جی سی یونیورسٹی میں 9 ماہ سے غیر مستقل خزانچی تعینات
فیصل آباد(بلال احمد سے )گورنمنٹ کالج یونیورسٹی فیصل آباد 9 ماہ سے مستقل خزانچی سے محروم، مذکورہ عرصہ کے دوران عارضی بنیادوں پر ایک ہی افسر کی بطور خزانچی تعیناتی ۔۔
اور سپریم کورٹ کے فیصلے کے برعکس اسے دوبارہ توسیع دینے کی کوشش پر ہائر ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ پنجاب نے نوٹس لے لیا، انتظامیہ کے فیصلے کو خلاف ضابطہ قرار دیتے ہوئے نظر ثانی کا حکم بھی دے دیا۔تفصیلات کے مطابق نیب کے کیسز میں انکوائریاں بھگتنے والے جی سی یونیورسٹی کے سابق وائس چانسلر اور موجودہ پرووائس چانسلر ڈاکٹر ناصر امین کے دور میں 7 مارچ 2024ء کو ڈاکٹر خالد لطیف کو یونیورسٹی کے خزانچی کا اضافی چارج سونپ دیا گیا جس کے بعد ادارے کے مالی معاملات عارضی بنیادوں پر تعینات افسر کے ہاتھ آگئے ۔ 24 اکتوبر کو سپریم کورٹ نے احکامات جاری کئے تھے کہ کسی بھی تعلیمی ادارے میں افسر کو 6 ماہ سے زائد عرصہ کیلئے اضافی چارج نہیں دیا جا سکتا تاہم اس کے باوجود انتظامیہ نے 19 نومبر کو ایک بار پھر ڈاکٹر خالد لطیف کو اضافی چارج دیکر عہدے پر توسیع کی کوشش کی جس کا ہائر ایجوکیشن کمیشن نے نوٹس لیا۔ ایچ ای ڈی کے سیکشن آفیسر سرمد سلیم نے وائس چانسلر کو مراسلہ جاری کردیا جس میں عدالی فیصلے کا حوالہ دیتے ہوئے رجسٹرار آفس کے غیر مستقل خزانچی کی تعیناتی کے نوٹیفکیشن کو خلاف ضابطہ قرار دے دیا۔ مراسلے میں مزید کہا کہ ڈاکٹر خالد لطیف کو مزید توسیع نہیں دی جا سکتی ، یونیورسٹی انتظامیہ نیا پینل تشکیل دے کر نام ہائیر ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ پنجاب حکومت کو بھجوائے جبکہ خزانچی کی مستقل بنیادوں پر بھرتی کے عمل کو تیز کیا جائے ۔ یونیورسٹی میں خزانچی کی انتہائی اہم سیٹ پر مستقل افسر کی عدم موجودگی پر متعلقہ حلقوں نے تشویش کا اظہار کرتے کہا ہے کہ یونیورسٹی کے مالی معاملات کو غیر سنجیدہ انداز میں چلانا تشویشناک ہے ۔