ایم سی ریگولیشن برانچ میں کرپٹ ملازمین کی تعیناتیاں

ایم سی ریگولیشن برانچ میں کرپٹ ملازمین کی تعیناتیاں

فیصل آباد(ذوالقرنین طاہر سے )میونسپل کارپوریشن ریگولیشن برانچ میں بے ضابطگیوں اور اختیارات کی بندر بانٹ کا انوکھا طریقہ، حساس اداروں کی رپورٹس کے باوجود بری شہرت کے حامل ملازمین کے خلاف انکوائریاں اور معطلیاں کرنے کی بجائے نوازشات کی بارش ، انکوائری اور کارروائی کی بجائے ہیڈ کلرک کو اضافی عہدوں کے چارج اور سرکاری گاڑی دے گئی۔

تفصیلات کے مطابق میونسپل کارپوریشن میں اہم عہدوں پر تعینات بیشتر افسران و ملازمین پر کرپشن کے کیسز اور الزامات ہیں لیکن ان کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی جاتی بلکہ فائلوں اور درخواستوں کو دبا دیا جاتا ہے ،میونسپل کارپوریشن میں تعینات ہیڈ کلرک کے خلاف حساس ادارے نے ایک تفصیلی رپورٹ بنائی جس میں ایک ایک ہوٹل، بازار اور جگہ کے بارے میں تصویری ثبوتوں کے ساتھ بتایا گیا کہ مذکورہ ہیڈ کلرک منتھلی لیتا ہے ، رپورٹ میں واضح کیا گیا کہ ہیڈ کلرک میونسپل کارپوریشن ریگولیشن برانچ میں بطور انکروچمنٹ انسپکٹر تعینات ہے جو مختلف علاقوں سے بھتہ خوری کرتا ہے ۔ رپورٹ کے مطابق مذکورہ ہیڈ کلرک اضافی عہدے پر انکروچمنٹ انسپکٹر سمندری روڈ ، ڈی ٹائپ کالونی ، منڈی کوارٹر میں تجاوزات کرنے والوں سے منتھلی لیتا ہے اور ان علاقوں میں غیر قانونی بازاروں کی بھی پشت پناہی کرتا ہے ،حساس ادارے کی رپورٹ کمشنر سلوت سعید کی جانب سے چیف آفیسر میونسپل کارپوریشن کو بھجوائی گئی لیکن مذکورہ ہیڈ کلرک کے خلاف انکوائری یا کارروائی کی بجائے اس کو مزید نواز دیا گیا اور سپرنٹنڈنٹ ، ہیڈ کلرک ، 5 سیکٹرز کے لینڈ آفیسر،انچارج POL، اور انچارج میونسپل پراپرٹیز کے اضافی چارج دے دئیے گئے اور سرکاری گاڑی بھی پیش کردی گئی ،معاملے سے متعلق موقف کے لیے چیف آفیسر میونسپل کارپوریشن علی عباس بخاری سے رابطہ کیا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ معاملے سے متعلق انکوائری کرکے کارروائی کی جائے گی۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں