پولیس منشیات فروشوں کیخلاف ایکشن کی بجائےنذرانے لے کر مجرموں کی مشت پناہی کرنے لگی

فیصل آباد(عبدالباسط سے )پولیس افسروں اور ملازمین کی جانب سے با اثر منشیات فروشوں کے خلاف قانونی کارروائیاں عمل میں لاتے ہوئے منشیات فروشی کے مکروہ دھندے کو جڑ سے ختم کرنے کی بجائے مبینہ طور پر ان کی پشت پناہی کئے جانے کے انکشافات سامنے آنے لگے ہیں۔
منشیات فروشوں کے خلاف سخت قانونی کارر وائیاں عمل میں نہ لائی جانے کی وجہ سے نوجوان طبقہ نشے کی لت کا شکار ہو کر اپنی زندگیاں داؤ پر لگاتے دکھائی دے رہے ہیں۔پولیس ملازمین کی جانب سے مبینہ طور پر منشیات فروشوں کو عبرت کا نشان بنانے کی بجائے مبینہ طور پر مختلف انداز سے انہیں ریلیف دینے اور پشت پناہی کئے جانے کے انکشافات آئے روز سامنے آنے لگے ہیں۔ معمولی نوعیت کے مقدمات درج کرکے حکام کو کاروائیوں کے حوالے سے سب اچھا ہے کی رپورٹس ارسال کر دی جاتی ہیں۔ اسی طرح کا ایک واقعہ تھانہ سمن آباد میں پیش آیا جہاں ایس ایچ او امتیاز جپہ، ٹی ایس آئی طیب محمود، کانسٹیبل شوکت اور ایس ایچ او کے پرائیویٹ ڈرائیور کی جانب سے مبینہ طور پر دو منشیات فروشوں کو حراست میں لیا گیا اور ان کے قبضے سے بھاری مقدار میں منشیات برامد کرنے کے بعد انہیں بغیر کاروائی کئے ہی اپنی جیبوں کو گرم کر کے چھوڑ دیا گیا۔پولیس کی خفیہ ٹیم کی جانب سے کاروائی کی گئی اور منشیات برآمد کرتے ہوئے مقدمہ بھی درج کر لیا گیا۔ جس پر سٹی پولیس آفیسر صاحبزادہ بلال عمر نے ملوث اہلکاروں کو معطل کرکے واقعہ کی تحقیقات بھی شروع کردی ہیں۔