خواتین کی ملازمت پر تحقیق،ڈویلپمنٹ فنڈ میں مشیر کی خدمات کے حصول میں سنگین بے ضابطگیاں
ادارے میں قواعد کے برعکس خدمات کے انتخاب میں میرٹ نظرانداز ،قومی خزانے کو 23لاکھ سے زائد کا نقصان پہنچا:آڈٹ رپورٹ،ذمہ داران کیخلاف کارروائی کی تجویز
فیصل آباد(سٹاف رپورٹر)شہری علاقوں میں خواتین کی ملازمت کے رجحانات پر تحقیق کیلئے مشیر کی خدمات کے حصول میں سنگین بے ضابطگیوں کا انکشاف ہوا ہے ۔ آڈٹ رپورٹ کے مطابق پنجاب سکلز ڈویلپمنٹ فنڈ نے قواعد کے برعکس خدمات کے انتخاب میں میرٹ نظرانداز کرتے ہوئے قومی خزانے کو 23 لاکھ روپے سے زائد کا نقصان پہنچایا۔پنجاب پبلک پروکیورمنٹ قواعد کے تحت سرکاری خریداری میں شفافیت، میرٹ اور معاشی مفاد کو یقینی بنانا لازمی ہے ، آڈیٹر جنرل رپورٹ کے مطابق پی ایس ڈی ایف کے 2020 تا 2022 کے آڈٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ ادارے نے شہری علاقوں میں خواتین کی ملازمت کے رجحانات پر تحقیق کیلئے مشاورتی خدمات کے اخراجات تقریباً 62 لاکھ 90 ہزار مقرر کیے گئے ۔ ٹینڈرنگ میں دو فرمز نے حصہ لیا اور دونوں اہل تھیں مگر کم بولی دینے والی کمپنی ایم ایس جی اے ٹی کنسلٹنگ (پرائیویٹ) لمیٹڈ کو جان بوجھ کر کم نمبر دیکر پیچھے دھکیل کرمنتخب فرم کو زیادہ نمبر دیکر کنٹریکٹ ایوارڈ کردیا گیا۔ایم ایس ای وائے فورڈ روڈز نے کام کیلئے عملے کی تفصیلات جمع کروائیں جسے کمیٹی نے 7 نمبر دیئے اور اسی نوعیت کی معلومات ایم ایس جی اے ٹی نے فراہم کیں مگر اسے صرف 4 نمبر دیئے گئے ۔ اسی طرح مالی پہلو کا جائزہ لینے پر معلوم ہوا کہ ایم ایس جی اے ٹی کی مالی پیشکش 39 لاکھ 89 ہزار تھی جبکہ ایم ایس ای وائے کی 97 لاکھ 80 ہزار تھی۔ یکساں معیار نہ اپنانے پرادارے کو 23 لاکھ سے زائد کا نقصان اٹھانا پڑا۔ آڈٹ حکام نے معاملہ متعلقہ انتظامیہ اور ادائیگی کے مجاز افسر کے نوٹس میں دیا مگر شفاف جواب نہ مل سکا، متعلقہ افسروں نے آڈٹ اعتراضات کے ازالہ کیلئے ڈائریکٹرز یا آڈٹ کمیٹی کا اجلاس بلانے میں غفلت دکھائی۔ آڈیٹر جنرل نے تجویز دی ہے کہ ذمہ داران کیخلاف کارروائی کی جائے تاکہ آئندہ ایسے مالی نقصانات روکے جا سکیں۔