گرین چینل پالیسی میں تبدیلی کے اثرات ، ایک ماہ کے دوران برآمدات 6 فیصد گرگئیں
فیصل آباد(سٹاف رپورٹر)گرین چینل پالیسی میں تبدیلی کے اثرات، ایک ماہ کے دوران ملکی ایکسپورٹس 6 فیصد گرگئیں۔ کنٹینرز کی کلیئرنس میں مسائل کے باعث صنعتکاروں کی مشکلات میں اضافہ ہوگیا۔
حکومت کی جانب سے کراچی پورٹ پر آ نے اور جانے والے کنٹینرز کی چیکنگ پالیسی میں تبدیلی کے منفی اثرات ملکی برآمدات اور درآمدات پر نظر آنے لگے ہیں۔ اکتوبر 2024کے مقابلے میں نومبر کے مہینے میں ملکی ایکسپورٹس میں 5 اعشاریہ 97فیصد کی گراوٹ ریکارڈ کی گئی ۔ اکتوبر میں 2 ارب 98کروڑ ڈالر کی ایکسپورٹس کی گئی تھیں جو کہ نومبر میں کم ہو کر 2ارب 80کروڑ کی سطح پر آگئی ہیں۔اکتوبر میں 4 ارب 56کروڑ ڈالر کی امپورٹ کم ہوکر نومبر میں 4 ارب 39کروڑ کی سطح پر آگئی جس میں 3اعشاریہ 83 فیصد کی کمی ریکارڈ کی گئی ہے ۔ صنعتکاروں کے مطابق بندرگاہ میں آنے والے کنٹینرز کی 100 فیصد جانچ کے بعد ہی لانے کی اجازت ملتی ہے جبکہ اسی طرح ایکسپورٹ کے لیے جانیوالے کنٹینرز میں سے بھی 74 فیصد کو مکمل چیک کیا جاتا ہے جس سے وقت کا ضیاع ہو رہا ہے ۔ اور آرڈر تاخیر کا شکار ہو رہے ہیں۔ حالیہ دنوں کرسمس اور نئے سال کے آرڈر بھجوائے جا رہے ہیں وقت پر نہ پہنچنے والے آرڈر غیر ملکی خریداروں کی جانب سے کینسل کردیئے جاتے ہیں۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ چیکنگ پالیسی پر نظر ثانی کی جائے اور بندرگاہ پر استعداد کار میں اضافہ کیا جائے تاکہ معیشت پر پڑنے والے منفی اثرات کا سد باب ہوسکے ۔