سکیورٹی برانچ اہلکار مجرموں کے سرپرست،نذرانے لینے لگے
فیصل آباد(عبدالباسط سے )ضلع بھر کے تھانہ جات کے علاقوں میں ڈکیتی، چوری، راہزنی، منشیات فروشی، جوئے ، اغوا برائے تاوان اور بھتہ خوری سمیت دیگر سنگین جرائم کے واقعات میں ملوث عناصر اور۔۔۔
جرائم سے متعلق خفیہ تحقیقات مکمل کرکے سکیورٹی برانچ اور متعلقہ تھانہ جات کے افسروں کو رپورٹ فراہم کرنے کیلئے تعینات کئے جانے والے سکیورٹی برانچ کے افسر اور اہلکاروں کی جانب سے مبینہ طور پر خود ہی جرائم پیشہ عناصر کی سرپرستی کئے جانے کے انکشافات سامنے آنے لگے ہیں۔ سکیورٹی برانچ کی جانب سے تعینات کئے جانے والے افسر اور ملازمین کی جانب سے مبینہ طور پر جرائم پیشہ عناصر کیخلاف کارروائیاں کروانے کی بجائے ان سے ماہانہ بھاری نذرانے وصول کرنے کے بعد اوپر سے نیچے تک اس کی تقسیم کے انکشافات بھی سامنے آنے لگے ہیں۔ مختلف واقعات کی شکایات سامنے آنے کے باوجود بھی سکیورٹی برانچ حکام کی جانب سے مبینہ طور پر ملوث اہلکاروں کے خلاف محکمانہ کار روائیاں عمل میں لانے کی بجائے ، مبینہ طور پر خود بھی بہتی گنگا میں ہاتھ دینے کو ترجیح دی جانے لگی ہے ۔ذرائع کے مطابق ضلع بھر کے تھانہ جات کے علاقوں میں ڈکیتی، چوری، راہزنی، تاوان، اغواء، بھتہ خوری، جوئے اور بدکاری کے اڈوں سے متعلقہ کارر وائیاں عمل میں لانے اور جرائم میں ملوث جرائم پیشہ عناصر کی پکڑ دھکڑ کو یقینی بنانے کیلئے سکیورٹی برانچ کی جانب سے تھا نوں میں ایک ایک اہلکار کو بطور سکیورٹی اہلکار تعینات کیا جاتا ہے ۔ سکیورٹی اہلکار کی ذمیہ داری نہ صرف متعلقہ تھانے کے تمام علاقوں کی مانیٹرنگ بلکہ جرائم پیشہ عناصر اور جرائم کی سرگرمیاں سے متعلقہ نشاندہی کرنی ہوتی ہے ، بلکہ تعینات افسروں اور ملازمین کی نگرانی کرتے ہوئے بھی پولیس کی کارکردگی کو بہتر بنانے میں معاونت فراہم کرنا ہوتی ہے ۔ ذرائع سے انکشاف ہوا کہ سکیورٹی اہلکاروں کی جانب سے حاصل کی گئی نذرانوں کی رقوم ٹاؤن انچارج، سرکل انچارج اور دیگر برانچ افسروں تک مبینہ طور پر پہنچائی جاتی ہیں جس کی وجہ سے مبینہ طور پر بے ضابطگیوں میں ملوث سکیورٹی اہلکار محکمانہ کارروائیوں سے بھی بچ جاتے ہیں۔ شہریوں کی جانب سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ بے ضابطگیوں میں ملوث اہلکاروں کے خلاف سخت محکمانہ کارروائیاں عمل میں لائی جائیں۔ تاہم سٹی پولیس آفیسر صاحبزادہ بلال عمر کہتے ہیں کہ شہریوںکے جان و مال کو تحفظ کی فراہمی اور جرائم پیشہ عناصر کے خلاف کارروائیاں عمل میں لانے کے لئے بہتر اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں۔