واقعات بھی سامنے آنے لگے ہیں۔ ڈیوٹی پوائنٹس پر مامور پولیس افسر اور اہلکاروں کی جانب سے پیدل راہگیر خواتین اور طلبہ و طالبات کے ساتھ بدتمیزی کرنے اور انہیں دھکم پیل کا شکار بنانے کی متعدد شکایات سامنے آنے کے باوجود بھی ملوث اہلکاروں اور افسروں کے خلاف کارروائیاں عمل میں نہ لائی جاسکیں۔ ڈیوٹی پر مامور لیڈیز ملازمین ڈیوٹی سر انجام دینے کی بجائے مبینہ طور پر کرسیوں پر بیٹھ کر وقت گزارنے کو ترجیح دینے لگیں۔لمبے عرصے کے بعد تفریح اور انٹرٹینمنٹ کا موقع ملنے پر فیصل آباد کے شائقین کرکٹ مردوخواتین بڑی تعداد میں میچ دیکھنے کے لئے سٹیڈیم کا رخ کرتے دکھائی دینے لگے ۔فیصل آباد ضلعی پولیس حکام کی جانب سے سکیورٹی کے جامع انتظامات کئے گئے ۔

جس کے پیش نظر سٹیڈیم کی طرف آنے والے تمام راستوں کو خاردار تاریں، بیریئرز اور ٹرک لگا کر مکمل طور پر سیل کر دیا گیا۔ جس سے سکیورٹی کی صورتحال تو یقینی بن گئی، لیکن اس کے برعکس اقبال سٹیڈیم سے ملحقہ رہائشی کالونیوں اور اس کے اطراف میں قائم کاروباری مراکز، دفاتر اور تعلیمی اداروں میں آنے والے طلبہ و طالبات اور مرد و خواتین کو پیدل آنے جانے میں بھی رکاوٹوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ۔ ذرائع کے مطابق خیام قلعہ گیٹ پر تعینات انسپکٹر عدیل شوکت اور فن لینڈ گیٹ کے قریب تعینات سب انسپکٹر نصیر سمیت دیگر اہلکاروں کی جانب سے خواتین اور دیگر شہریوں کے ساتھ ناروا رویہ اختیار کرنے اور ان کی تذلیل کرنے کے مختلف واقعات سامنے آئے اور معاملات اعلیٰ حکام کے نوٹس میں آنے کے باوجود بھی ملوث افسروں اور اہلکاروں کے خلاف کوئی قانونی یا محکمانہ کاروائی عمل میں نہ لائی جا سکی۔اہل علاقہ کی جانب سے پولیس کے اعلیٰ حکام سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ سکیورٹی صورتحال کو بہتر بنانے کے ساتھ ساتھ اہل علاقہ اور راہگیروں کو درپیش مسائل کے حل کے لئے بھی عملی اقدامات اٹھائے جائیں تاکہ کسی بھی ناخوشگوار واقعہ کو رونما ہونے سے روکا جا سکے ۔ تاہم سٹی پولیس آفیسر کامران عادل کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ کسی بھی پولیس افیسر اور اہلکار کو کسی شہری کے ساتھ ناروا رویہ اختیار کرنے کی ہرگز اجازت نہیں۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں