3بڑے ٹیچنگ ہسپتالوں میں حاضری کا نظام درہم برہم

3بڑے ٹیچنگ ہسپتالوں میں حاضری کا نظام درہم برہم

فیصل آباد(سٹاف رپورٹر)شہر کے 3بڑے ٹیچنگ ہسپتالوں کی او پی ڈیز میں حاضری کا نظام درہم برہم، پروفیسر 2 گھنٹے ، اسسٹنٹ پروفیسر 3 سے 4 جبکہ دیگر سینئر ڈاکٹرز نے مقررہ اوقات کار میں آٹھ کے بجائے 5 گھنٹے تک ڈیوٹی کرکے سیٹوں سے غائب رہنا معمول بنا لیا۔

 تفصیلات کے مطابق شہر کے تین بڑے ٹیچنگ ہسپتالوں میں مریض رلنے لگے ہیں۔ الائیڈ ہسپتال میں روزانہ 5500، ڈی ایچ کیو میں 4000 جبکہ فیصل آباد ٹیچنگ ہسپتال میں 3500 سے زائد مریض دور دراز کے علاقوں سے او پی ڈی کا رخ کرتے ہیں تاہم ڈیوٹی ٹائم 8 بجے شروع ہونے کے باوجود دوپہر 11 بجے تک بیشتر سینئر ڈاکٹرز اپنی سیٹوں پر ہی نہیں آتے ، جس کے باعث مریض جونیئر ڈاکٹرز کو چیک اپ کروانے کے بعد نامکمل تشخیص کے بعد دوائیں لیکر لوٹ جاتے ہیں۔ ہسپتال آنے والے افراد کا کہنا ہے کہ مختلف بیماریوں کو سمجھنے کے لیے ماہر ڈاکٹر کی ضرورت ہوتی ہے تاہم ہسپتالوں میں آنے پر بیشتر سینئرڈاکٹرز یا تو دستیاب ہی نہیں یا اپنی سیٹ پر کچھ وقت کے لیے بیٹھتے ہیں جبکہ باقی کا سارا علاج پی جی آرز ہی کرتے ہیں جن کی نگرانی کے لیے بھی کوئی مستند ڈاکٹر دستیاب نہیں ہوتا۔ مریضوں نے ہسپتال سے سرکاری سطح پر ملنے والی ادویات کی پوری مقدار کی عدم دستیابی کا بھی شکوہ کرتے کہا ہے کہ او پی ڈی سلپ پر لکھی دوائیں سرکاری فارمیسی سے آدھی دی جاتی ہیں جبکہ باقی دوائیں باہر سے خریدنے کا کہہ دیا جاتا ہے ، جس سے مفت علاج کے بجائے جیب پر اضافی بوجھ برداشت کرنا پڑتا ہے ۔ انہوں نے وائس چانسلر فیصل آباد میڈیکل یونیورسٹی ڈاکٹر ظفر چودھری سے مطالبہ کیا ہے کہ ہسپتالوں میں سینئرڈاکٹرز اور ادویات کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے تاکہ انہیں علاج معالجے کی مطلوبہ سہولیات میسر آسکیں۔

 

 

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں