حکومت پلاسٹک بیگز کی پابندی پر عملدرآمد کرانے میں ناکام
فیصل آباد(خصوصی رپورٹر)پنجاب حکومت پلاسٹک بیگزکے استعمال،خریدوفروخت پر لگائی گئی پابندی پر عملدرآمد کروانے میں ناکام ، وزیر اعلیٰ پنجاب کی جانب سے پابندی کا اعلان کرنے کے بعد بھی۔۔۔
پلاسٹک بیگز، پینا فلیکسز اور پلاسٹک کے برتن اب بھی استعمال ہورہے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق موجودہ حکومت نے بھی سابق حکمرانوں کی طرح پولیتھین بیگز کے استعمال پر پابندی کا فیصلہ کیا اور اطلاق کیلئے عالمی ماحولیات کے دن کا انتخاب کیا گیا لیکن اس فیصلے پر عملدرآمد میں سابق حکمرانوں کی طرح موجودہ وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز بھی ناکام رہیں اور اس پابندی پر عملدرآمد نہ کرواسکیں، شہر میں اب بھی سر عام پلاسٹک بیگز کی خرید و فروخت اور استعمال جاری ہے ، نہ صرف پولیتھین بیگز بلکہ پلاسٹک سے بنے برتن اور پینافلیکسز سمیت دیگر کئی دیگر اشیا کا استعمال بھی کیا جارہا ہے مگر محکمہ تحفظ ماحولیات حکومتی عدم توجہی کے باعث خاموش تماشائی کا کردار ادا کررہا ہے ،دودھ، دہی ،پھلوں، سبزیوں، گوشت سمیت دیگر اشیائے خورونوش کے استعمال کیلئے ممنوعہ پولیتھین بیگز اور پلاسٹک کے ڈسپوزایبل برتنوں کا ہی استعمال کیا جارہا ہے ، پابندی کے باوجود شہر اور گرد و نواح میں پولیتھین بیگز کا سرعام استعمال جاری ہے ۔ حکومت نے 5 جون کو صوبے میں 75 مائیکرون سے کم وزن شاپر بیگزکی فروخت کرنے پر پابندی لگائی تھی مگر مارکیٹوں میں آج بھی پلاسٹک شاپنگ بیگز سرعام استعمال ہو رہے ہیں۔ماہرین کے مطابق پولیتھین بیگز پلاسٹک دانے میں مختلف زہریلے اور خطرناک کیمکلز ڈال کر بنائے جاتے ہیں جو انسانی صحت کے لئے سست زہر ثابت ہوتا ہے ۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ پولیتھین بیگز میں جب کوئی کھانے پینے کی گرم چیز ڈالی جاتی ہے تو کیمیکل ری ایکشن کے ذریعے بیگ کے زہریلے اثرات اس میں ڈالی جانے والی چیز میں منتقل ہوجاتے ہیں ۔عوامی حلقوں اور شہریوں کا کہنا ہے کہ حکومت صرف اعلانات تک محدود ہے ، کسی بھی اعلان پر عملدرآمد کے حوالے سے کہیں کوئی سنجیدگی نظر نہیں آ رہی۔