بے ہنگم ٹریفک مسلسل بجتے ہارن،شور سے لوگ بلڈ پریشر،دل کی بیماریوں کا شکار ہونے لگے

بے ہنگم ٹریفک مسلسل بجتے ہارن،شور سے لوگ بلڈ پریشر،دل کی بیماریوں کا شکار ہونے لگے

فیصل آباد(بلال احمد سے )فیصل آباد کی سڑکوں پر بے ہنگم ٹریفک، مسلسل ہارن بجانے اور انجنوں کے شور نے شہر کو شور کی آلودگی کا گڑھ بنا دیا ۔

 مختلف چوراہوں اور بازاروں میں شور کی سطح 90 سے 100 ڈیسی بیل تک پہنچ چکی ہے ، جو عالمی ادارہ صحت کی مقررہ حد 70 ڈیسی بیل سے کہیں زیادہ ہے ۔ متعلقہ ادارے خاموش تماشائی ہیں۔چوکوں، بازاروں اور سڑکوں پر ہر وقت ٹریفک کا شور، بلاوجہ ہارن بجانا، اور ٹریفک قوانین کی خلاف ورزیاں معمول بن چکی ہیں۔ ماہرین کے مطابق اگر شور کی سطح 70 ڈیسی بیل سے تجاوز کرے تو یہ انسانی صحت پر براہ راست اثر انداز ہوتا ہے ، جبکہ فیصل آباد میں یہ سطح 90 سے 100 ڈیسی بیل تک جا پہنچی ہے ۔ یہ شور انسانی دماغی سکون کو متاثر کرنے کے ساتھ مستقل سر درد، بلند فشار خون، نیند کی خرابی اور دل کی بیماریوں کا سبب بن رہا ہے ، جب کہ بچے اور بزرگ اس صورتحال سے شدید متاثر ہو رہے ہیں۔ شہریوں کا کہنا ہے شور اور ہارن کی آوازوں نے زندگی کو بے سکون بنا دیا ، اور معمولی رکاوٹ پر بھی لوگ ہارن بجا کر صورتحال کو مزید بدتر بنا دیتے ہیں۔ ٹریفک پولیس کے مطابق وہ آگاہی مہم کے ذریعے شعور اجاگر کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ماہرین ماحولیات اور صحت کا کہنا ہے شور صرف وقتی پریشانی نہیں بلکہ یہ انسانی جسم اور ذہن کو اندر ہی اندر نقصان پہنچانے والا خاموش زہر ہے ۔ قابو نہ پایا گیا تو آنے والے برسوں میں شہریوں کی ذہنی اور جسمانی صحت پر اس کے سنگین اثرات مرتب ہوں گے ۔ 

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں