گوجرانوالہ شہر کا زیر زمین پینے کا پانی مضر صحت قرار

گوجرانوالہ(سٹی رپورٹر)حکومتی اداروں کی غفلت کے باعث ڈویژنل ہیڈ کوارٹر گوجرانوالہ شہر کا زیر زمین پینے کا پانی مضر صحت قرار دیدیاگیا۔
فیکٹریوں کے زہریلے کیمیکلز اور سیوریج کے پانی کے باعث پانی پینے کے استعمال نہ رہا ،محکمہ ماحولیات،واسا ،میونسپل کارپوریشن اور دیگر اداروں کی کاغذی کارروائیوں کے باوجود شہری صاف پینے کے پانی سے محروم ہیں، شہر کی آبادی 27لاکھ سے تجاوز کرچکی لیکن فیکٹریوں کی تعداد پانچ ہزار سے زائد ہوگئی ہیں جن کے کیمیکل اور زہریلے پانی کے اخراج اور محفوظ جگہ منتقل کرنے کے منصوبے پر بھی عمل درآمد نہ ہوسکا جبکہ حکومتی اداروں کی جانب سے لگائے گئے صاف پانی کے لگائے گئے بیشتر فلٹریشن پلانٹس بھی خرا ب ہوچکے جن کی مرمت نہیں ہوسکی ،ذرائع کے مطابق اندرون شہر کی آبادی25لاکھ سے زائد ہے جہاں پانی کا مسئلہ حل نہ ہوسکا ،اندرون شہرسینکڑوں فیکٹریاں ہیں جن کے فضلہ کونکالنے کیلئے الگ سے سیوریج لائنز نہیں ہیں بلکہ متعددفیکٹریاں فضلہ زیرزمین کنویں بناکران میں یاواساکی سیوریج لائنوں میں ڈال رہی ہیں ،خطرناک کیمیکلز زیرزمین جانے سے پانی پینے کے قابل نہیں رہاہے اوراب تین سو فٹ تک پانی میں آرسینک،مختلف میٹلزاورتیزاب کی آمیزش کا انکشاف ہواہے جوخطرناک امراض کا موجب بن رہے ہیں،شہریوں نے اعلیٰ حکام سے فوری نوٹس لینے کامطالبہ کیاہے ۔